انبیائے کرام علیہم السلام مومنین کے لیے اللہ پاک کی طرف سے عظیم نعمت ہیں۔جیسا کہ اللہ پاک کا ارشاد ہے:ترجمۂ کنزالایمان: بے شک اللہ نے ایمان والوں پر بڑا احسان فرمایا جب ان میں ایک ر سو ل مبعوث فرمایا جوانہی میں سے ہے۔( ال عمران 164)نبی کی تعریف :اللہ کریم نے مخلوق کی ہدایت اورراہ نمائی کے لیے جن پاک بندوں کو اپنے احکام پہچانے کے لیے بھیجا،ان کو نبی کہتے ہیں۔(فرض علوم،ص35)بعثتِ انبیا کے مقاصد :اللہ پاک کا اپنے انبیا علیہم السلام کو معبوث فرمانا کسی حکمت سے خالی نہیں، بلکہ اس کے چند مقاصد ہیں، جن کا ذکر اللہ کریم نے اپنے کلام میں بھی فرمایا،وہ مقاصد درجِ ذیل ہیں:1:عقیدہ ٔتوحید کی دعوت دینے کے لیے :ترجمۂ کنزالاىمان : اور بے شک ہر امت مىں ہم نے اىک رسول بھىجا کہ ( اے لوگو) اللہ کى عبادت کرو اور شىطان سے بچو۔(النمل 36)2۔ تبشىر و تنذىر کے لىے :ترجمۂ کنزالایمان: اور ہم رسولوں کو خوشخبری دینے والے اور ڈر کی خبر سنانے والے بنا کر بھیجتے ہیں۔(الکہف 56)کىونکہ جنت کى خوشخبرى اور جہنم کا خوف عقل سے حاصل نہىں ہوتا ، جب تک نبى نہ بتائے، اسى لىے کوئى امت اىسى نہىں گزرى جس مىں نبى نہ بھىجا گىا ہو۔(عقائد نسفى 66)3: مخلوق کو جہالت کے اندھىروں سے نکالنے کے لىے :ترجمۂ کنزالاىمان : ( نىز) رسول ( بھىجا) جو تم پر روشن آىتىں پڑھتا ہے تاکہ وہ ان لوگوں کو اندھىروں سے نور کى طرف لے جائے جو اىمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کىے۔(الطلاق 11)4۔ اپنے اور مخلوق کے درمىان واسطے کے لىے : ترجمۂ کنزالاىمان ، : اور کسى آدمى کے لىے ممکن نہىں کہ اللہ اس سے کلام فرمائے مگر وحى کے طور پر۔ ( الشورىٰ 51)اللہ پاک نے مخلوق کواپنى عبادت کے لىے پىدا فرماىا اور انہىں معلوم نہىں تھا کہ عبادت کىسے کرنى ہے؟ ہر آدمى کے لىے ىہ ممکن بھى نہىں ہے کہ وہ رب کریم سے بلا واسطہ کلام کرے تو اس کے لىے اللہ کرىم نے انبىا علیہم السلام مبعوث فرمائے اور وحى کے ذرىعے ىا فرشتے کے ذرىعے عبادت کے تمام احکام اپنے بندوں تک پہنچائے۔(سنى بہشتى زىور،ص 29)5۔ مخلوق کے تزکىہ نفس کے لىے:ترجمۂ کنزالاىمان:جىسا کہ ہم نے تمہارے درمىان تم مىں سے اىک رسول بھىجا جو تم پر ہمارى آىتىں تلاوت کرتا ہے اور تمہىں پاک کرتا ہے۔(البقرہ 151)نفس کو گناہوں کى آلودگىوں ، شہوات و خواہشات کى آلائشوں اور ارواح کى کدورتوں سے پاک کرنے کے لىے اللہ کرىم نے انبىا علیہم السلام مبعو ث فرمائے تاکہ وہ مومن کے دل کو پاک کرکے تجلىات و انوارِ الٰہی دىکھنے کے قابل بنادىں۔(صراط الجنان 210)6۔ لوگوں کا اختلاف دور کرنے کے لىے: ترجمۂ کنزالاىمان، : تو اللہ نے انبىا بھىجے خوشخبرى دىتے ہوئے اور ڈر سناتے ہوئے اور ان کے ساتھ سچى کتاب اتارى تاکہ وہ لوگوں کے درمىان ان کے اختلافات مىں فىصلہ کردے۔(البقرہ 213)لوگوں کى عقلىں مختلف تھىں اور مذاہب جدا جدا تھے وہ کچھ لوگوں نے بتوں کى پوجا شروع کردى ،ہر اىک اپنى اپنى عقل کے مطابق اپنا معبود بنالىتا، تو اللہ کرىم نے اس اختلاف کو ختم کرنے کے لىے انبىا علیہم السلام بھىجے۔(نور المبىن 63)7۔ حجت قائم کرنے کے لىے:ترجمۂ کنزالاىمان : ہم کسى کو عذاب دىنے والے نہىں جب تک کوئى رسول نہ بھىج دىں۔(الاسرا: 15) اللہ پاک نے گناہ گاروں اور کافروں پر حجت قائم کرنے کے لىے رسول بھىجے تاکہ قىامت کے دن جب انہىں سزا دے تو ان سے کہے:الم یأتکم نذیر کىا تمہارے پاس کوئى ڈر سنانے والے نہىں آىا تھا۔( الملک: 8) تو تم نے اس کا انکار کىااور فرمان کى تو اب اس کامزہ چکھو۔( نور المبىن 64)8۔ کتاب و حکمت سکھانے کے لىے :ترجمہ کنزالاىمان : اور وہ تمہىں کتاب اور پختہ علم سکھاتا ہے۔ (البقرہ 151)کىونکہ کتاب (قرآن ) کو سمجھنا آسان نہىں۔اگر اللہ کرىم کتاب کے ساتھ رسول نہ بھىجتا تو ہر شخص اپنى عقل کے مطابق اسى کو سمجھتا تو ىوں اختلاف پىدا ہوجاتا تو اللہ کرىم نے کتاب کے ساتھ رسول بھى بھىجا جو اس کو خوب جانتاہے اور اس کا مصداق بھى ہے۔ (صراط الجنان 210)9۔ مخلوق کے اعذار کو ختم کرنے کے لىے :ترجمۂ کنزالاىمان:( ہم نے) رسول خوشخبرى دىتے، ڈر سناتے( بھىجے) تاکہ رسولوں (کو بھىجنے) کے بعد اللہ کے ىہاں لوگوں کے لىے کوئى عذر ( باقى ) نہ رہے۔ ( النسا 165) اللہ پاک نے ان لوگوں کے عذر کو ختم کرنے کے لىے انبىا علیہم السلام بھىجے جو کہتے ہىں:اگر ہمارے پاس رسول آتا تو ہم اىمان لاتے۔ (صراط الجنان 403)(10) اپنا پىغام پہچانے کے لىے :ترجمۂ کنزالاىمان : وہ جو اللہ کے پىغامات پہنچاتے ہىں او راس سے ڈر تے ہىں۔(الاحزاب 39)اللہ پاک نے انبىا علیہم السلام کو علم لدنى عطا فرما کر مخلوق کى طرف مبعوث فرماىا تاکہ وہ ان تک اللہ کرىم کا پىغام پہنچائىں اور ان کو عبادت کرنے کا طرىقہ سکھائىں۔اسى طرح اللہ پاک کے ہر کام مىں ہزار ہا حکمتىں پوشىدہ ہىں،بعص اوقات مخلوق ان حکمتوں کو جاننے سے قاصر ہوتى ہے،البتہ مسلمان کو چاہىے کہ اگر اس کے کسى کام کى حکمت سمجھ نہ بھى آئے تو بھى اس کى بارگاہ مىں سر ِتسلىم خم کردىنا چاہىے۔اللہ کرىم ان انبىائے کرام علیہم السلام کے صدقے ہمارى مغفرت فرمائے اور ہمىں بھى اپنی نىک بندیوں شامل فرمائے۔اٰمىن بجاہِ النبى الامىن صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم