فضائل فضیلت
کی جمع ہے فضیلت فضل سے بنا بمعنی زیادتی عرف میں فضیلت اس خصوصی بزرگی کو کہتے
ہیں جو دوسرے کو حاصل نہ ہو ۔
خیال رہے کہ
فضل صفت ہے اور فضول عیب یعنی عبث یا
فائدہ سے خالی۔
قرآن کریم اللہ پاک کی وہ مقدس کتاب ہے جو حضور پُرنور صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلّم کے قلب اطہر پر نازل ہوئی۔ قرآن کریم کے جہاں بےشمار فضائل
ہیں وہیں قرآن مجید پڑھانے کے بھی بےشمار فضائل ہیں۔کچھ فضائل زینت تحریر ہیں۔
حضرت عثمانِ
غنی رضی اللہ
تعالیٰ عنہ سے روایت ہے:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " تم میں بہتر
وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے ۔
(بخاری کتاب
فضائل القرآن,باب خیرکم من تعلم
القرآن وعلمہ،410/3,
حدیث 5027،قرآن سیکھیں اور سکھائیں حصہ اول ص 6)
حضرت مفتی
احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ الرحمن اس حدیث مبارکہ کے تحت فرماتے
ہیں: قرآن سیکھنے سکھانے میں بہت وسعت ہے بچوں کو قرآن کی ہجے روزانہ سکھانا
،قاریوں کا تجوید سیکھنا،علماء کا قرآنی احکام بذریعہ حدیث و فقہ سیکھنا سکھانا
صوفیائے کرام کا اسرار و رموز قرآن بسلسلہ طریقت سیکھنا سکھانا سب قرآن ہی کی تعلیم
ہے۔ (مراۃالمناجیح ج 3 ص 239)
ایک
آیت سکھانے والے کے لیے قیامت تک ثواب:
خاتم
المرسلین،رحمتہ اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا:" جس نے قرآن کریم کی ایک آیت سکھائی جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے
گی اس کے لیے ثواب جاری رہے گا۔
(جمع
الجوامع ج 7 ص282 حدیث 22456،تلاوت کی فضیلت ص 7)
اللہ
قیامت تک اجر بڑھاتا رہے گا:
ایک حدیث
شریف میں ہے:" جس شخص نے کتاب اللہ کی ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا اللہ
عزوجل تاقیامت اس کا اجر بڑھاتا رہے گا۔
(تاریخ
دمشق لابن عساکر، ج 59 ص290 ،تلاوت کی فضلیت، ص 8)
حضرت انس رضی اللہ
تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا:جس شخص نے قرآن سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن کریم میں ہے اس پر عمل
کیا،قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔(تاریخ دمشق لابن عساکرج
41 ص 3 المعجم الکبیر للطبرانی ج 10 ص 198 حدیث 10450، تلاوت کی فضلیت ص 5)
ایک
آیت سکھانے والے کے لیے قیامت تک ثواب:
ذوالنورین،جامع
القرآن حضرت عثمانِ غنی ابن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے
کہ سرکار صلی اللہ علیہ
وسلم
نے فرمایا:جس نے قرآن مبین کی ایک آیت سکھائی اس کے لیے سیکھنے والے سے دگنا ثواب
ہے۔ (جمع الجوامع، ج 7 ، ص 282 ،حدیث : 22455،تلاوت کی فضیلت ص 7)
نعمتیں:
قرآن مجید
سکھانے والے کو اللہ
تعالیٰ درج ذیل چار نعمتوں سے نوازتا ہے۔
1) قرآن
سکھانے والے پر سکینہ نازل کیا جاتا ہے۔
2) اللہ
تعالیٰ قرآن کریم سکھانے والے پر رحم فرماتا ہے۔
3)فرشتے قرآن
کریم سکھانے والے کے گردوپیش احتراماً کھڑے رہتے ہیں۔
4) اللہ
تعالیٰ قرآن کریم سکھانے والے کا ذکر خیر فخریہ طور پر فرشتوں کے سامنے فرماتا ہے۔
عطا
ہو شوق مولا مدرسے میں آنے جانے کا
خدایا ذوق دے قرآن پڑھنے کا پڑھانے کا
اللہ عزوجل ہمیں اخلاص کے ساتھ خوب خوب قرآن
عظیم پڑھانے کی توفیق عطا فرمائے
آمین بجاہ
النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم