حافظ
محمد حنین قادری(جامعۃُ المدینہ فیضانِ اوکاڑوی سولجر بازار کراچی، پاکستان)
تمام
تعریفیں اللہ کیلئے ہیں، جس نے ہمیں ایمان کی دولت سے مالا مال کیا اور قرآن کریم
میں اس نے مؤمن مردوں اور عورتوں کی صفات بیان کرکے انہیں عزت و شرف سے نوازا یہاں
اسی سے متعلق اللہ کریم قرآن کریم میں ارشاد فرماتا ہے:
اِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَ
الْمُسْلِمٰتِ وَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ وَ الْقٰنِتِیْنَ وَ
الْقٰنِتٰتِ وَ الصّٰدِقِیْنَ وَ الصّٰدِقٰتِ وَ الصّٰبِرِیْنَ وَ الصّٰبِرٰتِ وَ
الْخٰشِعِیْنَ وَ الْخٰشِعٰتِ وَ الْمُتَصَدِّقِیْنَ وَ الْمُتَصَدِّقٰتِ وَ
الصَّآىٕمِیْنَ وَ الصّٰٓىٕمٰتِ وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَهُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ وَ
الذّٰكِرِیْنَ اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ الذّٰكِرٰتِۙ-اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ مَّغْفِرَةً
وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا(۳۵)
ترجمۂ
کنز الایمان: بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور ایمان والے اور ایمان والیاں
اور فرماں بردار اور فرماں برداریں اور سچے اور سچیاں اور صبر والے اور صبر والیاں
اور عاجزی کرنے والے اور عاجزی کرنے والیاں اور خیرات کرنے والے اور خیرات کرنے
والیاں اور روزے والے اورروزے والیاں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ
رکھنے والیاں اور اللہ کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کے لیے
اللہ نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔
اس
آ یت مبارکہ میں اللہ کریم نے مؤمن مردوعورت کی صفات بیان کی ہیں آئیے قرآن کریم
میں موجود مومنہ عورتوں کی دس صفات ملاحظہ کیجئے!
(1)وَ الْمُسْلِمٰتِ: وہ عورتیں جو کلمہ پڑھ کر
اسلام میں داخل ہوئیں اور انہوں نے اللہ پاک کہ احکامات کی اطاعت کی اور اس کے
احکام کے سامنے سر تسلیم خم کردیا۔
(2)وَ الْمُؤْمِنٰتِ: وہ عورتیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ
کی وحدانیت اور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی رسالت کی تصدیق کی اور
تمام ضروریات دین کو مانا۔
(3)وَ الْقٰنِتٰتِ: وہ عورتیں جنہوں نے عبادات پر
مداومت اختیار کی اور انہیں (ان کی حدود اور شرائط کے ساتھ)قائم کیا۔
(4)وَ الصّٰدِقٰتِ: وہ عورتیں جو اپنی نیت، قول
اور فعل میں سچی ہیں۔
(5)وَ الصّٰبِرٰتِ: وہ عورتیں جنہوں نے نفس پر
انتہائی دشوار ہونے کے باوجود اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے طاعتوں کی پا بندی کی
ممنوعات سے بچتی رہیں اور مصائب وآلام میں بے قراری اور شکایت کا مظاہرہ نہ کیا۔
(6)وَ الْخٰشِعٰتِ: وہ عورتیں جنہوں نے طاعتوں
اور عبادتوں میں اپنے دل اوراعضاء کے ساتھ عاجزی و انکساری کی۔
(7)وَ الْمُتَصَدِّقٰتِ: وہ عورتیں
جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے عطا کئے ہوئے مال سے اس کی راہ میں فرض اور نفلی صدقات
دیئے۔
(8)وَ الصّٰٓىٕمٰتِ: وہ عورتیں جنہوں نے فرض روزے
رکھے اور نفلی روزے بھی رکھے منقول ہے کہ جس نے ہر ہفتہ ایک درہم صدقہ کیا وہ
خیرات کرنے والوں میں اور جس نے ہر مہینے ایام بیض (یعنی قمری مہینےکی13، 14، 15
تاریخ)کے تین روزے رکھے وہ روزے رکھنےوالوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
(9)وَ الْحٰفِظٰتِ: وہ
عورتیں جنہوں نے اپنی عفت اور پارسائی کو محفوظ رکھا اور جو حلال نہیں ہے اس سے
بچیں۔
(10)وَّ الذّٰكِرٰتِ: وہ عورتیں جو اپنے دل اور
زبان کے ساتھ کثرت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ بندہ کثرت سے
ذکر کرنے والوں میں اس وقت شما ر ہوتا ہے جب کہ کھڑے، بیٹھے، لیٹے ہر حال میں اللہ
کا ذکر کرے۔(بحوالہ: تفسیرِ صراط الجنان،سورةالاحزاب،آيت نمبر:35)