دعا ہم کرتے تو رہتے ہیں اور کرنی بھی چاہیے مگر اس مضمون میں ہم جانیں گے کہ کیا کوئی ایسے مقامات بھی ہیں کہ جن پر جا کر اگر کوئی دعا کی جائے تو وہ دعا قبول ہوتی ہے۔ تو اے اسلامی بھائیوں ! بے شک ضرور ایسے مقامات علماء کرام نے بیان فرمائے ہیں۔ آئیے ہم اس مضون میں 15 ایسے مقامات پڑھتے ہیں جہاں دعا قبول ہوتی ہے۔

(1) ملتزم : وہ مقام ہے جو کعبۂ معظمہ کی دیوارِ شرقی کے پارۂ جنوبی کا نام ہے ، جو درمیان درِ کعبہ وسنگِ اَسود واقع ہے ، یہاں   لپٹ کر دعا کرتے ہیں  (فضائل دعا ،ص 128)

ملتزم سے تو گلے لگ کے نکالے ارماں

ادب و شوق کا یاں باہم اُلجھنا دیکھو

(2) داخل بیت: یعنی بیت اللہ شریف کی عمارت کے اندر، اللہ کی رحمت سے دعا قبول ہوتی ہے۔ (3)زیر میزاب: امیر اہل سنت ارشاد فرماتے ہیں: میزاب رحمت سونے کا پرنالہ یہ رکن عراقی و شامی کے شمالی دیوار پر نصب ہے، اس سے بارش کا پانی حطیم میں نچھاور ہوتا ہے۔

اعلیٰ حضرت لکھتے ہیں:

زیر میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے

ابر رحمت کا یہاں زور برسنا دیکھو

(4) حطیم: کعبہ معظمہ کی شمالی دیوار کے پاس نصف دائرے کی شکل میں فصیل (یعنی باؤنڈری)کے اندر کا حصہ۔ حطیم کعبہ شریف ہی کا حصہ ہے ۔ امیراہل سنت اللہ کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں:

حطیمِ حرم میں نمازوں کو پڑھ کر

تیرے درپے دکھڑے سناتا رہوں میں

(5) حجر اسود: یہ وہ جنتی پتھر ہے جو کعبۃ اللہ شریف کے جنوبی مشرقی کونے میں واقع رکن اسود میں نصب ہے۔ مسلمان اسے چومتے اور اور استلام کر کے اپنے گناہ دھلواتے ہیں۔(7،6) صفا و مروہ: عاشق مکہ و مدینہ امیر اہلسنت کیا خوب دعائیہ اشعار مرتب فرماتے ہیں۔ عرض کرتے ہیں:

صفا اور مروہ کے مابین دوڑوں

سعی کر کے تجھ کو مناتا رہوں میں

(8) خلف مقام ابراہیم: مقام ابراہیم کے پیچھے دعا قبول ہوتی ہے۔(9) رکن یمانی: یہ یمن کی جانب مغربی کونہ ہے۔ قال الرضاء: خصوصاً جب کہ طواف کرتے وہاں گزر ہو۔ حدیث شریف میں ہے: یہاں ''اَللّٰھُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِي الدُّنْیَا وَالآخِرَۃِ رَبَّنَا اٰتِنَا فِي الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّفِي الْآخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ''کہے، ہزار فرشتے آمین کہیں گے۔(10) مُزدلِفہ، خصوصاً مَشْعَرُ الْحَرَام(یعنی جبل قزح )۔

امیر اہلسنت کیا خوب لکھتے ہیں:

مزدلفہ میں وقتِ سحر مسکرا کر

یوں سنت نبی کی بتاتا رہوں میں

(11) مسجد نبوی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: یہاں دعا قبول ہونے کا بہت یقین ہوتا ہے۔(12) اولیاء وعلماء کی مجالس نَفَعَنَا اللہُ تَعَالٰی بِبَرَکَاتِھِمْ أَجْمَعِیْنَ (اللہ پاک ہمیں تمام ہی اولیاء وعلماء کی برکتوں سے نفع پہنچائے)۔ قال الرضاء: رب عزوجل صحیح حدیث قدسی میں فرماتا ہے: ( ھُمُ الْقَوْمُ لَا یَشْقٰی بِھِمْ جَلِیْسُھُمْ) یہ وہ لوگ ہیں کہ ان کے پا س بیٹھنے والا بدبخت نہیں رہتا۔(13)حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے تمام مشاہد متبرکہ: وہ مقامات جن کو حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ظاہری حیات میں شرف بخشا۔

(14) مزارِ مُطَہَّر ابو حنیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس۔ حضرت امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: مجھے جب کوئی حاجت پیش آتی ہے دو رکعت نماز پڑھتا اور قبرِ امام ابو حنیفہ رضی اللہ عنہ کے پاس جا کر دعا مانگتا ہوں، اللہ پاک رَوا(پوری)فرماتاہے۔(15)منبر اطہر کے پاس : ہمارے مضمون کا آخری مقام جس کے پاس دعا قبول ہوتی ہے وہ منبر اطہر ہے۔ اس پر کسی نے کیا خوب شعر لکھا ہے:

کبھی روضے سے منبر تک کبھی منبر سے روضے تک

اِدھر جاؤں اُدھر جاؤں اِسی حالت میں مر جاؤں

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں ان تمام مقامات پر مرشد کے ساتھ خیر کی حاضری نصیب فرمائے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم