حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں، فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے:"تم میں سے بہتر وہ ہے، جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔"(بخاری)

مُفتی احمد یار خانرحمۃ اللہ علیہ فر ماتے ہیں:"قرآن سیکھنے اور سکھانے میں بڑی وُسعت ہے، بچوں کو قرآن کے ہجّے سکھانا، قاریوں کا تجوید سیکھنا سب قرآن ہی کی تعلیم ہے، چونکہ کلامُ اللہ تمام کلاموں سے اَفضل ہے، لہذا اِس کی تعلیم تمام کاموں سے اَفضل ہے اور اسرارِ قرآن الفاظِ قرآن سے افضل ہیں۔

احادیثِ مبارکہ:

(1)آقا صلی اللہ علیہ وسلمنے اِرشاد فرمایا:"جس شخص نے قرآن کریم کی ایک آیت یا دین کی کوئی سُنت سکھائی، قیامت کے دن اللہ اس کے لئے ایسا ثواب تیار فرمائے گا کہ اِس سے بہتر ثواب کسی کے لئے بھی نہیں ہوگا۔"( جمع الجوامع، جلد7، ص209)

(2)اِرشاد فرمایا:"جس نے قرآنِ کریم کی ایک آیت سکھائی، اُس کے لئے سیکھنے والے سے دُگنا اَجر ہے۔"( جمع الجوامع، جلد7، ص209)

(3)اِرشاد فرمایا:"جس نے قرآنِ عظیم کی ایک آیت سکھائی، جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی، اُس کے لئے ثواب جاری ہو گا۔"( جمع الجوامع، 209/7)

(4) اِرشاد فرمایا:"جس نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں ہے، اُس پر عمل کیا، قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائے گا۔"( تاریخ ابنِ عساکر، 4734)

یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآں عام ہوجائے

تلاوت کرنا صبح و شام میرا کام ہو جائے