قرآن مجید کلامُ  اللہ عزوجلہے، اللہ عزوجلنے ا سے اِنسانیت کی رہنمائی کے لئے اپنے آخری نبی، رحمۃُ اللعلمین صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا ہے ، اس میں ہر چیز کا واضح بیان ہے ، یہ ہمیں زندگی گُزارنے کے اصول اور زندگی کا اصل مقصد بتاتا ہے، اِس کی برکات حاصل کرنے کے لئے ہمیں چاہئے کہ ہم قرآن مجید خُشوع وخُضوع کے ساتھ پڑھیں، اِس کی تعلیمات پر عمل کریں اور دوسروں تک اِس کی تعلیمات پہنچائیں، جہاں قرآن مجید سیکھنے کے بے شمار فضائل ہیں، وہاں سکھانے کے بھی بے شمار فضائل ہیں:

آئیے احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں قرآن مجید سکھانے کے فضائل پڑھتے ہیں۔

(1)" تم میں سے بہترین وہ ہے، جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔" (بخاری، 3/410، حدیث 5027)

(2) حضرت سیّدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان معظم ہے:"جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو قرآن پاک میں ہے، اس پر عمل کیا، قرآن مجید اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے جائےگا۔"(تاریخِ دمشق ابن عساکر، 3/41)

(3) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" جو لوگ اللہ تعالی کے گھروں میں سے کسی گھر میں پڑھنے اور آپس میں قرآن سیکھنے اور سکھانے کے لئے جمع ہوتے ہیں، تو اُن پر سکینہ اُترتا ہے، رحمت اُن پر چھا جاتی ہے، فرشتے ان کو گھیر لیتے ہیں اور اللہ تعالی ان کو اس جماعت میں یاد فرماتا ہے، جو اللہ تعالی کے خاص قُرب میں ہیں۔" (مسلم شریف، ص 1447، حدیث 2699)

اے عاشقانِ قرآن!آپ نے دیکھا کہ قرآن پاک پڑھانے کے کتنے فضائل ہیں کہ قرآن پاک سکھانے والے کو بہترین شخص قرار دیا گیا ہے، الحمدللہ عزوجل دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول میں قرآن مجید سیکھا اور سکھایا جاتا ہے اور قرآن مجید پر عمل کروایا جاتا ہے، ہمیں چاہئے کہ ہر دم دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ر ہیں، دعوتِ اسلامی کا ایک شعبہ ہے، جس کا نام "مدرسۃ المدینہ" ہے، اس میں بچوں، بڑوں اور بزرگوں کو قرآن پاک کی مُفت تعلیم دی جاتی ہے اور قرآن مجید دُرست تلفظ و مخارج کے ساتھ پڑھایا جاتا ہے، آئیے ہم بھی نیت کرتے ہیں کہ اس شعبہ سے خوب اِستفادہ حاصل کریں گی۔ان شاءاللہ عزوجل