قرآن
مجید پڑھانے کے بہت سے برکات و فضائل ہیں، اس ضمن میں کچھ احادیثِ مبارکہ ملاحظہ کیجئے
چنانچہ:
احادیثِ مبارکہ :
خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔"تم
میں سب سے افضل وہ ہے، جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔"
اللہ عزوجل قیامت تک اَجر
بڑھاتا رہے گا :
ایک
حدیث شریف میں ہے "جس شخص نے کتاب اللہ
کی ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا، اللہ عزوجل
تاقیامت اِس کا اجر بڑھاتا رہے گا۔"(تلاوت کی فضیلت، ص10)
امیر
المؤمنین حضرت سیّدنا فاروق اعظم رضی اللہُ
عنہ روزانہ صبح قرآن مجید کو چُومتے اور فرماتے "یہ میرے
ربّ عزوجل کا عہد
اور اس کی کتاب ہے۔"(تلاوت کی فضیلت،ص11)
ایک آیت سکھانے کی فضیلت:
حضرت
سیدنا انس رضی اللہُ عنہ
سے روایت ہے کہ "جس شخص نے قرآن مجید کی ایک آیت یا دین کی کوئی سنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ عزوجل اس کے لئے ایسا ثواب تیار فرمائے
گا کہ اس سے بہتر کسی کے لئے بھی نہیں ہوگا۔"(تلاوت کی فضیلت،07)
تلاوت کروں ہر گھڑی یا الہی
بکوں نہ کبھی بھی و اہی تباہی
ایک آیت سکھانے والے کیلئے قیامت تک عظیم ثواب:
ذُوالنورین،
جامعُ القران، حضرت سیّدنا عثمان ابنِ
عفان رضی اللہُ عنہ
سے روایت ہے کہ تاجدارِ مدینہ منورہ، سلطانِ مکہ مکرمہ نے اِرشاد فرمایا:"جس
نے قرآن مُبین کی ایک آیت سکھائی، اس کے لئے سیکھنے والے سے دگنا ثواب ہے۔"
حضرت
سیدنا انسرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتم المرسلین،
شفیع المذنبین، رحمۃ اللعلمین صلی اللہ
علیہ وسلم فرماتے ہیں:"جس نے قرآنِ عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اُس کے لیے ثواب جاری رہے گا۔" (تلاوت کی
فضیلت، ص07)
تلاوت کا جذبہ عطا کر الہی
معاف فرما میری خطا ہر الہی
آج
کل کے جدیدترین دور میں اس اَمْر کی بہت شِدّت سے حاجت ہے کہ ہم سب مسلمان پہلے
خود قرآن پاک کو دُرست پڑھیں، جن کو پڑھنا
نہیں آتا تو سیکھیں، سیکھ کر اپنی اولاد
اور دوسروں کو بھی سکھائیں، کیونکہ اَحادیث کی روشنی میں قرآن پاک پڑھانے کے ڈھیروں ڈھیر فضائل و برکات بیان ہوئے ہیں، لہذا ہم سب کو قرآن آنا چاہئے تاکہ ہم دوسروں
کو سکھا کر اس کے فضائل و برکات کے حقدار
بن سکیں۔
بہت
افسوس کے ساتھ یہ بات کہنا پڑ رہی ہے کہ مسلمانوں کی بہت بڑی تعداد قرآن پاک پڑھنے
پڑھانے، سننے سنانے ، چھونے اٹھانے وغیرہ کے احکام سے نا بلد ہے۔