محمد وقار عطّاری(درجہ رابعہ،جامعۃ المدینہ فیضان
عثمان غنی ،کراچی، پاکستان)
وہ مقامات جہاں دعا قبول ہوتی ہے۔ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے اللہ
پاک ہمیں وہ مقام عطا کرے کہ جو دعا کے قبول ہونے کا سبب ہے۔ ان میں سے سب سے پہلے
مطاف کو ذکر کرتا ہوں: (1) مطاف : قال الرضاء: یہ وسط ِمسجد الحرام شریف میں
ایک گول قِطْعَہ ہے، سنگ ِمرمر سے مَفْرُوش(یعنی زمین کا وہ ٹکڑا جس پر سنگِ مرمر
بچھا ہوا ہے)اس کے بیچ میں کعبہ معظمہ ہے یہاں طواف کرتے ہیں، زمانہ اقدس حضور سید
عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میں
مسجد اسی قدر تھی۔
(2) مُلتزَم: قال
الرضاء: یہ کعبہ معظمہ کی دیوارِ شرقی کے
پارہ جنوبی کا نام ہے، جو درمیان درِ کعبہ وسنگِ اَسود واقع ہے، یہاں لپٹ کر دعا
کرتے ہیں۔ حدیث شریف میں ہے:حضور اقدس صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں:میں جب چاہوں جبرائیل کو
دیکھ لوں کہ ملتزم سے لپٹا ہوا کہہ رہا ہے: (یَا وَاجِدُ یَا مَاجِدُ لَا تُزِلْ عَنِّيْ نِعْمَۃً
أَنْعَمْتَھَا عَلَيَّ)۔
ملتزم سے تو گلے لگ کے نکالے
ارماں
ادب وشوق کا یاں باہم الجھنا دیکھو
(حدائق بخشش،ص95)
(3) مستجار: وہ مقام ہے جو کعبۃ اللہ شریف کی مغربی دیوار کے
جنوبی حصہ میں رکنِ یمانی اور درِ مسدودکے درمیان واقع ہے۔ درِ مَسْدُود کی وضاحت کرتے ہوئے رئیس
المتکلمین مولانا نقی علی خان علیہ الرحمہ اپنی کتاب ''جواہر البیان'' میں ارشاد
فرماتے ہیں: ''یہاں دروازہ تھا حجاج (یعنی حجاج بن یوسف)نے بند کردیا۔(4)داخل ِبیت
:بیتُ اللہ شریف کی عمارت کے اندر(5) زیر میزاب(6)حطیم: یہ کعبہ شریف ہی کا حصہ ہے
اور اس میں داخل ہونا عین کعبۃ اللہ شریف میں داخل ہونا ہے۔
(7) حجرِ اسود : :یہ وہ جنتی پتھر ہے جوکعبۃ
اللہ شریف کے جنوب مشرقی کونے میں واقع رکن اسود میں نصب ہے، مسلمان اسے چومتے اور
استلام کر کے اپنے گناہ دھلواتے ہیں۔
(8) رکنِ یمانی :
یہ یمن کی جانب مغربی کونہ ہے۔ قال
الرضاء: خصوصاً جب کہ طواف کرتے وہاں گزر
ہو۔ حدیث شریف میں ہے: یہاں ''اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ
الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِي الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ رَبَّنَا اٰتِنَا فِي
الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِي الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ''کہے، ہزار فرشتے آمین کہیں گے۔(9)مقام ابراہیم کے پیچھے (10)چاہِ
زم زم کے پاس(11) صفا و مروہ (12) مَسْعٰی خصوصا ًدونوں میل سبز کے درمیان۔ مقامِ سعی یعنی
صفا و مروہ کے درمیان کاراستہ ، خصوصاً جب دونوں سبز نشانوں کے درمیان پہنچے کہ وہ
بھی قبولیتِ دعا کا مقام ہے۔
(13)نظر گاہِ کعبہ : جہاں کہیں سے کعبہ شریف نظر
آئے وہ جگہ بھی مقامِ قبولیت ہے۔(14) مکانِ استجابتِ دعا، جہاں ایک مرتبہ دعا قبول
ہو وہاں پھر دعا کرے۔(15) مسجد نبوی صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم