8۔ مؤلف: محمد وقار یونس       ( درجہ رابعہ جامعۃ المدینہ فیضان عبداللہ شاہ غازی کراچی )

دین اسلام کتنا کامل اور اکمل مذہب ہےکہ اس میں معاشیات کی رہنمائی ہے تو کہیں معاشرتی زندگی گزارنے کا طریقہ بتایا گیا ہے ،کہیں اپنے رب سے لو لگانے کا حکم ہے تو کہیں مخلوق کی خیر خواہی کی ترغیب ہے اگر ہم عبادات کی طرف نظر عمیق کریں تو بھی معلوم ہوگا کہ عبادات دو طرح کی ہوتی ہیں ۔

ایک بدنی جیسے نماز، روزہ وغیرہ اور دوسری مالی جیسے زکوۃ وغیرہ اسی طرح قربانی بھی ا یک اہم عبادت ہے جس کا تعلق مالی عبادت سے ہے قربانی ہر مسلمان آزاد عاقل بالغ اور صاحب استطاعت شخص پر ایام قربانی میں کسی ایک دن واجب ہے۔

جہاں قربانی کے دینی فوائد ہیں وہیں قربانی کرنے کے دنیاوی فوائد کا بھی شمار نہیں یہاں اختصار کے ساتھ قربانی کرنے کے پانچ دنیاوی فوائد ذکر کیے جائیں گے۔

1۔ قربانی کا جانور خریدنے سے ذبح کرنے تک اگر ہم نظر کریں تومعلوم ہوگا کہ اس میں کاروبار کس کس طرح ترقی کا راز پوشیدہ ہے جیسے جانور کے لیے جارہ چھری ، چاقو کی خریداری ، جانور کی سجاوٹ وغیرہ کا سامان وغیرہ۔

2۔ اجتماعی قربانی میں ہم جب ملکر قربانی کرتے ہیں تو آپسی بھائی چارہ، روای وغیرہ کو فروغ ملتا ہے۔

3۔ قربانی کا گوشت جب تقسیم کیا جاتا ہے تو اس سے وہ لوگ بھی گوشت کی لذت حاصل کرلیتے ہیں جو سال بھی کبھی کبھی گوشت کھاتے ہیں۔

4۔ قربانی کی کھال سے جہاں چمڑے کی صنعت (Leather Indurry) كو فروغ ملتا ہے، وہیں اس سے مدارس اسلامیہ کو بھی کافی حد تک مالی معاونت حاصل ہوجاتی ہے۔

۵۔ جانور کو گاؤں دیہات سے منڈی اور پھر وہاں سے مختلف شہروں تک لانے لے جانے میں جہاں Trareport Industry ترقی کرتی ہے وہیں غریب اور نادار مزدوروں کی روزی کا بھی سامان ہوتا ہےْ۔

اللہ عزوجل سے دعا ہے جہاں ہمیں قربانی سے دنیاوی فوائد حاصل ہوں وہیں اس کی اخروی نوازشوں سے بھی محر ومی نہ ہوں ۔ امین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم