اے عاشقانِ قرآن:
یوں
تو قرآن پاک پڑھنے کے بہت سے فضائل ہیں، مگر اسے پڑھانے والوں کے بھی فضائل کم نہیں ہیں اور
معاشرے میں لوگوں کی کثیر تعداد یہ کہتی
نظر آتی ہے کہ ہمیں قرآن پاک پڑھانا نہیں آتا، لمحہ فکر کی بات ہے ہمارے لئے، اگر ہم انہیں قرآن پاک کے پڑھانے کے متعلق قرآن و
احادیث کی روشنی میں اس کے فضائل سنائیں اور ان کا ذہن بنائیں، تو ان کے پڑھانے کی ترکیب بن سکتی ہے اور اس پر
فتن دور میں تو ہر ایک کو قرآن پاک پڑھنے کی حاجت ہے اور قرآن پاک ہم پر اتنا
سیکھنا تو فرض ہے کہ ہم اپنی نماز کو درست
مخارج کے ساتھ پڑھ سکیں، کیونکہ نماز میں 3 آیتوں کے جتنی تلاوت کرنا واجباتِ نماز
میں سے ہے اور کثیر تعدادا ایسی ہے جو قواعدو مخارج کا لحاظ نہیں رکھتے، اگر جنہوں
نے قرآن پاکدرست مخارج کے ساتھ پڑھا ہوا ہے وہ ہمارا ساتھ دیں تو مدینہ مدینہ، وہ محض ان کے فضائل و ثواب کو پیشِ نظر رکھ کر پڑھائیں
گے تو یقیناً بہت سے فضائل لوٹنے اور ثواب کمانے میں کامیاب ہوجائیں گے، ہمارا مدنی کاموں میں سے ایک شعبہ مدرسہ المدینہ بالغات ہے، اس شعبے پر تو کثیر تعداد میں مدرسات کی حاجت ہے، آپ سب سے تعاون کی مدنی التجاء ہے ، امید ہے کہ میں آپ تک اپنی بات کو پہنچا
سکوں گی، ہر ایک اگر اپنے اندر احساسِ ذمہ داری پیدا کرے تو اس شعبے کو چار چاند لگ سکتے ہیں، جذبہ رہنمائی کرتا ہے، آئیے سنتے ہیں:
احادیث مبارکہ کی روشنی میں قرآن پاک کو پڑھانے کے فضائل:
قرآن
پاک کو سیکھنے اور سکھانے والے کو حدیث پاک میںBest
person(یعنی بہترین شخص) فرمایا گیا ہے، اس میں قرآن پاک سیکھنے اور سکھانے کی اہمیت سمجھی
جا سکتی ہے، چنانچہ صاحبِ قرآن مبین، محبوبِ ربُّ العلمین صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَ عَلَّمَہٗ۔"یعنی
تم میں سے بہترین شخص وہ ہے، جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔"( صحیح
بخاری، ج3)
حضرت
سیّدنا ابو عبدالرحمن سُلَمی رضی اللہُ
عنہ مسجد میں قرآنِ پاک پڑھایا کرتے تھے اور فرماتے:" اِسی
حدیثِ مبارکہ نے مُجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔"اے کاش! قرآن پڑھنے اور پڑھانے کا
ہمارا بھی ذہن بن جائے۔(بازو پر ٹیٹو بنانا کیسا، کتاب)
آیت یا سنت سکھانے کی فضیلت :
فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم:"جس شخص نے قرآن مجید
کی ایک آیت یا دین کی کوئی سُنت سکھائی، قیامت
کے دن اللہ تعالیٰ اس کے لیے
ایسا ثواب تیار فرمائے گا کہ اِس سے بہتر ثواب کسی کے لیے بھی نہیں ہوگا۔( جمع
الجوامع للسیوطی، ج 7، ص281 ، حدیث22404)
تلاوت کروں میں ہر گھڑی یا الہی
بکوں نہ کبھی
بھی میں واہی تباہی
اللہ تعالی قیامت تک
اجر بڑھاتا رہے گا:
ایک
حدیث شریف میں ہے" جس شخص نے کتاب اللہ
میں سے ایک آیت سکھائی یا علم کا ایک باب
سکھایا، تو اللہ عزوجل اس کے
ثواب کو قِیامت تک کے لئے جاری فرما دے گا۔"
( تاریخ دمشق لابن عساکر، ج59 ، ص290)
عطا ہو شوق مولا مدرسے میں آنے جانے کا
خدایا! ذوق دے قرآن پڑھنے کا پڑھانے کا
قرآن شفاعت کر کے جنت میں لے جائے گا:
حضرت
سیدنا انس رضی اللہ عنہ
سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم، رحمت عالم، نورِ مجسم، شاہِ بنی
آدم،
رسولِ محتشم صلی اللہ علیہ وسلم کا
فرمانِ معظم ہے:"جس شخص نے قرآن پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قرآن پاک میں
ہے، اُس پر عمل کیا، قرآن شریف اس کی شفاعت کرے گا اور جنت میں لے
جائے گا۔"( تاریخ دمشق لابن عساکر، ج
41، ص3، المعبحم الکبیر للطبرانی، ج 10، ص198 ، حدیث10450)