دعا کی اہمیت اور فضیلت :اللہ پاک سے طلب کرنے کو دعا کہتے ہیں اور دعا صرف عبادت ہے بلکہ نبیِ پاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا :یعنی دعا عبادت کا موقع ہے۔دعا کی اہمیت ہر مسلمان جانتا ہے۔ ہمیں اللہ پاک سے کیا اور کن الفاظ سے کس طرح مانگنا چاہیے اس کی اہمیت کا اندازہ بیان کردہ حدیث ِپاک سے لگایا جا سکتا ہے۔ ہمارا خالق و مالک کیسا کریم ہے کہ مانگنے والوں سے خوش ہوتااور نہ مانگنے والوں پر غضب فرماتا ہے لہٰذا ہمیں چاہیے کہ اللہ کریم سے اپنی حاجت اور خیر طلب کریں ۔دعا ایسی عبادت ہے جو اس بات کا احساس دلاتی ہے کہ گویا بندہ اللہ پاک سے ہم کلام ہے دعا کے ذریعے ہی بندہ اللہ کریم کی بارگاہ میں اپنی حاجات و ضروریات پیش کرتا ہے ۔دعا بندے کو اپنے رب کی جناب میں پہنچاتی ،اس کے حضور عاجزی کرواتی اورعظمتوں کا کلمہ پڑھواتی ہے۔ دعا قبول ہونے والے مقامات: 1۔مطاف 2۔ملتزم

ملتزم سے تو گلے لگ کے نکالے ارماں ادب و شوق کا یاں باہم الجھنا دیکھو

3۔داخلِ بیت: بیت اللہ شریف کی عمارت کے اندر 4۔زیر ِمیزاب

زیرِ میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے ابرِ رحمت کا یہاں زور برسنا دیکھو

5۔حجر ِاسود

دھو چکا ظلمتِ دل بوسۂ سنگ اسود خاک بوسیِ مدینہ کا بھی رتبہ دیکھو

6۔ حطیم 7۔رکن ِیمانی

ایمن طور کا تھا رکنِ یمانی میں فروغ شعلہ ٔطور یہاں انجمن آرا دیکھو

8۔ خلفِ مقام ابراہیم :مقام ِابراہیم کے پیچھے 9۔نزد زم زم (چاہ زم زم کے پاس) 10۔صفا 11۔مروہ 12۔مسعیٰ خصوصا دونوں میل سبز کے درمیان یعنی مقامِ سعی یعنی صفا مروہ کےدرمیان کا راستہ ہے خصوصا ً جب دونوں سبز نشانوں کے درمیان پہنچے کہ وہ بھی قبولیت دعا کا مقام ہے۔ 13۔نظرگاہِ کعبہ: جہاں کہیں ہو اور ان اماکن میں سے بعد میں اجابتیں بعض کے نزدیک بعض اوقات سے خاص ہے یعنی جہاں کہیں سے کعبہ شریف نظر آئے وہ جگہ بھی مقام قبولیت ہے۔ 14۔مسجد نبوی 15۔مکان ِاستجابت دعا :جہاں ایک مرتبہ دعا قبول ہو وہاں پھر دعا کرے۔ 16۔اولیاء علماء کی مجالس: (اللہ پاک ہمیں تمام ہی اولیاء و علماء کی برکتوں سے نفع پہنچائے)17۔مواجہہ شریف حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم :امام ابن الجزری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: دعایہاں قبول نہ ہوگی تو کہاں ہوگی!18۔منبر ِ اطہر کے پاس 19۔مسجد اقصی کے ستونوں کے نزدیک ۔ 20۔مسجد قباء شریف میں۔ 21۔ مسجد الفتح میں خصوصا روز چہار شنبہ بین الظہر والعصر (خصوصاً بدھ کے دن ظہر و عصر کے درمیان ) (بحوالہ فضائل دعا کتاب المدینۃ العلمیہ)