آپ علیہ السّلام کا نام عیسیٰ ہے اور آپ کا نسب حضرت داؤد علیہ السّلام سے جا ملتا ہے۔ آپ علیہ السّلام کی کنیت ابن مریم جبکہ آپ کے القاب مسیح کلمۃُ اللہ اور روحُ الله ہیں۔ آپ علیہ السّلام اللہ کے مقبول بندے ، برگزیدہ نبی اور اولو العزم والے رسول ہیں۔ آپ علیہ السّلام کی ولادت قدرت الہی کا حیرت انگیز نمونہ ہے۔ آپ علیہ السّلام حضرت مریم سے بغیر باپ کے پیدا ہوئے، بنی اسرائیل کی طرف رسول بنا کر بھیجے گئے۔ یہودیوں نے آپ کے قتل کی سازش کی تو اللہ نے آپ کو آسمان پر زندہ اٹھا لیا اور اب قربِ قیامت میں دوبارہ زمین میں تشریف لائیں گے، ہمارے نبی کی شریعت پر عمل کریں گے، صلیب کو توڑیں گے ،خنزیر اور دجال کو قتل کریں گے ،40 سال تک زمین پر قیام فرمائیں گے پھر وصال کے بعد مدینہ منورہ میں حضور کے حجرے میں مدفون ہوں گے۔ اللہ نے اپنے کلام میں ان کی صفات کو ذکر کیا ہے جن کا بیان ذیل میں کیا جائے گا۔

(2،1)اللہ کے معزز اور مقرب بندے: حضرت عیسی علیہ السّلام اللہ پاک کے معزز اور مقرب بندے ہیں۔ جیسا کہ ارشاد باری ہے : وَجِیْهًا فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ وَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ(۴۵) ترجمۂ کنزالعرفان: وہ دنیا و آخرت میں بڑی عزت والا ہوگا اور اللہ کے مقرب بندوں میں سے ہوگا۔(پ3،اٰل عمرٰن‏:45)

(3) چھوٹی عمر میں کلام کرنے والا: حضرت عیسی علیہ السّلام نے بڑی عمر کے ساتھ ساتھ چھوٹی عمر میں بھی کلام کیا۔ جس کے بارے میں ارشادِ الہی ہے : وَ یُكَلِّمُ النَّاسَ فِی الْمَهْدِ وَ كَهْلًا ترجمۂ کنزالعرفان: اور وہ لوگوں سے جھولے میں اور بڑی عمر میں بات کرے گا ۔(پ3،اٰل عمرٰن‏: 46)

(4) خاص بندے : حضرت عیسیٰ علیہ السّلام اللہ کے خاص بندوں میں سے ہیں جس کا ذکر کلامُ اللہ میں اس طرح ہے : وَّ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ(۴۶) ترجمۂ کنزالعرفان: اور خاص بندوں میں سے ہوگا۔(پ3،اٰل عمرٰن‏: 46)

(6،5)نماز اور زکوٰۃ کے پابند: حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کو اللہ نے نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیا۔ وَ اَوْصٰنِیْ بِالصَّلٰوةِ وَ الزَّكٰوةِ مَا دُمْتُ حَیًّاﳚ(۳۱) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور مجھے نماز و زکوٰۃ کی تاکید فرمائی جب تک جیوں۔(پ16،مریم:31)

(7) ماں سے اچھا سلوک کرنا ۔ حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کا ایک وصف یہ ہے کہ وہ اپنی ماں سے اچھا سلوک کرتے تھے جو قراٰن میں اس طرح مذکور ہے۔ وَّ بَرًّۢا بِوَالِدَتِیْ٘ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور اپنی ماں سے اچھا سلوک کرنے والا۔(پ16،مریم:32)

(8) تکبر اور شقاوت سے محفوظ : حضرت عیسیٰ علیہ السّلام مذموم صفات سے محفوظ تھے۔ وَ لَمْ یَجْعَلْنِیْ جَبَّارًا شَقِیًّا(۳۲) ترجَمۂ کنزُالایمان: اور مجھے زبردست بدبخت نہ کیا۔(پ16 ، مریم:32)

(9) عاجزی اور انکساری: حضرت عیسیٰ علیہ السّلام محمود صفات کے پیکر تھے۔ اللہ پاک نے اس کے بارے میں بھی ارشاد فرمایا: لَنْ یَّسْتَنْكِفَ الْمَسِیْحُ اَنْ یَّكُوْنَ عَبْدًا لِّلّٰهِ ترجمۂ کنزُالعِرفان: نہ تو مسیح اللہ کا بندہ بننے سے کچھ عار کرتا ہے۔ (پ6،النسآء : 172)

(10) صاحب انجیل : چار مشہور آسمانی کتابوں میں سے ایک کتاب انجیل حضرت عیسیٰ علیہ السّلام پر نازل ہوئی۔ جس کا ذکر قراٰن مجید میں یوں ہے : وَ اٰتَیْنٰهُ الْاِنْجِیْلَ ترجَمۂ کنزُالایمان: اور ہم نے اسے انجیل عطا کی ۔ (پ 6 ، المآئدۃ : 46 )