کئی ایسی جگہ ہے جہاں پر دعا کی جائے تو اس مقام کی برکت سے
اللہ پاک دعا قبول فرماتا ہے۔اعلی حضرت رحمۃُ اللہِ علیہ کے والد محترم مفتی نقی
علی خان رحمۃُ اللہِ علیہ نے احسن
الوعاء لآداب الدعاء میں 23 اور اعلی حضرت رحمۃُ
اللہِ علیہ نے اسی کے حاشیہ بنام ذیل المدعاء لأحسن الوعاء میں 21 کا اضافہ
کیا اور کل چوالیس مقامات کا ذکر ہے جہاں دعا قبول ہوتی ہے۔ تحفۃ الذاكرين بعدة
الحصن الحصين میں 13 سے زائد ایسے مقامات کا تذکرہ ہے جہاں دعا قبول ہوتی ہے۔
15 مقامات درج ذیل ہیں : (1) مطاف ۔ یہ مسجد حرام کے بیچ ایک گول قطعہ ہے جہاں سنگِ
مرمر بچھا ہوا ہے اس کے بیچ میں کعبہ معظمہ ہے یہاں لوگ طواف کرتے ہیں ، زمانۂ
اقدس حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں مسجد اتنی ہی تھی۔
(2) ملتزم ۔ یہ کعبہ شریف کی دیوارِ شرقی کے پارۂ جنوبی کا
نام ہے جو کعبے کے دروازے اور سنگ اسود کے درمیان واقع ہے، یہاں لپٹ کر دعا کرتے
ہیں۔
(3) کعبہ شریف کے
اندر ۔ پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے کعبے کے اندر دعا مانگی ہے۔ (4) حجر اسود کے
پاس ۔ یہ وہ جنتی پتھر ہے جو کعبہ شریف کے جنوبی مشرقی کونے میں واقع رکن اسود میں
نصب ہے ، لوگ اسے چومتے اور استلام کرکے اپنے گناہ دھلواتے ہیں۔
(5) صفا (6) مروہ ۔ وہ
دو مقامات جہاں پر سعی کی جاتی ہے۔ یہ دونوں حضرات ہاجرہ رضی اللہ عنہا کی طرف
منسوب ہیں وہ پانی کی تلاش میں یہاں دوڑی تھیں اور حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے اس کی سعی کی اس لئے یہ جگہ
مبارک ہوگئی۔ قرآن میں اللہ نے فرمایا: اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِۚ ترجَمۂ
کنزُالایمان: بےشک صفا اور مروہ اللہ کے نشانوں سے ہیں (پ2،البقرۃ:158)
(7) منیٰ (8) مزدلفہ (9) عرفات ۔ ان تینوں
مبارک مقامات پر نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے دعا مانگی ہے۔(10) مسجد نبوی ۔ پیارے آقا صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مسجد میں اور
خصوصاً مواجہۂ شریفہ حضور سید الشافعین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر دعائیں مقبول ہی مقبول ہیں۔امام ابن جزری
علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: دعا یہاں قبول نہ ہوگی تو کہاں ہوگی !
(11) اولیاء اور
علما کی مجالس۔ (12) امام اعظم رضی اللہ عنہ کی مزار پاک کے پاس۔ حضرت امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: مجھے جب کوئی
حاجت پیش آتی ہے دو رکعت نماز پڑھتا اور قبرِ امام ابو حنیفہ رحمۃُ اللہِ علیہ کے پاس جاکر دعا مانگتا
ہوں، اللہ پاک پوری فرماتا ہے۔ (مقدمہ
فتاوی رضویہ ،1/93)
(13) جبلِ اُحد ۔
یہ وہ مبارک پہاڑ ہے جس کے بارے میں حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :هَذا جَبَلٌ
يُحِبُّنا ونُحِبُّهُ یعنی : یہ پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے
محبت کرتے ہیں (بخاری شریف، کتاب المغازی،
ص1117، حدیث : 4083، مؤسسۃالرسالۃ)
(14) حضور صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے تمام مشاہد
متبرکہ ۔ یعنی وہ تمام مقامات جہاں ہمارے آقا و مولی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم ظاہری حیات مبارکہ میں تشریف لے
گئے جیسے سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کا باغ وغیرہ (15) غوث اعظم اور خواجہ
غریب نواز رحمھما اللہ کے مزار کے پاس۔ (فضائلِ دعا ص 128 تا 136، مکتبۃالمدینہ)