ارشادِ ربَّانی ہے:ترجمۂ کنزالعرفان:اور اے حبیب !تم سے میرے بندے میرے بارے میں سوال کریں تو بیشک میں نزدیک ہوں، میں دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں۔( پارہ 2، سورہ بقرہ، آیت 186)اسی طرح دعا کی قبولیت کے لئے کسی وقت اور مکان کی قید نہیں، البتہ جس طرح کچھ ماہ، کچھ دن، اور کچھ راتیں افضل ہیں، اسی طرح کچھ مقام افضل ہیں، جن میں سے 15 مقامات درج ذیل ہیں۔ 1۔بیت اللہ شریف کہ یہاں کی ایک نیکی ایک لاکھ نیکی کے برابر ہے۔(ترمذی)2۔بیت المقدس کہ ایک نیکی پچاس ہزار نیکیوں کے برابر ہے۔(ابوداؤد)3۔ مسجدِ نبوی۔ 4۔ریاض الجنۃ،جہاں ایک دعا پچاس ہزار دعاؤں کے برابر شمار ہوتی ہے۔5۔غارِ حرا اور جبلِ حرا کہ ظہر کے وقت دعا کرنے والے کی دعا قبول ہوتی ہے اور آواز دی جاتی ہے کہ جو ہم سے دعا کرتا ہے، ہم اس کی دعا قبول کرتے ہیں۔(مواہب اللدنیہ، جلد 1، صفحہ 108 ملتقضا)6۔مطاف۔7۔ملتزم۔8۔بیت اللہ کے اندر۔ 9۔ صفا و مروہ۔10۔زم زم کے کنویں کے قریب کہ یہ معجزہ حضرت ہاجرہ رضی اللہُ عنہا کی دعا کی قبولیت میں تاقیامت کے لئے اللہ پاک کی نشانیوں میں سے ہے۔11۔میزاب ِرحمت کے نیچے۔12۔عرفات، خصوصاً موقف ِنبی ِپاک صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم۔13۔مواجہہ شریف: امام ابن الجزری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:دعا یہاں قبول نہ ہوگی تو کہا ں قبول ہوگی!(حصن حصین، صفحہ31)14۔جبلِ احد شریف۔15۔مقامِ ابراہیم کے پاس کہ اس مقام پر وہ جنتی پتھر ہے، جس پر کھڑے ہو کر حضرت ابراہیم علیہ السلام نے خانہ کعبہ کی تعمیر فرمائی اور آپ کے ذریعے حضرت اسماعیل علیہ السلام سے خاتم النبیین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم مبعوث فرمائے۔ مکی و مدنی آقا،محمد عربی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ ذی وقار ہے:میں جدّ الانبیاء ابراہیم علیہ السلام کی دُعا ہوں۔ (المستدرک الحاکم،ج2،ص453) اس سے ثابت ہوا کہ جس چیز کو اللہ پاک کے پیاروں سے نسبت نصیب ہو جائے، وہ عظمت و بزرگی والی ہو جاتی ہے۔ اس دورِ پر فتن میں اولیاءاللہ کے دَر وہ مقام ہیں جہاں پر دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ قرآنِ پاک میں حضرت ذکریا علیہ السلام نے ایک ولیہ حضرت مریم رضی اللہُ عنہا کی نماز پڑھنے کی جگہ پر بے موسم پھل دیکھ کر دعا مانگی، وہیں حضرت ذکریا علیہ السلام نے اپنے ربّ سے دعا مانگی، عرض کی:اے میرے ربّ! مجھے اپنی بارگاہ سے پاکیزہ اولاد عطا فرما، بیشک تو ہی دعا سننے والا ہے۔(کنزالعرفان، آل عمران، آیت 38)اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمارے آقا و مولا، احمدِ مجتبیٰ صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کو مقامِ محمود عطا فرما اور ہم گنہگارِ اُمت کو شفاعت کُبریٰ سے فیض یاب فرما۔اٰمین بجاہ النبی الامین صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم