محمد آریان رضا خان (درجہ اولی عصری جامعۃُ
المدینہ فیضان خزائن العرفان پاک کالونی کراچی پاکستان)
(1)حضرت یحیٰ
علیہ السّلام کی ولادت کے بعد جب آپ علیہ السّلام کی عمر دو سال ہوئی تو اللہ پاک نے ارشاد فرمایا ’’ اے یحیٰ ! کتاب
توریت کو مضبوطی کے ساتھ تھامے رکھو اور اس پر عمل کی بھرپور کوشش کرو اور ہم نے
اسے بچپن ہی میں حکمت عطا فرما دی تھی ۔
(صراط الجنان ،6/ 72)
(2) جب کہ آپ
کی عمر شریف تین سال کی تھی اس وقت میں اللہ پاک نے آپ علیہ السّلام کو کامل عقل
عطا فرمائی اور آپ کی طرف وحی کی۔ (صراط الجنان ،6/ 72)
(3)الله پاک
نے انہیں اپنی طرف سے نرم دلی عطا کی اور ان کے دل میں رقت و رحمت رکھی تاکہ آپ علیہ
السّلام لوگوں پر مہر بانی کریں اور انہیں اللہ پاک کی اطاعت کرنے اور اخلاص کے
ساتھ نیک اعمال کرنے کی دعوت دیں۔ (صراط الجنان ،6/ 74)
(4) اللہ پاک
نے انہیں پاکیزگی دی، حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ یہاں
پاکیزگی سے اطاعت و اخلاص مراد ہے اور حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پاکیزگی
سے مراد عمل صالح ہے۔ (صراط الجنان ،6/ 74)
(5)وہ اللہ
پاک سے بہت زیادہ ڈرنے والا والے تھے، آپ علیہ الصلوۃ والسّلام اللہ پاک کے خوف سے
بہت گریہ وزاری کرتے تھے یہاں تک کہ آپ علیہ الصلوۃ والسّلام کے رخسار مبارک پر
آنسوؤں سے نشان بن گئے تھے۔ ۔ (صراط الجنان ،6/ 74)
(6)حضرت یحیٰ
علیہ السّلام تکبر کرنے والے نہیں تھے ۔ ۔ (صراط الجنان ،6/ 77)
(7) آپ ماں
باپ کے فرمانبردار اور ان سے اچھا سلوک کرنے والے تھے کیونکہ اللہ پاک کی عبادت کے
بعد والدین کی خدمت سے بڑھ کر کوئی اطاعت نہیں۔ (صراط الجنان،6/76)
(8) اللہ پاک
نے حضرت یحیٰ علیہ السّلام کی ولادت کے دن ان پر سلام بھیجا۔(صراط الجنان،6/79)
(9)جس دن
حضرت یحیٰ علیہ السّلام پیدا ہوئے اس دن ان کے لئے شیطان سے امان ہے کہ وہ عام
بچوں کی طرح آپ علیہ السّلام کونہ چھوئے
گا اور جس دن آپ علیہ السّلام وفات پائیں گے اس دن ان کے لئے عذابِ قبر سے امان
ہے اور جس دن آپ علیہ السّلام کو زندہ اٹھایا جائے گا اس دن ان کے لئے قیامت کی
سختی سے امان ہے۔(صراط الجنان،6/78)
(10)حضرت یحیٰ
علیہ السّلام اللہ پاک کے نافرمان نہیں تھے۔ ( صراط الجنان، 6/ 77)
(11)مصدق: تصدیق
کرنے والا۔ اس کا بیان اوپر گزرا۔
(12)سید یعنی
سردار: سید اس رئیس کو کہتے ہیں جو مخدوم و مُطاع ہو یعنی لوگ اس کی خدمت و اطاعت
کریں۔ حضرت یحییٰ علیہ السّلام مؤمنین کے سردار اور علم و حلم اور دین میں ان کے
رئیس تھے۔
(13)حَصُوْرًا: عورتوں سے بچنے والا۔ حصور وہ شخص ہوتا ہے جو قوت کے
باوجود عورت سے رغبت نہ کرے ۔
(14) صالحین میں
سے ایک نبی۔(صراط الجنان)