سید زین العابدین (درجہ دورۃالحدیث،جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ کراچی،پاکستان)

Tue, 7 Jun , 2022
2 years ago

دعا اللہ رب العزت سے مناجات کرنے اس کی قربت حاصل کرنے اس کے فضل و انعام کے مستحق ہونے اور بخشش و مغفرت کا پروانہ حاصل کرنے کا نہایت آسان اور مجرب ذریعہ ہے۔ دعا کی اہمیت کا اندازہ ہم اس آیت سے لگا لیتے ہیں خود رب کریم کا فرمان ہے: اُجِیْبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِۙ-فَلْیَسْتَجِیْبُوْا لِیْ ترجَمۂ کنزُالایمان: دعا قبول کرتا ہوں پکارنے والے کی جب مجھے پکارے تو انہیں چاہیے میرا حکم مانیں ۔(پارہ2،البقرۃ:186)

(1)سرور ذیشان کی مدنی سلطان صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے: الدعاء محجوب عن اللہ حتی یصلی علی محمد و علی اٰل محمد ترجمہ: دعا اللہ پاک سے حجاب میں ہے یعنی دعا قبول نہیں ہوتی جب تک محمد اور ان کی آل پر درود نہ بھیجا جائے۔(آداب دعا ،ص01)(2) سیدنا عبداللہ بن عمر بن عاص رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ امام المتوکلین سید القانعین رحمۃ اللعالمین کا فرمان دلنشین ہے: ان للصائم عند فطرہ لدعوۃ مالرد۔ترجمہ بے شک روزہ دار کے لئے افطار کے وقت ایسی دعا ہوتی ہے جو رد نہیں ہوتی ۔(الترغیب والترہیب، ج2، ص53، حدیث: 29)

(3)حضرت سیدنا ابو سعید خدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ پاک کے رسول کا فرمان عالی شان ہے: جب بندہ باجماعت نماز پڑھے پھر اللہ پاک سے اپنی حاجت کا سوال کرے تو اللہ پاک اس بات سے حیا فرماتا ہے کہ بندہ حاجت پوری ہونے سے پہلے واپس لوٹ جائے ۔(حلیۃ الاولیا،ج7،ص299،حدیث:10591)

(4) رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: بندہ سجدے کےحالت میں اپنے رب کریم سے بہت زیادہ قریب ہوتا ہے اس لئے تم سجدے میں زیادہ دعا کیا کرو۔( مسلم، ص198، حدیث: 1083)(5) فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم جب تم مرغ کی آواز سنو تو اللہ پاک سے اس کا فضل مانگو کیونکہ مرغا فرشتے کو دیکھتا ہے۔(بخاری ،ج2 ،ص405، حدیث:3303)(6) سرکار مکہ مکرمہ سردار مدینہ منورہ کا فرمان ہے:جمعہ میں ایک ایسی گھڑی ہے اگر کوئی مسلمان اسے پا کر اس وقت اللہ پاک سے کچھ مانگے تو اللہ پاک اس کو ضرور دے گا وہ گھڑی مختصر ہے۔(صحیح مسلم، ص424،حدیث:852)

(7) جب اذان دینے والا اذان دیتا ہے آسمان کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دعا قبول ہوتی ہے( المستدرک للحاکم،ج2،ص243،حدیث:2548)(8)کعبہ شریف پر جب نظر پڑے تو جو بھی دعا مانگے گا قبول ہوگی۔( فضائل دعا،ص132)(9) صفا مروہ کے درمیان کا راستہ خصوصاً جب سبز نشانوں کے درمیان پہنچے کہ وہ بھی قبولیت دعا کا مقام ہے ۔(فضائل دعا،ص132)(10) مواجہ شریف پر بھی دعا قبول ہوتی ہے امام ابن الجزری فرماتے ہیں:دعا یہاں قبول نہ ہوگی تو کہاں ہوگی ۔(الحصن الحصین ،اماکن الاجابۃ ،ص31)

(11)حدیث میں فرمایا: زمزم لما شرب لہ،زم زم اس کے لئے ہے جس لئے پیا جائے یعنی جس نیت سے پیا جائے وہ حاصل ہوتی ہے ۔(سنن ابن ماجہ ،کتاب الحج،باب الشرب من زمزم،الحدیث:3562،جلد3،ص490)(12) عن اب عمر رضی اللہ عنہا عن النبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم دعاء الحس الیہ المحسن لایرد حضرت عبداللہ ابن عمر حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتے کہ جس شخص پر کسی نے احسان کیا اس کی دعا اپنے محسن کے حق میں رد نہیں ہوتی۔(کنزالعمال،ج2،ص98)(13) حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں بدھ کے دن ظہر سے عصر کے درمیان دعا کرتا ہوں میری دعا قبول ہو جاتی۔(مسند امام احمد بن حنبل، 5/187،حدیث:14569)

(14) حضرت امام زکریا قزوینی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: کئی احادیث مبارکہ ماہ رجب کی عظمت و شان پر دلالت کرتی ہیں کہ اس میں عبادتیں اور دعائیں قبول ہوتی ہیں۔( عجائب المخلوقات ، ص 49)

(15)حضرت سیدنا ابوامامہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عظیم ہے : پانچ راتیں ایسی ہیں جس میں دعا رد نہیں ہوتی:(1) رجب کی پہلی رات (2) شعبان کی پندرہویں رات(3) شب جمعہ (4) عید الفطر کی رات(5)عید الاضحٰی کی رات ۔(تاریخ دمشق لابن عساکر ، 10/408)