مؤمن وہ ہے، جس میں صفت ایمان پائی جائے اور اس کا قلب و باطن اللہ پاک کے حضور اس طرح جھک جائے کہ اس کے دل میں خدا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق کوئی ادنیٰ درجے کا وہم یا شک بھی موجود نہ ہو، ایمان کے لغوی معنی تصدیق کرنا، سچا ماننا۔ اصلاحِ شرح میں مؤمن وہ ہے، جو سچے دل سے تمام ضروریاتِ دین کی تصدیق کرنے کا نام ہے۔

مؤمن دو قسم کے ہیں، ایک مؤمن صالح، ایک مؤمن فاسق، مؤمن صالح جو سچے دل سے ایمان و ضروریات کا اقرار کرے اور سچے دل سے ان پر عمل بھی کرے اور فاسق مؤمن وہ جو احکامِ شریعت کی تصدیق کرے، لیکن عمل نہ کرے، قرآن پاک میں مؤمن صالح کے لئے بہت سی بشارتیں ہیں، قرآن کریم میں مؤمن کی صفات یہ کہ جب ان کے سامنے اللہ کا ذکر کیا جائے اور اس کی آیات کی تلاوت کریں تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور ایمان مزید بڑھ جاتا ہے، وہ اپنے ربّ پر بھروسہ کرتے ہیں، ہمارے دیئے ہوئے رزق سے خرچ کرتے ہیں، یہی لوگ حقیقی مؤمن ہیں۔

بشارت، بشری اور مبشرات ایسے کلمات ہیں، جن کے معنی خوشخبری کے ہیں، جن سے امید کی کرنیں پھوٹتی ہیں، جوش و جذبہ کو نئی زندگی ملتی ہے، یہ الفاظ ناامیدی اور مایوسی کو ختم کر کے اس کا علاج کرتے ہیں، یہی کلمات اللہ پاک کے کئے ہوئے وعدوں پر اعتماد کا سبب بنتے ہیں، جس سے تمام پریشانیاں زائل ہوجاتی ہیں، قرآن مجید میں بہت سے مقامات پر ایمان والوں کے لئے مختلف بشارتیں ہیں، کیوں کہ قرآن کریم بشارتوں کا وسیع میدان ہے ،آئیے ان میں سے چند کا تذکرہ کرتے ہیں۔

1۔اللہ پاک قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:

الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ كَانُوْا يَتَّقُوْنَؕ۰۰۶۳لَهُمُ الْبُشْرٰى فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَ فِي الْاٰخِرَةِ١ؕ ترجمہ کنزالایمان:"وہ جو ایمان لائے اور ڈرتے رہے، ان کے لئے دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں خوشخبری ہے۔"(پارہ 10، سورہ یونس، آیت 64 ،63)

تفسیر صراط الجنان:

یہاں مؤمنین کے لئے خوشخبری سے مراد یا اچھے خواب ہیں، جو مؤمن دیکھتا ہے یا اس کے لئے دیکھا جاتا ہے، مسلم کی حدیث میں ہے کہ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا: اس شخص کے لئے کیا ارشاد فرماتے ہیں، جو نیک عمل کرتا ہے اور لوگ اس کی تعریف کرتے ہیں؟ فرمایا:یہ مؤمن کے لئے جلد خوشخبری ہے۔"(مسلم، کتاب البر و الصلۃ اذا اثنی علی الصالح فہی بشری ولا تضرہ،صفحہ1440، حدیث166)

علماء فرماتے ہیں:جلد خوشخبری سے مراد رضائے الہی اللہ تعالیٰ کی محبت فرمانے اور خلق کے دل میں محبت ڈال دینے کی دلیل ہے۔

2۔پھر ارشادفرماتاہے:

اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ يَهْدِيْهِمْ رَبُّهُمْ بِاِيْمَانِهِمْ١ۚ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهِمُ الْاَنْهٰرُ فِيْ جَنّٰتِ النَّعِيْمِ۹ ترجمہ کنزالایمان:"بیشک وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے اعمال کئے۔ ان کا ربّ ان کے ایمان کے سبب ان کی رہنمائی فرمائے گا، ان کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، نعمتوں کے باغوں میں ہوں گے۔(سورہ یونس، آیت 9)

تفسیر صراط الجنان:

سبحان اللہ! کتنی پیاری خوشخبری ہے، کہ مؤمنین کی جنت کی طرف رہنمائی اللہ پاک کی جانب سے ہوگی، وہ جنت میں جائیں گے اور ان کے محلات کے نیچے دودھ، شہد، شراب طہور اور خالص پانی کی نہریں ہوں گی۔

3۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

اُولٰٓىِٕكَ كَتَبَ فِيْ قُلُوْبِهِمُ الْاِيْمَانَ وَ اَيَّدَهُمْ بِرُوْحٍ مِّنْهُ١ؕ وَ يُدْخِلُهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِيْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا١ؕ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُ١ؕ اُولٰٓىِٕكَ حِزْبُ اللّٰهِ١ؕ اَلَاۤ اِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَؒ۲۲

ترجمہ کنزالایمان:"جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان نقش فرما دیا اور اپنی طرف کی روح سے ان کی مدد کی اور ان کو باغوں میں لے جائے گا، جن کے نیچے نہریں بہیں، ان میں ہمیشہ رہیں، اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی، یہ اللہ کی جماعت ہے سنتا ہے، اللہ ہی کی جماعت کامیاب ہے۔"(پارہ 28، سورہ مجادلہ، آیت 22)

تفسیر صراط الجنان:

اس آیت میں مؤمنین کے لئے اللہ پاک کی طرف سے درج ذیل 7 خوشخبریاں ہیں۔

٭اللہ تعالیٰ مؤمنین کے دلوں میں ایمان نقش کر دے گا جس میں جس میں ان شاءاللہ حسنِ خاتمہ کی بشارت جلیلہ ہے کہ اللہ کا لکھا مٹتا نہیں۔

٭اللہ پاک روح القدس یعنی جبریل امین کے ذریعے ایمان والوں کی مدد فرمائے گا۔

٭ایمان والوں کو ہمیشگی کی جنت میں لے جائے گا، جن کے نیچے نہریں رواں ہیں۔

٭تم خدا کے گروہ کہلاؤ گے، یعنی ایمان والے خدا والے ہو جاؤ گے۔

٭مؤمنین منہ مانگی مرادیں پائیں گے، بلکہ امید و گمان سے کروڑوں درجے زیادہ پائیں گے۔

٭سب سے بڑھ کر یہ کہ اللہ پاک مؤمنین سے راضی ہوگا۔

٭اللہ پاک ایمان والوں سے راضی اور ایمان والے اللہ پاک سے راضی۔(تفسیر صراط الجنان)

4۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِيْنَ بِاَنَّ لَهُمْ مِّنَ اللّٰهِ فَضْلًا كَبِيْرًا۴۷ترجمہ کنزالایمان:"اور ایمان والوں کو خوشخبری دے دو کہ ان کے لئے اللہ کا بڑا فضل ہے۔(پارہ 22، سورہ احزاب، آیت 47)

تفسیر صراط الجنان:

یہاں اللہ پاک کے بڑے فضل سے مراد جنت ہے یا ایمان والوں کا رتبہ اور شرف دیگر امتوں کے ایمان والوں سے زیادہ ہے یا اس سے مراد نیک اعمال کا اجر ہے، جو زیادہ دیا جائے گا۔(صاوی مع جلالین، الاحزاب، تحت الآیۃ47، 5/1645، روح البیان)

5۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُوْنَۙ۱ ترجمہ کنزالایمان:"بے شک کامیاب ہوگئے مؤمنین۔"(پارہ 18، سورہ مؤمنون، آیت 1)

تفسیر صراط الجنان:

اس آیت میں ایمان والوں کو بشارت دی گئی ہے کہ وہ اللہ پاک کے فضل سے اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے اور ہمیشہ کے لئے جنت میں داخل ہو کر ہر ناپسندیدہ چیز سے نجات پائیں گے۔(تفسیر کبیر، المؤمنون، تحت الآیۃ1، 8/258)

6۔ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:

يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اٰمِنُوْا بِرَسُوْلِهٖ يُؤْتِكُمْ كِفْلَيْنِ مِنْ رَّحْمَتِهٖ وَ يَجْعَلْ لَّكُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِهٖ وَ يَغْفِرْ لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌۚۙ۲۸ ترجمہ کنزالایمان:"اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ تو اپنی رحمت کے دو حصے تمہیں عطا فرمائے گا اور وہ تمہارے لئے ایک ایسا نور کر دے گا، جس کے ذریعے تم چلو گے اور وہ تمہیں بخش دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔"(پارہ 27، سورہ حدید، آیت 28)

تفسیر صراط الجنان:

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"تین آدمیوں کے لئے دوگنا اجر ہے،1۔اہلِ کتاب سے جو شخص اپنے نبی کے بعد آقا صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لایا، 2۔وہ غلام جو اللہ پاک کے حق کے ساتھ اپنے مالک کے حقوق پورے کرے، 3۔وہ آدمی جس کے پاس لونڈی ہو، وہ اسے آزاد کرکے اس سے نکاح کرلے، اس کے لئے دوگنا ثواب ہے۔(مشکاۃ المصابیح، کتاب الایمان، الفصل الاول1/23، الجز الاول، حدیث 11)

7۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے۔

وَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اٰمَنُوْا بِمَا نُزِّلَ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَّ هُوَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّهِمْ١ۙ كَفَّرَ عَنْهُمْ سَيِّاٰتِهِمْ وَ اَصْلَحَ بَالَهُمْ۲

ترجمہ کنزالعرفان:" اور وہ جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے کام کئے اور اس پر ایمان لائے جو جو تم پر اتارا گیا، وہی ان کے ربّ کے پاس سے حق ہے تو اللہ نے ان کی برائیاں مٹا دیں اور ان کی حالتوں کی اصلاح فرمائی۔"

تفسیر صراط الجنان:

اس آیت میں ایمان والوں کے لئے یہ بشارت ہے کہ ایمان اور نیک اعمال کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے ان کے گناہ بخش دیئے اور دینی امور میں توفیق عطا فرما کر اور دنیا میں ان کے دشمنوں کے مقابلے میں ان کی مدد فرما کر ان کی اصلاح فرمائی ہے۔

8۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے۔

يُبَشِّرُهُمْ رَبُّهُمْ بِرَحْمَةٍ مِّنْهُ وَ رِضْوَانٍ وَّ جَنّٰتٍ لَّهُمْ فِيْهَا نَعِيْمٌ مُّقِيْمٌۙ۲۱ ترجمہ کنزالایمان:"ان کا ربّ انہیں خوشی سناتا ہے اپنی رحمت اور اپنی رضا اور ان باغوں کی، جن میں انہیں دائمی نعمت ہے۔"(سورہ توبہ، آیت 21)

تفسیر صراط الجنان:

علامہ علی بن محمد خازن رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:یہ اعلی ترین بشارت ہے، کیونکہ مالک کی رحمت و رضا بندے کا سب سے بڑا مقصد اور پیاری مراد ہے۔(خازن، التوبہ، تحت الآیۃ21، 2/224)

9۔اللہ پاک ارشادفرماتاہے۔

خٰلِدِيْنَ فِيْهَاۤ اَبَدًا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗۤ اَجْرٌ عَظِيْمٌ۲۲

ترجمہ کنزالایمان:"ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے، بے شک اللہ تعالیٰ کے پاس بڑا ثواب ہے۔(پارہ 10، سورہ توبہ، آیت 22)

تفسیر صراط الجنان:

یعنی مؤمنین ہمیشہ پھر جنت میں جانے کے بعد اسی میں رہیں گے، وہاں سے نکالے نہ جائیں گے۔

10۔اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے۔

وَ الَّذِيْنَ يُؤْمِنُوْنَ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَيْكَ وَ مَاۤ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ١ۚ وَ بِالْاٰخِرَةِ هُمْ يُوْقِنُوْنَؕ۰۰۴ اُولٰٓىِٕكَ عَلٰى هُدًى مِّنْ رَّبِّهِمْ١ۗ وَ اُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۵ ترجمہ کنزالایمان:"اور جو ایمان لائیں اس پر جو اے محبوب تمہاری طرف اترا اور جو تم سے پہلے اترا اور آخرت پر یقین رکھیں، وہی لوگ اپنے ربّ کی طرف سے ہدایت پر ہیں اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں۔"

تفسیر صراط الجنان:

یہ لوگ جہنم سے نجات پا کر اور جنت میں داخل ہوکر کامل کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔ قرآن پاک کی ان آیات میں مؤمنین کے لئے کیسی پیاری پیاری بشارتیں ہیں کہ ان کو حقیقی کامیابی، ربّ کی رضا، کامل ایمان، جنتِ عظمٰی جیسی پیاری پیاری بشارتیں ہیں، لیکن یاد رہے کہ جہاں جنت کی بشارتیں قرآن پاک میں دی گئی، وہاں ساتھ عمل صالح کا حکم بھی دیا گیا اور ہر جان کو موت کا کڑوا ذائقہ چکھنا ہے اور قیامت کے دن سب کو اپنے اعمال کا بدلہ پانا ہے، اس دن حقیقی کامیابی ان ایمان والوں کی ہوگی، جن کا خاتمہ ایمان پر ہو گا کہ اصل کامیابی، ایمان اور بشارتیں ان ہی کے لئے ہیں، جو دنیا میں کامل ایمان والے ہوں اور خاتمہ بھی ایمان پر ہو۔

اللہ پاک ہمارا خاتمہ ایمان پر فرما کر ان بشارتوں کا حقدار ہمیں بھی بنائے۔آمین