محمد شعبان (درجہ رابعہ جامعۃُ
المدینہ فیضانِ فاروق اعظم سادھوکی لاہور، پاکستان)
ہر انسان کا روز مرہ کے مختلف میں افراد کے ساتھ تعلق ہوتا
ہے ، ان میں سے ایک پڑوسی بھی ہے ، پڑوسی بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ اس لیے اسلام میں
پڑوسیوں کے حقوق کو بہت تفصیل سے بیان کیا گیا ہے ۔ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ
واٰلہٖ وسلَّم اور دیگر بزرگان دین کی سیرت سے پتا چلتا ہے کہ ان کا اپنے مسلمان
پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک دیکھ کر غیر مسلم اسلام میں داخل ہوئے۔ہمیں بھی چاہئے کہ
پڑوسیوں کی خوشی غمی کا احساس کریں اور اس میں شمولیت اختیار کریں، پڑوسیوں کے چند
حقوق لکھے جا رہے ہیں پڑھئے:
(1) پڑوسی کے ہدیہ کو حقیر نہ جانو: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اے مسلمان عورتوں ! کوئی پڑوسن اپنی
پڑوسن کی دی ہوئی چیز کو حقیر نہ جانے اگرچہ وہ بکری کا گھر ہی کیوں نہ ہو۔
(بخاری، کتاب الادب، حدیث: 6017)
(2)
پڑوسی کی دیوار میں لکڑی لگانا: حضرت سیدنا
ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رویت ہے رسول اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نے ارشاد فرمایا کوئی اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی لگانے سے منع نہ کرے راوی
فرماتے ہیں: کیا بات ہے میں تمہیں اس بات سے اعراض کرتے دیکھ رہا خدا کی قسم اس
حدیث کو تمہارے کندھوں کے درمیان رکھ دوں گا(یعنی تمہارے سامنے اعلانیہ بیان کرتا
رہوں گا)۔ (بخاری، کتاب المظالم، 2/132،حدیث:3463)
(3) پڑوسی کو اذیت نہ دو:نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نے ہم نے ارشاد فرمایا: جو الله پاک اور یوم قیامت پر ایمان رکھتا ہے ۔ وہ
اپنے پڑوسی کو اذیت نہ دے اور جو الله پاک اور یوم آخرت. پر ایمان رکھتا ہے، اُسے
چاہیے کہ وہ اپنے مہمان کی خاطر تواضع کرے اور جو اللہ پاک اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے۔ اُسے چاہیے کہ اچھی با ت
کہے یا خاموش رہے ۔ (مسلم، کتاب الحث على اکرام الجار ، ص 43، حدیث:47)
(4) قریبی پڑوسی کا زیادہ حق ہے: حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے فرماتی
ہیں: میں نے عرض کی یارسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم میرے دو پڑوسی ہیں تو
میں ان میں سے کس کو ہدیہ بھیجوں؟ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:
دونوں میں سے جس کا دروازہ تجھ سے کریں ہے۔ (بخاری،12/174، حدیث:2595)
15 پرومیوں کے لئے سالن میں شوربہ زیادہ بناؤ :حضرت سیدنا
ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہےفرماتے ہیں : سرکار مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ
وسلَّم نے ارشادفر مایا ابوذ رجب تم شوربہ پکاؤ تو پانی زیادہ رکھو اور پڑوسی کا
خیال رکھو۔ اور ایک روایت انہی سے مروی ہے فرماتے ہیں:بے شک میرے خلیل صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مجھے وصیت کی کہ جب تم شوربہ پکاؤ تو اس کا پانی زیادہ رکھو
پھر اپنے پڑوسی کے گھر والوں کو دیکھو اور انہیں اس میں سے بھلائی کے ساتھ کچھ دے
دو۔(مسلم، کتاب البر والصلۃ والادب، باب الوصیۃ ، صفحہ 1413 ،حدیث:2625 15)اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
امین