مختصر تمہید:دعا ایک عظیم الشان عبادت ہے جس کی عظمت و فضیلت پر کثرت سے آیاتِ کریمہ اور احادیثِ مبارکہ وارد ہیں۔دعا کی نہایت عظمت میں ایک حکمت یہ ہے کہ دعا اللہ پاک سے ہماری محبت کے اظہار،اس کی شانِ الوہیت کے حضور ہماری عبدیت کی علامت،اس کے علم وقدرت و عطا پر ہمارے توکل و اعتماد کا مظہر اوراس کی ذاتِ پاک پر ہمارے ایمان کا اقرار و ثبوت ہے۔دعاکی عظمت پر آیاتِ کریمہ  و احادیثِ مبارکہ:آیتِ مبارکہ:ارشادِ باری ہے:وقال ربکم ادعونی استجب لکم ترجمہ:اور تمہارے رب نے فرمایا:مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا۔(المومن:60)تفسیر:اس آیت میں لفظ ادعونی کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ اس سے مراد دعا ہے معنی یہ ہوا کہ اے لوگو! مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعا قبو ل کروں گا۔ایک قول کے مطابق اس سے مراد عبادت ہے معنی یہ ہوا کہ تم میری عبادت کرو میں تمہیں ثواب دوں گا۔(تفسیر کبیر،13/350) احادیثِ مبارکہ:فرمانِ مصطفے ہے:1۔اللہ پاک کے نزدیک کوئی چیز دعا سے بزرگ تر نہیں۔2۔حضور صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:دعا عبادت کا مغز ہے۔3۔آقائے دو جہاں صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا:دعا مومن کا ہتھیار ہے۔دعا قبول ہوتی ہے:درج ذیل مقامات پر دعا قبول ہوتی ہے:1مطاف2ملتزم3داخل بیت(بیت اللہ کی عبارت کے اندر)4زیرِ میزاب5حطیم6خلفِ مقامِ ابراہیم7حجرِ اسود8صفا9مروہ10منیٰ11جبلِ احد12مسجدِ نبوی13مسجدِ نبوی14مشاہدِ مبارکہ15مزاراتِ بقیع و احد16مزاراتِ اولیا17مزارِ مطہر ابوحنیفۃ کے پاس۔مختصر واقعہ:حضرت امام شافعی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: مجھے جب بھی کوئی حاجت پیش آتی ہے تو میں دو رکعت نماز نفل ادا کرتا ہوں اور قبرِ امام ابو حنیفہ کے پاس جاکر دعا کرتا ہوں تو اللہ پاک میری حاجت پوری فرمادیتا ہے۔