قرآن مجید فرقان حمید اللہ عزوجل کا ایسا کلام ہے، جو رُشد و ہدایت اور عِلم و حکمت کا خزانہ ہے اور اللہ عزوجل کی آخری اور مکمل کتاب ہے، جسے اللہ تبارک و تعالٰی نے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا، یہ وہ مُقدّس کتاب ہے جس نے بھٹکی ہوئی اِنسانیت کی سیدھے راستے کی طرف رہنمائی فرمائی اور بے شمار مُنکرینِ خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم اِسی کلام کی وجہ سے اِسلام قبول کر کے کائنات کے عظیم رہنما بن گئے، اس مبارک کتاب کو چُھونا، پڑھنا، دیکھنا اور پڑھانا عبادت و ثواب ہے۔

ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔" تم میں بہتر وہ ہے، جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔"

حضرت سیّدنا ابو عبدالرحمن سلمٰی رضی اللہ عنہ مسجد میں قرآن پاک پڑھایا کرتے اور فرماتے کہ اسی حدیث نے مجھے یہاں پر بٹھا رکھا ہے۔"(تلاوت کی فضیلت، صفحہ4)

اس حدیث مبارکہ میں فرمایا گیا ہے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے، اس سے معلوم ہوا کہ پہلے سیکھنے کی تاکید فرمائی گئی اور علم کی طلب ہر مسلمان پر فرض ہے ۔ اتنا قرآن تجوید کے ساتھ پڑھنا فرض عین ہے جس سے نماز کا فرض ادا ہو جائے۔

علامہ مُلّا علی قاری فرماتے ہیں:" علم کا حاصل کرنا بلا اِختلاف فرضِ کفایہ ہے اور اس کے مطابق عمل کرنا، تجوید کے ساتھ پڑھنا فرضِ عین ہے۔"

اعلٰی حضرت اِمام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن فرماتے ہیں:"اِتنی تجوید سیکھنا کہ ہر حروف دوسرے حرف سے ممتاز ہو اور صحیح ہو، فرضِ عین ہے، اس کے بغیر نماز قطعاً باطل ہے۔" (فیضان تجوید، صفحہ 2)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ دلنشین ہے:" جو شخص کتاب اللہ کا ایک حرف پڑھے گا اس کو ایک نیکی ملے گی، جو دس کے برابر ہوگی، میں یہ نہیں کہتا کہ الم ایک حرف ہے، بلکہ الف ایک حرف، لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔"

اللہ!جس طرح قرآن پاک پڑھنے کے بے شمار فضائل ہیں، اسی طرح قرآن پاک پڑھانے کے بھی بے شمار فضائل ہیں۔

حدیثِ مبارکہ کی روشنی میں قرآن پاک پڑھانے کے فضائل:

1۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ مُعظم ہے:"جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور دوسروں کو سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اُس پر عمل کیا قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔" (تلاوت کی فضیلت، صفحہ5)

2۔ذُوالنورین، جامع القرآن، حضرت سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ منورہ، سلطانِ مکہ مکرمہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:" جس نے قرآن مُبین کی ایک آیت سکھائی، اس کے لئے سیکھنے والے سے دُگنا ثواب ہے۔" (امیر اہلسنت کی دینی خدمات)

3۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس شخص نے قرآن عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اس کے لئے ثواب جاری رہے گا۔"( تلاوت کی فضیلت، ص7)

4۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جس شخص نے قرآن مجید کی ایک آیت یا دین کی کوئی سنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ پاک اس کے لئے ایسا ثواب تیار فرمائے گا کہ اس سے بہتر ثواب کسی کے لئے بھی نہ ہوگا۔" (تلاوت کی فضیلت، ص6)

5۔فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:"جس نےکتاب اللہ کی ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا، اللہ عزوجل تاقیامت اس کا اجر بڑھاتا رہے گا۔"(تلاوت کی فضیلت، ص8)

جس رات کے دامن میں قرآن پاک نازل ہو وہ رات لیلۃ القدر کہلائی، جو اس مقدس کتاب سے وابستہ ہو جائے، اپنی روح میں بسا لے، وہ ذِی قدر کیوں نہ ہو گا؟؟

عطا ہو شوق مولٰی مدرسے میں آنے جانے کا

خدایا! ذوق دے قرآن پڑھنے کا پڑھانے کا

جیسا کہ ہم نے پڑھا کہ علمِ تجوید حاصل کرنا فرضِ کفایہ ہے اورقرآن پاک سیکھنے کے فضائل مرحبا! اگر ہم نے اب تک تجوید سے قرآن پاک نہیں پڑھا تو اب پڑھ لیجئے اور اگر اللہ کے کرم سے یہ سعادت ہمیں حاصل ہے کہ ہم تجوید سے قرآن پاک پڑھ چکے ہیں، قرآن پاک پڑھانے کے فضائل پر نظر کرتے ہوئے پڑھانے کی ترکیب فرما لیجئے کہ ہمیں بھی اَحادیثِ مبارکہ سے حاصل ہونے والے فضائل نصیب ہو جائیں۔

یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآں عام ہوجائے

ہراِک پرچم سے اونچا پرچمِ اسلام ہو جائے