قرآن ِکریم میں ہے:وَ قَالَ رَبُّكُمُ ادْعُوْنِیْۤ اَسْتَجِبْ لَكُمْؕ (پارہ 24 المومن 60)ترجمۂ کنز العرفان:اور تمہارے رب نے فرمایا: مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔حضور خاتم النبیین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: بندہ اپنے رب سے جو بھی دعا مانگتا ہے اس کی دعا قبول ہوتی ہے، (اور اس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ) یا تو اس کی مانگی ہوئی مراد دنیا ہی میں اس کو جلد دیدی جاتی ہے ،یا آخرت میں اس کے لئے ذخیرہ ہوتی ہے یا دعا کے مطابق اس کے گناہوں کا کفارہ کردیا جاتا ہے اور اس میں شرط یہ ہے کہ وہ دعا گناہ یا رشتہ داری توڑنے کے بارے میں نہ ہو اور (اس کی قبولیت میں) جلدی نہ مچائے ۔صحابہ ٔکرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی:وہ جلدی کیسے مچائے گا؟ ارشاد فرمایا:اس کا یہ کہنا کہ میں نے دعا مانگی لیکن قبول ہی نہ ہوئی (یہ کہنا ہی جلدی مچانا ہے)۔ (ترمذی، احادیث شتّی، 135- باب، 5/347، الحدیث: 3618)معلوم ہوا ! اللہ پاک کی رحمت سے ہر دعا ہی مقبول ہے تاہم وہ 15 مقامات جہاں کی جانے والی دعا بطورِ خاص قبولیت سے مشرف ہوتی ہے، درج ذیل ہیں:1:مطاف :یعنی جس جگہ میں طواف کیا جاتا ہے۔ (رفیق الحرمین ص 34)2:میزابِ رحمت کے نیچے۔ میزابِ رحمت سونے کا پر نالہ ہے جو رکنِ عراقی و شامی کی بیچ کی شمالی دیوار پر چھت میں نصب ہے۔(بہار شریعت، حصہ6، ص 1094) اس سے بارش کا پانی حطیم میں نچھاور ہوتا ہے۔ (رفیق الحرمین ص 38)3:حطیم:حطیم بھی اسی شمالی دیوارکی طرف ہے۔ یہ زمین کعبۂ معظمہ ہی کی تھی۔ زمانہ جاہلیت میں جب قریش نے کعبہ ازسر نو تعمیر کیا تو اخراجات کی کمی کے باعث اتنی زمین کعبۂ معظمہ سے باہرچھوڑ دی اور اس کے ارد گرد ایک قوسی انداز کی چھوٹی سی دیوار کھینچ دی۔ دونوں طرف آمدورفت کا دروازہ ہے اور یہ مسلمانوں کی خوش نصیبی ہے اس میں داخل ہونا کعبہ معظمہ ہی میں داخل ہونا ہے جو بحمد ﷲ بآسانی نصیب ہوتا ہے۔ (بہار شریعت، حصہ 6، ص 1094، ملخصا)4:حجرِ اسود5:مقامِ ابراہیم کے پیچھے6:صفا7:مروہ8:مسجدِنبوی9: مواجہہ شریف۔ امام ابن الجزری رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:دعا یہاں قبول نہ ہوگی تو کہاں ہوگی! اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہِ علیہ مواجہہ شریف کی تعیین کرتے ہوئے فرماتے ہیں: زیرِ قندیل اس چاندی کی کیل کے جو حجرۂ مطہرہ کی جنوبی دیوار میں چہرہ ٔانور کے مقابل لگی ہے۔ (فتاوی رضویہ ج 10 ص 765)10:مسجد نبوی کے ستونوں کے قریب11:ایسی مسجدیں جن کو حضور خاتم النبیین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم سے شرفِ نسبت حاصل ہے جیسے مسجد غمامہ، مسجد قبلتین وغیرہ۔12:وہ تمام مقامات جہاں ہمارے پیارے آقا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلمظاہری حیات ِمبارکہ میں تشریف لے گئے جیسے سلمان فارسی رضی اللہ عنہکا باغ وغیرہ۔13:تمام اولیاء و صلحاء و محبوبانِ باری کی بارگاہیں، خانقاہی آرام گاہیں۔14:اولیاء و علماء کی مجالس15:مکانِ استجابتِ دعا یعنی وہ جگہ جہاں ایک بار دعا قبول ہوئی، خواہ اپنی یا دوسرے مسلمان بھائی کی۔(ماخوذ از فضائلِ دعا)