دعا اللہ پاک کی ایسی عمدہ نعمت ہے  کہ مصائب و مشکلات میں اس سے بہتر اور مؤثر کوئی چیز نہیں ۔اللہ پاک خود اس کی تعلیم فرماتا ہے ،چنانچہ ارشاد ِباری ہے :مجھ سے دعا مانگو میں قبول کروں گا ۔(پارہ 24المومن 60) دعا مانگنے کا کوئی خاص وقت مقرر نہیں جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے :رات دن اللہ پاک سے دعا کرتے رہو کہ دعا مومن کا ہتھیار ہے۔(مسند ابی یعلی الحدیث 1806)البتہ بہت سی بابرکت جگہیں ہیں جہاں اللہ پاک کے فضل سے دعائیں قبول ہوتی ہیں جو کہ احادیث و بزرگان ِدین کے قول سے ثابت ہیں ،ان میں سے 15 مقامات قابلِ ذکر ہیں: 1۔مطاف :یہ سنگِ مرمر کا بنا گول قطعہ ہے جس کے درمیان میں کعبہ معظمہ ہے۔ 2۔ملتزم: باب ِکعبہ اور حجر ِ اسود کے درمیان کا حصہ ہے جہاں لوگ لپٹ لپٹ کر دعا مانگتے ہیں ۔حدیث شریف میں ہے: ملتزم ایسی جگہ ہے جہاں دعا قبول ہوتی ہے کسی بندے نے ایسی دعا نہیں کی جو یہاں قبول نہ ہوئی ہو۔(الحصن الحصین) 3۔مقامِ ابراہیم :کئی علماء و فقہائے کرام نے یہاں دعاقبول ہونے کا ذکر فرمایا ہے۔ 4۔صفا و مروہ: صفا و مروہ پر اور ان کے درمیان سعی کرتے ہوئے خصوصا مسعی پر۔ 5۔جہاں کہیں سے کعبۃ اللہ نظر آ جائے وہ جگہ بھی مقامِ قبولیت ہے۔ 6۔عرفات: خصوصا نزدیک موقفِ نبی ۔ 7۔ مسجد ِنبوی خصوصا مواجہہ شریف کہ امام جزری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:دعایہاں قبول نہیں ہوگی تو کہاں ہوگی!(الحصن الحصین)8۔جہاں ایک بار دعا قبول ہو جائے وہاں پھر دعا کرنا۔ 9۔مسجدِ فتح: حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے تین دن پیر، منگل اور بدھ کے دن دو نمازوں کے درمیان دعا کی اور قبول کی گئی۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہفرماتے ہیں:میں ان ساعتوں میں دعا کرتا ہوں تواجابت ضرور ہوتی ہے۔(المسنداحمد: الحدیث 14569) 10۔ایسی مساجد جن کو سرکار علیہ السلام سے خاص نسبت ہو جیسے مسجد غمامہ، مسجد قبلتین ،مسجد قباء وغیرہ۔ 11۔وہ تمام جگہیں جہاں نبی کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم اپنی ظاہری حیات میں تشریف لے گئے جیسے حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہکا باغ 12۔مزارِ حضرت امام موسی کاظم: امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :وہ اجابتِ دعا کے لیے تریاق مجرب ہے۔(لمعات التنقیح، باب زیارت القبور، ص137 فضائل دعا) 13۔ مزارِ امام ابو حنیفہ کے پاس :امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :جب مجھے کوئی حاجت پیش آتی ہے توقبر ِامام ابو حنیفہ کے پاس جا کر دعا مانگتا ہوں اللہ پاک روا فرماتا ہے۔ 14۔تربتِ غوثِ اعظم۔ 15۔اسی طرح تمام اولیاء، صلحاءومحبوبانِ خدا کی بارگاہ میں اس کے علاوہ اولیاء اللہ و علماء کی مجالس کہ حدیثِ قدسی ہے: یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس بیٹھنے والا بدبخت نہیں رہتا ۔(صحیح مسلم حدیث: 2689) امامِ اہلِ سنت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: آدمی اگر بلا سے پناہ چاہتا ہے خدا پناہ دیتا ہے اور جو وہ کسی بات کی طلب کرتا ہے اپنی رحمت سے اس کو عطا فرماتا ہے یا آخرت میں ثواب بخشتا ہے۔(فضائل دعا ص55) ترجمہ ٔکنزالایمان :دعا قبول کرتا ہوں پکارنے والے کی جب وہ مجھے پکارے (پ2 ، البقرۃ 186)اللہ پاک سے دعا ہے ہمیں بھی ہر ساعت دعا کرنے اور اس عظیم عبادت سے حصہ پانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین