اللہ پاک قرآنِ پاک میں فرماتا ہے:ادْعُوۡنِیۡۤ اَسْتَجِبْ لَکُمْ ؕمجھ سے دعا مانگو میں قبول فرماؤں گا۔(پارہ 24، سورہ المومن، آیت نمبر 60)اسی طرح حدیثِ مبارکہ ہے:رسول اللہ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا :کیا میں تمہیں وہ چیزیں نہ بتاؤں جو تمہیں تمہارے دشمن سے نہیں نجات دے اور تمہارے رزق وسیع کر دے !رات دن اللہ پاک سے دعا مانگتے رہو کہ دعا سلاحِ مومن (یعنی مومن کا ہتھیار) ہے۔(مسند ابی یعلی جلد 2 صفحہ 201 تا 202، حدیث 1806) مذکورہ آیت اور حدیث پڑھ کر ہو سکتا ہے کہ یہ خیال آئے کہ ہم اکثر بیماری سے شفا یا رزق میں کثرت کی دعا مانگتی ہیں یا اس کے علاوہ بھی دعا مانگتی ہیں لیکن کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہماری دعا قبول نہیں ہوتی تو اس پر علمائے کرام رحمۃ اللہ علیہم فرماتے ہیں: فرمانِ الٰہی حق ہے! واقعی ہر بندے کی دعا ضرورقبول ہوتی ہے مگر بعض دفع جو چیز ہم مانگتے ہیں وہ ہمارے حق میں بہتر نہیں ہوتی اور اس وقت اللہ پاک ہماری اس دعا کے بدلے میں یا تو اس کا نعم البدل عطا کر دیتا ہے یا ہماری مصیبتوں کو ٹال دیتا ہےیا ہمارے درجات بلند فرما دیتا ہے یا پھر ہمارے گناہ معاف فرما دیتا ہے الغرض یہ کہ کوئی بھی ہماری دعا ضائع نہیں ہوتی بشرطیکہ آداب ِدعا کا خیال رکھا جائے کہ آدابِ دعا قبولیت کا سبب ہے بلکہ بعض آداب ایسے ہیں جو دعا میں شرط کی حیثیت رکھتے ہیں جیسا کہ یکسوئی کے ساتھ دعا کرنا،سرکار صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم پر درود ِپاک پڑھنا اور دیگر نیک امور بجا لا کر دعا کرنا اسی طرح بابرکت مقامات پر بھی دعا قبول ہوتی ہے جیسے کہ (1)مطاف :مولانا نقی علی خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :یہ وسط ِمسجد حرام میں ایک گول قطعہ ہے سنگ مرمر سے بچھا ہوا فرش اس کے بیچ میں کعبہ ہے یہاں طواف کرتے ہیں زمانۂ اقدس میں مسجد اسی قدر تھی۔(2)داخلِ بیت:بیت اللہ شریف کی عمارت کے اندر(3)زیرِ میزاب: میزابِ رحمت یعنی رحمت کا پرنالہ یہ کعبے کی چھت پر سونے کا پرنالہ نصب ہے۔ (4)حطیم: کعبہ معظمہ کی شمالی دیوار کے پاس نصف دائرے کی شکل میں فصیل کے اندر کا حصہ کعبہ معظمہ کا ہی حصہ ہے۔(5)حجرِ اسود :یہ جنتی پتھر ہے جو کعبۃ اللہ شریف کے جنوب مشرقی کونے میں واقع رکنِ اسود میں نصب ہے۔(6)خلف ِمقامِ ابراہیم:مقامِ ابراہیم کے پیچھے (7)نزد زمزم: زم زم کے کنویں کے پاس(8)نظر گاہ ِکعبہ :جہاں کہیں سے کعبہ شریف نظر آئے وہ جگہ بھی مقام قبولیت ہے۔(9)مسجدِ نبوی (10)مواجہہ شریف حضور سید الشافعین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم :امام ابنِ جزری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:دعا یہاں قبول نہ ہوگی تو پھر کہاں ہوگی؟(11)منبر ِاطہر کے پاس(12)مسجدِ اقصیٰ اقدس کے ستونوں کے نزدیک(13)اولیاء اور علماء کی مجلسوں میں کہ حدیثِ قدسی ہے: یہ وہ لوگ ہیں کہ ان کے پاس بیٹھنے والا بدبخت نہیں رہتا۔(14)حضوراقدس صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کے تمام مشاہد متبرکہ :وہ تمام مقامات جہاں ہمارے آقا و مولا صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم ظاہری حیاتِ مبارکہ میں تشریف لے گئے۔(15) مزاراتِ اولیاء جیسے امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :جب مجھے کوئی حاجت پیش آتی ہے تودو رکعت نماز پڑھتا ہوں اور قبرِ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے پاس جا کر دعا مانگتا ہوں تو اللہ پاک پوری فرماتا ہے ۔

یا الٰہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو جب پڑے مشکل شہ ِمشکل کشا کا ساتھ ہو