قرآن عظیم اس ربّ تبارک و تعالیٰ کا بے مثل کلام ہے اور اس نے اپنا یہ کلام رسولوں کے سردار،  دو عالم کے تاجدار، حبیبِ بے مثال مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا، اللہ تعالی نے جو عظمت وشان قرآن مجید کو عطا کی ہے وہ کسی اور کلام کو حاصل نہیں، یہ کلام سیدھا اور مستقیم ہے اور اس میں کسی قسم کی کوئی کجی ٹیڑھا پن نہیں ہے، بلکہ نہایت معتدل اور مصالح عباد پر مشتمل کتاب ہے، یہ ایک محفوظ کتاب ہے، یہ جامع العلوم کتاب ہے کہ اوّلین و آخرین کا علم اس میں موجود ہے، قرآن پاک بابرکت کلام ہے، جس کا پڑھنا، پڑھانا، سننا، سنانا، دیکھنا چھونا سب اجر وثواب کا باعث ہے کہ اس کا ایک حرف پڑھنے سے دس نیکیوں کا ثواب ملتا ہے، قرآن پاک بار بار پڑھے جانے والا کلام ہے، یہ انتہائی اثر آفرین کتاب ہے، جسے سن کر خوف و خشیت کے پیکر لوگوں کے دل دہل جاتے ہیں، احادیث مبارکہ میں جہاں قرآن پاک پڑھنے کے فضائل وارد ہوئے ہیں، وہیں قرآن سکھانے کے بارے میں بھی فضائل موجود ہیں، جہاں قرآن پاک پڑھنے سے اجر وثواب حاصل ہوتا ہے، وہیں قرآن عظیم پڑھانے سے بھی اجر ثواب حاصل ہوتا ہے۔

بہترین شخص:

سرکار مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗیعنی تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا۔ ( صحیح بخاری، جلد3، ص190، حدیث:5027)

حضرت سیّدنا ابو عبدالرحمن سُلَمی رضی اللہُ عنہ مسجد میں قرآنِ پاک پڑھایا کرتے تھے اور فرماتے: اِسی حدیثِ مبارک نے مُجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔ ( فیض القدیر،ج 3،ص618، تحت الحدیث:2983)

قرآن پاک پڑھانے کے فضائل:

یوں تو قرآن پاک پڑھانے کے بہت سے فضائل ہیں، لیکن احادیث مبارکہ میں بھی اس کے بہت سے فضائل بیان ہوئے ہیں، جن میں سے چند فضائل ملاحظہ کیجئے:

(1) حضرت سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم، رحمت عالم، نور مجسم، رسول محتشم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اس پر عمل کیا قرآن پاک اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔

(2) حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس شخص نے قرآن مجیدکی ایک آیت

یادین کی کوئی سنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ تعالی اس کے لئے ایسا ثواب تیار فرمائے گا، کہ

اس سے بہتر ثواب کسی کے لئے بھی نہیں ہوگا۔

(3) ذوالنورین، جامع القرآن، حضرت سیدنا عثمان ابن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تاجدار ِمدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:جس نے قرآن مبین کی ایک آیت سکھائی، اس کے لئے سیکھنے والے سے دوگنا ثواب ہے۔

(4) ایک اور حدیث میں ہے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتم المرسلین، رحمۃ اللعلمین صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:جس نے قرآن عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اس کے لئے ثواب جاری رہے گا۔

(5) ایک حدیث شریف میں ہے کہ جس شخص نے کتاب اللہ کی ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا، اللہ عزوجل تاقیامت اس کا اجر بڑھاتا رہے گا۔

عطا ہو شوق مولا مدرسے میں آنے جانے کا

خدایا! ذوق دے قرآن پڑھنے کا، پڑھنے کا

سبحان اللہ!قرآن پاک کے بہت سے فضائل احادیث مبارکہ کی روشنی میں بیان کئے گئے ہیں۔ اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ہمیں بھی قرآن پاک کو صحیح معنوں میں پڑھنے کی توفیق عطا فرما اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمااور دوسروں تک اس کو پہنچانے اور صحیح صحیح اس کی تعلیم دینے کی سعادت نصیب فرما اور ہم سب کو قرآن پاک کا پیکر بنا دے اور ہم سب کو پرہیزگار اور متقی بنا دے۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم

میرا ہر عمل بس تیرے واسطے ہو

کر اخلاص ایسا عطا یا الہی!