قرآن پڑھانے کے فضائل

Wed, 7 Apr , 2021
3 years ago

یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآں عام ہوجائے

ہرا ک پر چم سے اونچا پرچمِ اسلام ہو جائے

قرآن مجید فرقان حمید اللہ رب الا نام کامبارک کلام ہے، اس کا پڑھنا، پڑھانا اور سننا، سنانا سب ثواب کا کام ہے ۔

بہترین شخص:

نبی مکرم، نورِ مجسم، رسولِ اکرم، شہنشاہِ بنی آدم صلى الله علیہ و سلم کا فرمانِ معظم ہے:خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ یعنی تم میں سے بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا۔ (صحیح بخاری، ج 3، ص410، حدیث 5028)

حضرت سیّدنا ابو عبدالرحمن سُلَمی رضی اللہُ عنہ مسجد میں قرآنِ پاک پڑھایا کرتے تھے اور فرماتے:" اِسی حدیثِ مبارک نے مُجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔"(فیض القدیر، ج 3، ص618، تحت الحدیث 3983)

ایک آیت سکھانے والے کے لئے قیامت تک ثواب :

ذوالنورین، جامع القرآن حضرت سیّدنا عثمان ابن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ منورہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:" جس نے قرآن کی ایک آیت سکھائی، اس کے لئے سیکھنے والے سے دُگنا ثواب ہے۔"ایک اور حدیثِ پاک میں حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:" جس نے قرآن عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اس کے لئے ثواب جاری رہے گا۔"(جمع الجو امع ، ج 7، ص282، حدیث22455۔22456)

قرآن شفاعت کر کے جنت میں لے جائے گا:

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:" جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اس پر عمل کیا تو قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔"

( تاریخ دمشق لابن عساکر، ج 4، المعجم الکبیر للطبرانی، ج 10، ص197)

اللہ تعالی قیامت تک اجر بڑھاتا رہےگا:

ایک حدیث شریف میں ہے:' جس شخص نے کتاب اللہ کی ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا، اللہ تاقیامت اس کا اجر بڑھاتا رہے گا۔"( تاریخ دمشق لابن عساکر، ج4)

عطا ہو شوق مولی مدرسے میں آنے جانے کا

خدایا! ذوق دے قرآن پڑھنے کا پڑھانے کا

یہ قرآن پاک پڑھانے کے فضائل ہیں، لہذا جس مسلمان سے بن پڑے تو وہ قرآن پاک سیکھے اور

پھر دوسروں کو بھی سکھائے اور ان فضائل کو حاصل کرنے کی کوشش کرے۔

آیت یا سنت سکھانے کی فضیلت:

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:"جس شخص نے قرآن مجید کی ایک آیت یا دین کی کوئی سُنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایسا ثواب تیار فرمائے گا کہ اِس سے بہتر ثواب کسی کے لئے بھی نہیں ہوگا۔(جمع الجوامع للسیوطی، ج7، ص 281، حدیث 22454)