اوصافِ مؤمنات:

1۔ قرآن پاک میں ارشاد ہوا: وَ الْمُسْلِمٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور مسلمان عورتیں۔مسلمان عورتوں سے مراد وہ عورتیں ہیں جو کلمہ پرھ کر دائرہ اسلام میں آئیں اللہ کے احکام کی پیروی کی اور وہ مومنہ عورتیں جو دین اسلام کی سر بلندی کے لیے پیش پیش رہیں۔ (صراط الجنان، 8/ 30)

وَ الْمُؤْمِنٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور ایمان والی عورتیں۔مومن سے مراد وہ جن کا دل صاف ہو قرآن پاک میں مومنہ عورت کی صفتِ ایمان کا تذکرہ ہوا۔(صراط الجنان، 8/ 30)

مومنہ کی تعریف: وہ مومنہ عورتیں جنہوں نے اللہ کی وحدانیت اور نبی کریم ﷺ کی رسالت کی تصدیق کی اور تمام ضروریاتِ دین کو مانا۔

وَ الْقٰنِتٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور فرمانبردار عورتیں۔اس سے مراد وہ مومنہ عورتیں جنہوں نے عبادات پر ہمیشگی اختیار کی ہو انہیں(ان کی حدود و شرائط کے ساتھ) قائم کیا ہو۔(صراط الجنان، 8/ 30)

وَ الصّٰدِقٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور سچی عورتیں۔ مومنہ عورتوں میں یہ صفت شامل ہوتی ہے کہ وہ اپنے قول فعل میں سچی ہوتی ہیں۔ سچ مومنہ عورت کی گھٹی میں شامل ہوتا ہے۔

وَ الصّٰبِرٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور صبر کرنے والیاں۔ مومنہ عورت میں صبر ایسے شامل ہوتا ہے کہ معاملات نفس پر انتہائی دشوار ہونے کے باوجود اللہ کی رضا کے لیے طاعتوں کی پابندی کرتی اور ممنوعات سے بچتی رہتی ہے نیز مصائب و آلام میں بے قراری اور شکایت کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ حدیث پاک میں صبر کرنے کی تلقین فرمائی گئی ہے اور صبر والوں کو بشارت بھی دی گئی ہے، لہذا مومنہ عورت کی اس صفت کو اپناتے ہوئے ہر حال میں صبر کا اپنے آپ کو عادی بنائیے۔

وَ الْخٰشِعٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور عاجزی کرنے والیاں۔ اس سے مراد وہ مومنہ عورتیں جنہوں نے طاعتوں اور عبادتوں میں اپنے دل اور اعضاء کے ساتھ عاجزی و انکساری کی۔ مومنہ عورت کی صفت کو اپناتے ہوئے ہر حال میں عاجزی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

وَ الْمُتَصَدِّقٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور خیرات کرنے والیاں۔ مومنہ عورت کی صفت صدقہ و خیرات کرنے کو بیان کیا گیا، جنہوں نے اللہ کے دیئے ہوئے مال سے اس کی راہ میں خرچ کیا۔

ایک مرتبہ حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کے پاس خیموں سے بھرا تھیلا حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھیجا، آپ نے پوچھا یہ کیا ہے؟ عرض کی گئی: درہم۔ اس پر حیران ہو کر فرمایا کہ کھجوروں کی طرح اتنے بڑے تھیلے میں؟ پھر آپ نے یہ سب راہِ خدا میں تقسیم کر دیا۔ (طبقات کبریٰ،8/45 ملخصاً)

وَ الصّٰٓىٕمٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور روزے رکھنے والیاں۔ مومنہ عورت کی صفت روزہ کو بیان کیا گیا وہ عورتیں جنہوں نے نفل و فرض روزے رکھے۔ منقول ہے: جس نے ہر مہینے کے ایام بیض(13،14،15) کے تین روزے رکھے وہ روزے رکھنے والوں میں شمار ہوگا۔ (صراط الجنان، 8/ 31)

وَ الْحٰفِظٰتِ (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور حفاظت کرنے والیاں۔ اس سے مراد وہ مومنہ عورتیں جنہوں نے اپنی عفت و پارسائی کو محفوظ رکھا اور جو حلال نہیں اس سے بچی۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی پاکدامنی کی گواہی رب تعالیٰ نے قرآن پاک میں دی ہے اور یہاں بھی مومنہ عورت کی صفت پارسائی کی حفاظت کو بیان کیا گیا ہے۔

10۔ وَّ الذّٰكِرٰتِۙ- (پ 22، الاحزاب: 35) ترجمہ کنز العرفان: اور بہت یاد کرنے والیاں۔ اس سے مراد وہ مومنہ عورتیں جو اپنے دل و زبان سے کثرت سے اللہ پاک کا ذکر کرتی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ بندہ کثرت سے ذکر کرنے والوں میں شمار تب ہوتا ہے جب وہ کھڑے بیٹھے اٹھتے ہر حال میں اللہ پاک کا ذکر کرے۔

قرآن پاک میں مومنہ عورتوں کی یہ دس صفات و مراتب بیان ہوئے۔ اللہ پاک ہمیں مومنین کا صدقہ عطا کرے۔ آمین