قرآن
سیکھنے سکھانےکے فضائل: امیر المؤمنین حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم نور مجسم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد
فرمایا؛تم میں بہتر وہ شخص ہے جو قرآن سیکھے اورسکھائے۔ (صحيح بخاری،ص١٢٩٩حديث:٥٠٢٧)
سب سے
بہتر ثواب: حضرت سیدناانس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جس شخص نے قرآن
پاک کی ایک آیت یا ایک سنت سکھائی قیامت کے دن اللہ تعالی اس کے لیے ایسا
ثواب تیار فرمائے گاکہ اس سے بہتر ثواب کسی کے لیے نہیں ہوگا۔(تلاوت کی فضیلت ص٦)
ایک
آیت سکھانے والے کیلئے قیامت تک ثواب:
حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خاتم المرسلین ،رحمۃ العالمین صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جس نے قرآن عظیم کی ایک آیت سکھائی جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی
رہے گی اس کے لیے ثواب جار ی رہے گا۔(تلاوت کی فضیلت ص٧)
قرآن
پڑھنے پڑھانےوالوں پر سکینہ نازل ہوتا ہے:
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جو قوم
بھی کتاب اللہ کی تلاوت کرنے اور اس کو باہمی پڑھنے پڑھانے کیلئےاللہ تعالی کےگھروں میں سے
کسی گھرمیں جمع ہوتی ہے ان پر سکینہ نازل ہوتا ہے اور ان پر اللہ تعالی کی رحمت
چھاجاتی ہے اور فرشتے انھیں گھیرلیتے ہیں اور اللہ تعالی ان کا اپنے
قریب والوں میں ذکر فرماتاہے۔ (ابن ماجہ 49حدیث225)
اس حدیث مبارکہ میں
طلبہ اساتذہ ،مکاتب ومدارس اور وہ مساجد جن میں قرآن پاک پڑھا پڑھایاجاتا ہے ان سب
کی ایک عظیم فضیلت بیان کی گئی ہے کہ جو لوگ بھی قرآن پاک سیکھنے سکھانے کے لیے
کسی جگہ جمع ہوکر قرآن پاک پڑھنے پڑھانے میں مصروف ہوتے ہیں ان کے دل کو ٹھنڈک
،اطمینان اور روحانی طور پر چین و سکون نصیب ہوتا ہے اللہ تعالی کی خاص رحمت
ان پر نازل ہوتی ہے اور فرشتے ان کو ہر طرف سے اپنی حفاظت ونگہداشت میں لے لیتے
ہیں اور ان کو کوئی نقصان پہنچنے کا امکا ن نہیں رہتا اسی پر بس نہیں بلکہ ان
پڑھنے پڑھانے والوں کو سب سے بڑا اعزازیہ ملتا ہے کہ رب کائنات اپنے ملائکہ کے بیچ
ان کا ذکر فرماتا ہے کہ میرے فلاں اور فلاں بندے میری کتاب کی تعلیم وتعلم میں
مشغول ہیں یہ کتنا بڑا اعزاز ہے جسے یہ نصیب ہوجائے وہ کتنا خوش نصیب ہوگا۔