دعا اللہ رب العزت سے مناجات کرنے، اس کی قربت حاصل کرنے،اس کے فضل و انعام کے مستحق ہونے اور بخشش و مغفرت کا پروانہ حاصل کرنے کا نہایت آسان  و مجرب ذریعہ ہے۔اسی طرح دعا مصطفی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کی سنتِ مبارکہ اور اللہ پاک کے نیک بندوں کی عادتِ متواترہ ہے۔ درحقیقت دعا عبادت بلکہ مغزِ عبادت اور گنہگار بندوں کے حق میں اللہ رب العزت کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت و سعادت ہے۔دعا کے بارے میں قرآنِ پاک میں ارشاد ہوتا ہے:(اُجِیۡبُ دَعْوَۃَ الدَّاعِ اِذَا دَعَانِ) میں دعا مانگنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھےپکارے ۔ (پارہ 2، البقرۃ 186)رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے دعا کے بارے میں ارشاد فرمایا : دعا مسلمانوں کا ہتھیار،دین کا ستون اور آسمان و زمین کا نور ہے۔(المستدرک کتاب الدعا والتکبیر، حدیث1855، ج 2، ص 162)اللہ پاک کے نزدیک کوئی چیز دعا سے بزرگ تر نہیں۔(سنن ترمذی کتاب الدعوات حدیث 3381، جلد 5 ص 243) اس آیتِ قرآنی اور حدیث ِ مبارکہ کی روشنی میں معلوم ہوا کہ دعا کرنا بندے کے لیے دنیا و آخرت میں بہت مفید beneficial ہے۔ بندے کوچاہیے کہ دعا کرنے سے غافل نہ رہے بلکہ عاجزی اور انکساری سے اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا کرتا رہے۔ کئی مقامات (places)ہیں جہاں دعا قبول ہوتی ہےان مقامات میں سے چند کو یہاں ذکر کیا جاتا ہے:(1) مطاف:جہاں طواف ہوتاہے2)زیرِ میزاب: یہ سونے کا پرنالہ ہے جو کعبہ مشرفہ کی شمالی دیوار پر چھت پر نصب ہے۔(3)حطیم: کعبہ معظمہ کی شمالی دیوار کے پاس نصف دائرے کی شکل میں فصیل کے اندر کا حصہ حطیم کعبہ شریف کا ہی حصہ ہے اور اس میں داخل ہونا عینِ کعبہ میں داخل ہونا ہے (4) حجرِ اسود :یہ جنتی پتھر ہے جو کعبہ شریف کے جنوب مشرقی کونے میں واقع رکنِ اسود میں نصب ہے۔مسلمان اسے چومتے اور استلام کر کے اپنے گناہ دھلواتے ہیں ۔(5)کوہِ صفا (6) کوہ ِمروہ: یہ دو پہاڑوں کے نام ہیں جو خانہ کعبہ سے فاصلے پر واقع ہے ۔ (7) عرفات (8)منی (9) مسجدِ نبوی (10) اولیاء و علماء کی مجالس:حدیثِ قدسی میں ہے: یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس بیٹھنے والا بدبخت نہیں رہتا ۔(11)منبر ِاطہر کے پاس(12) مسجد قباء شریف میں(13)احد پہاڑ پر(14)حضور انور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے تمام مشاہدہ متبرکہ یعنی وہ مقامات جہاں حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم اپنی ظاہری حیاتِ طیبہ میں تشریف لے گئے جیسے حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہکا باغ (15) مزاراتِ بقیع و احد اور مزارات ِاولیاء ۔یہ وہ مقامات ہیں جہاں دعا کے قبول ہونے کی زیادہ امید ہے۔ بندۂ مومن جب ان مقاماتِ مقدسہ پر خوب عاجزی اور انکساری سے دعا مانگیں اور ہرگز ان کی قیمتی لمحوں کو ضائع نہ کریں ۔اللہ پاک ہمیں خشوع و خضوع سے دعائیں مانگنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم