قرآن مجید پڑھنے اور پڑھانے کے بہت سے فضائل ہیں،  اِجمالی طور پر اتنا سمجھ لینا کافی ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کا مبارک کلام ہے، اس پر اِسلام اور اَحکامِ اسلام کا مدار ہے۔"

(بہارِ شریعت، حصّہ 16، قران مجید پڑھنے کے فضائل ، ص126تا127)

چنانچہ اللہ تبارک وتعالیٰ پارہ 24، سورہ حٰم سجدہ، آیت 33 میں اِرشاد فرماتا ہے: ترجمہ کنزالایمان:"اور اس سے زیادہ کس کی بات اچھی، جو اللہ کی طرف بلائے اور نیکی کرے۔"

نبی مکرم، نورِ مجسم، رسولِ اکرم صلى الله عليه وسلم کا فرمانِ معظم ہے:خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔"یعنی تم میں سے بہترین شخص وہ ہے، جس نے قرآن سیکھااور دوسروں کو سکھایا۔"

(صحیح البخاری، ج3، ص410، حدیث 5027)

حکایت:حضرت سیّدنا ابو عبد الرحمن سلمی رضی اللہُ عنہ مسجد میں قرآن پاک پڑھایا کرتے اور فرماتے تھے کہ اسی حدیث (جو مذکور ہوئی) نے مجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔"

(فیض القدير، ج3، ص618، تحت الحديث 3983)

اے عاشقانِ قرآن مجید! قرآن مجید فُرقانِ حمید اللہ ربُّ الانام عزوجل کا مبارک کلام ہے، اس کا پڑھنا، پڑھانا، سننا، سنانا سب ثواب کا کام ہے۔(تلاوت کی فضیلت، صفحہ نمبر 3)

ذُوالنورین، جامعُ القرآن ، حضرت سیّدنا عثمان ابن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ منورہ صلى الله عليه وسلم نے اِرشاد فرمایا:"جس نے قرآن مبین کی ایک آیت سکھائی، اس کے لئے سیکھنے والے سے دگنا ثواب ہے۔"

ایک اور حدیث پاک میں حضرت سیّدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ کریم صلى الله عليه وسلم فرماتے ہیں:" جس نے قرآن عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اس کے لئے ثواب جاری رہے گا۔"(جمع الجوامع، ج7، ص282، حديث 22455۔22456)

عطا ہو شوق مولٰی عزوجل مدرسے میں آنے جانے کا

خدایا! ذوق دے قرآن پڑھنے کا، پڑھانے کا

(وسائل بخشش )

اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ ہمیں قرآن پاک تجوید کے ساتھ صحیح معنوں میں پڑھنے اور پڑھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم