دعا کے معنی :دعا کے
لغوی معنی :بلانا، پکارنا ،متوجہ کرنا ہے۔
اللہ پاک سے خیر طلب کرنے کو دعا کہتے ہیں۔ دعا کی اہمیت و فضلیت: دعا کی اہمیت
ہر مسلمان جانتا ہے ہمیں اللہ پاک سے کیا اور کن الفاظ سے کس طرح دعا مانگنی چاہیے
اس کی اہمیت کا اندازہ بیان کردہ احادیث سے لگایا جاسکتا ہے ۔ دعا کی اہمیت احادیث
کی روشنی میں :حضور پاک صلی اللہُ علیہ
واٰلہٖ وسلم نے فرمایا :اللہ پاک
کے نزدیک کوئی چیز دعا سے بزرگ ترنہیں ۔(حوالہ دعا قبول ہونے
کےاسباب،صفحہ03)نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتےہیں:الدعا سلاح
المومن و عماد الدین و نور السموت یعنی دعا مومن کا ہتھیار ،دین کا ستون اور آسمان کا نور ہے۔ الدعاء مخُّ العبادۃ یعنی دعا عبادت کا مغز ہے ۔(حوالہ آداب دعاصفحہ 02) دعا کی اہمیت :قرآن کی روشنی میں: اللہ پاک فرماتا ہے :میں دعا مانگنے
کی دعا قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارے ۔(پ02، سورۃ البقرۃ، آیت
184) اللہ پاک فرماتا ہے
:مجھ سے دعا مانگو میں قبول فرماؤں گا ۔(پ 24سورۃ المومن آیت
40)اس کے علاوہ رب کریم
فرماتا ہے: جو لوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں عنقریب جہنم میں جائیں گے ذلیل ہو کر
۔(پ 24سورۃ المومن آیت 40)یہاں عبادت سے مراد دعا ہے۔ (دعا قبول ہونے کے اسباب
صفحہ 01) 15امکنہ اجابت:لفظ امکنہ
مکان کی جمع ہے اور اجابت معنی قبول ہونے کے ہیں یہاں یہ مراد ہے کہ وہ مقامات جہاں
دعا قبول ہوتی ہے۔ ذیل میں موجود اول الذکر تیرہ 13مقامات مصنف رئیس المتکلمین مولانا نقی علی خان رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب فضائلِ دعا جس
کی شرح اعلیٰ حضرت امام ِاہلِ سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ نے کی ہے اس سے اقتباس ہیں : 1مطاف :یہ وسطِ مسجد الحرام میں ہے یہاں
خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہیں۔ 2۔ملتزم: یہ کعبہ معظمہ کی دیوار شرقی پارہ جنوبی کا نام
ہے جو درمیانِ کعبہ و سنگ ِاسود واقع ہے یہاں لپٹ کر دعا کرتے ہیں۔ 3۔داخلِ بیت(بیت اللہ شریف کی عمارت کے اندر ) 4۔زیر ِمیزابِ رحمت(خانہ کعبہ کی چھت سونا کا پرنالہ ہے اس کے نیچے ) 5۔ حجر ِاسودجنتی پتھر ہے۔ 6۔رکنِ یمانی کہ یہ یمن کی جانب مغرب کونا
ہے 7۔نزد زم زم :چاہ زم زم کے پاس۔ 8۔صفا پہاڑی ہے۔ 9۔حطیم :خانہ کعبہ کی شمالی دیوار
کے پاس نصف دائرے کی شکل میں باؤنڈری کے اندر کا حصہ۔ خلفِ مقامِ ابراہیم :مقام ِابراہیم
کے پیچھے۔ 10۔مسعیٰ خصوصا دونوں میل سبز کے درمیان۔ مقام ِمسعی یعنی صفا مروہ کے درمیان
کا راستہ خصوصا جب دونوں سبز نشانوں کے درمیان پہنچے وہ بھی دعا کی قبولیت کا مقام
ہے۔ 11۔استجابتِ دعا: جہاں ایک مرتبہ پہلے دعا قبول ہوئی ہو وہاں دعا کرنا 12۔مسجد
ِنبوی ۔ 13۔میدانِ عرفات ۔(حوالہ فضائل دعا صفحہ
128 تا 131)ترجمہ: وہیں زکریا نے
اپنے رب سے دعا مانگی عرض کی اے میرے رب مجھے اپنی بارگاہ سے پاکیزہ اولاد عطا فرما
بے شک تو ہی دعا سننے والا ہے ۔اس آیت سے دعا قبول ہونے کے مقامات معلوم ہوتے ہیں۔
14۔جس جگہ رحمت ِالہٰی کا نزول ہو وہاں دعا مانگنی چاہیے جس مقام پر حضرت مریم رضی اللہُ عنہا کو غیب سے رزق ملتا تھا وہاں حضرت زکریا علیہ السلام نے دعا مانگی تو حضرت زکریا
علیہ السلام کو حضرت یحیی علیہ السلام جیسی پاکیزہ اولاد عطا کی گئی۔ 15۔جہاں اولیاء کرام رحمۃ اللہ علیہم کا وجود ہو یا جہاں وہ رہے ہوں ۔(حوالہ صراط الجنان، جلد 01، صفحہ 469 تا 470)