قرآن
کریم اللہ تعالٰی کا کلام
ہے، اِس پر اِسلام اور اَحکامِ اسلام کا
دارومدار ہے، اِس کی تلاوت کرنا اس کے معنی
و مفہوم کو سمجھنا اور اس کے معانی و مطالب میں غور و فکر اِنسان کو خدا کا مُقرّب
بناتا اور اس کی دُنیا و آخرت سنْوار تا ہے۔
یہی
وہ کتاب ہے جس کا دیکھنا ثواب، چُھونا ثواب، پڑھنا ثواب اور سمجھنا اور اس پر عمل کرنا مؤجبِ
نجات ہے، کلام اللہ(قرآن مجید) کی فضیلت دوسرے کلاموں پر ایسی ہے، جیسی اللہ
عزوجل کی فضیلت اس کی مخلوق پر ہے، قرآن مجید اللہ عزوجل کا وہ مبارک کلام ہے، جس کا ایک حرف پڑھنے پر دس نیکیاں ملتی ہیں اور
دس حرف پڑھنے پر سونیکیاں ملتی ہیں، الغرض جتنا زیادہ پڑھتے جاؤ، اُتنی زیادہ نیکیاں حاصل کرتے جاؤ۔
بہترین شخص:
فرمانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم:خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔"یعنی
تم میں بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا۔"
تو آخر وہ شخص کسی سے کم درجے والا کیسے ہوسکتا
ہے، جس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے بہتر قرار دیا، جیسےقرآن مجید پڑھنے والے کے لئے بہت اَجر و
ثواب ہے، اِسی طرح قرآن مجید پڑھانے والے
کے لئے بہت اجر و ثواب اور رحمتوں اور برکتوں کی بشارت ہے۔
قرآن پاک پڑھانے کے فضائل فرمانِ مصطفی کی روشنی میں:
ویسے
تو قرآن مجیدپڑھانے کے بہت سے فضائل ہیں لیکن جو فضائل احادیثِ مبارکہ میں وارد ہیں،
ان میں چند فضائل درج ذیل ہیں:
(1)
فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
ہے:"جس نے قرآن مجید کی ایک آیت یا دین کی کوئی سُنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایسا ثواب تیار فرمائے
گا کہ اِس سے بہتر ثواب کسی کے لئے بھی نہیں ہوگا۔"
(2)
تاجدارِ مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا:"جس نے قرآن مجید کی ایک آیت سکھائی، اس کے لئے سیکھنے والے سے دُگنا ثواب ہے ۔"
(3)
حضرت سیّدنا انس رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ نبی مُکرم، نورِ مجسم، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:"جس
نے قرآن عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس کی تلاوت ہوتی رہے گی، اُس کے لئے ثواب جاری رہے گا۔"
(4)حضرت
سیدنا انس رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا:"جس شخص نے قرآن پاک سیکھا
اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اُس
پر عمل کیا، قرآن پاک اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔"
(5)
حضرت سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ
عنہ سے روایت ہے کہ تاجدار ِمدینہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:"
جس نے قرآن پاک کی ایک آیت سکھائی، اس کے لئے دُ گنا اَجر ہے۔"
سبحان اللہ!اَحادیثِ
مبارکہ میں قرآن مجید پڑھانے کے لئے کتنے پیارے پیارے فضائل بیان کئے گئے ہیں، مُفتی
احمد یار خان نعیمی فرماتے ہیں کہ قرآن پاک سکھانے میں بہت وُسعت ہے، بچوں کو قرآن مجید کے ہجے سکھانا، قاریوں کا قرآن پاک کی تجوید سیکھانا، علماءِ کرام کا قرآنی احکام حدیث وفقہ کےذریعے
سکھانا، صوفیائے کرام کا اَسرار و رموزِ
قرآن بسلسلہ طریقت سکھانا سب قرآن پاک کی تعلیم دینا ہے۔
احادیثِ
مبارکہ سے معلوم ہوا کہ قرآن مجید پڑھنا اور پڑھانا دونوں بہترین عمل ہیں اور بہتر
کیوں نہ ہو کہ یہ آخر دونوں عالم کے ربّ عزوجل کا کلام ہے اور قرآن پاک پڑھانے والا شفاعت اور
جنت کا مستحق ہے اور اس کے ساتھ ساتھ قرآن پاک سکھانا اور پڑھانا کثیراَجرو ثواب اور
ثوابِ جاریہ کا ذریعہ ہے۔
الغرض
یہ بڑی بَرکت والی کتاب ہے، اس لئے سب
مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اس کتاب مبارکہ کی پیروی کریں اور پرہیزگاربن جائیں تاکہ اللہ عزوجل ان پر رحم فرمائے۔
اللہ عزوجل
ہمیں صحیح صحیح قرآن مجید پڑھنے، سمجھنے، اس پر عمل کرنے اور دوسروں کو یہ مبارک
کتاب سکھانے کی توفیق عطا فرمائے۔(اٰمین بجاہ
النبی الامین)