اللہ کریم کے ہر ہر حکم میں صَدْہا حکمتیں پوشیدہ
ہیں، قربانی بھی اللہ کریم کا عائد کردہ
ایک حکم ہے، جو مخصوص شرائط کے ساتھ واجب
ہوتی ہے، قربانی کرنے کے جہاں بے شمار
دینی فائدےہیں، وہاں کئی دنیاوی فائدے بھی
ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں:
(1) قربانی وہ عظیم فریضہ ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو حُصُولِ رزق کے مواقع فراہم کرتی ہے،
معاشرے میں بسنے والے کئی افراد ایسے ہیں، جن کا روزگار بالخصوص قربانی کے ایّام میں زیادہ چلتا ہے، جیسے جانور فروخت
کرنے والے، قصّاب، چمڑے کا کاروبار کرنے والے، وغیرہ
(2) وہ غریب لوگ جو شاید سارا سال گوشت جیسی نعمت سے محروم
رہتے ہوں، قربانی کی برکت سے انہیں بھی یہ
نعمت میسر آجاتی ہے۔
(3) قربانی کے گوشت کے تین حصّے کرنا مستحب ہے، ایک حصّہ رشتہ داروں کے لئے، ایک غریبوں مسکینوں اور ایک حصّہ اپنے لئے، اس
پر عمل کرنے کی برکت سے آپس میں پیار مَحبت، اتفاق، باہمی ہمدردی، صلہ رحمی جیسے جذبات کو فروغ ملتا ہے، جو کامیاب ترقی یافتہ معاشرہ تشکیل دینے میں
نہایت اہمیت کا حَامِل ہے۔
( (4قربانی کرنے والا جب اپنے مال سے کی ہوئی قربانی کے گوشت
کو غریبوں، رشتےداروں وغیرہ میں تقسیم کرتا ہے، تو اس سے بُخل، حِرص، ایک دوسرے کا حق مارنے وغیرہ جیسی عادتیں ختم ہوتیں اور ایثارو خیر خواہی
کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، جس سے معاشرے میں
بھی اَمْن و سکون کی فضا قائم ہوتی ہے، گویا قربانی نفس کو قربان کرنے کا بھی درس دیتی ہے۔
(5) قربانی کے جانور کی کھالیں کئی دینی و فلاحی اِداروں
کے مالی اخراجات پورے کرنے کے کام آتی ہیں، جس سے ان اِداروں کو ترقی میں مدد ملتی ہے۔
نیت کر لیجئے کہ اپنے قربانی کے جانور کی کھال عاشقانِ
رسول کی دینی تحریک دعوتِ اسلامی کو دیں گے۔ان شاءاللہ کریم