ایک انسانی جامعیت کی روشنی میں پڑوسیوں کے حقوق کی اہمیت سمجھنا اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کرنا ہمارے معاشرتی اور اخلاقی ارتقا کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔ اسلامی تعلیمات میں بھی پڑوسیوں کے حقوق کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے اور مسلمانوں کو ان حقوق کا احترام کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔ اسلامی تعلیمات کے تحت پڑوسیوں کے حقوق کا احترام کرنا ضروری ہے۔

رسول کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ہمسایوں کے حقوق کی بہت اہمیت ذکر فرمائی ہے۔ اُمِّ المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اﷲ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا:پڑوسیوں کے (حقوق) کے بارے میرے پاس جبریل امین اتنی بار تشریف لائے کہ مجھے یہ گمان ہونے لگا کہ ایک پڑوسی کو دوسرے پڑوسی کی میراث میں وارث (حق دار) قرار دیا جائے گا۔ (بخاری شریف، کتاب الأدب، باب الوصاة بالجار،ج5،ص2239، حدیث:5669)اس حدیث مبارک سے اندازہ کیجئے کہ شریعت میں پڑوسی کی قدر و منزلت اور اس کا کس قدر احترام ہے؟ اگر معاشرتی طور پر ہم پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنا شروع کر دیں تو ہمارا معاشرہ جنّت کا نمونہ بن جائے۔ یہاں کچھ اہم حقوق درج ذیل ہیں:

(1) حقِ زندگی اور امن: پڑوسی کو امن و امان سے رہنے کا حق ہے۔ کسی بھی طرح کے تشدد یا تجاوز کے بغیر ان کے حقوق کا خیال رکھنا ہمارا اخلاقی فرض ہے۔

(2) حقِ حریتِ فکر: اسلامی روایات میں بھی پڑوسی کے ساتھ برابری کے ساتھ سلوک کا انصاف کرنے کی تربیت دی گئی ہے۔

(3) حقِ خوشی اور خوشی: ان کے خوش رہنے کا حق ہے اور ہمیشہ ان کی خوشی کا خیال رکھنا چاہئے۔ ان کے ساتھ رفاقت اور دوستی کرنا ایک اچھا رویہ ہے۔

(4) پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک:ایک مسلمان کو اپنے پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنے کے لئے درج ذیل اہم اصولوں کا پیروی کرنا چاہئے: ۱۔مدد و اعانت: پڑوسی کے مسائل اور پریشانیوں میں ان کی مدد کرنا اور ان کے حل تلاش میں ان کا ساتھ دینا ایک انسانی رویہ ہے۔

۲۔ محبت اور احترام: اپنے پڑوسی کے ساتھ محبت اور احترام سے پیش آنا چاہئے۔ ان کے حقوق کا خیال رکھنا اور انہیں برابری سے احترام دینا چاہیے۔

۳۔ خصوصی مواقع پر تحفے دینا: ایک دوسرے کے خوشیوں میں حصہ لینا اور خصوصی مواقع پر تحفے دینا، پڑوسی کے ساتھ رابطہ برقرار رکھنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔

۴۔ زبانی اور اخلاقی رویہ: پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہوئے، ان کے ساتھ اچھی زبان اور اخلاقی رویہ رکھنا بہت اہم ہے۔

۵۔ تعاون اور مدد: ضرورت پڑنے پر اپنے پڑوسی کو تعاون اور مدد فراہم کرنا، ان کا ساتھی بننے کا ایک اچھا طریقہ ہے۔

پڑوسیوں کے حقوق ادا کرنا اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کرنا اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایک بہترین اخلاقی اور انسانی فطرت ہے۔ ایک مسلمان کے لئے پڑوسیوں کے حقوق کا احترام کرنا ان کی انسانیت اور دینی مسئلوں کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔ اسلامی روایات میں پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی بہت سارے مثالیں ملتی ہیں جو ہمیں ان حقوق کی اہمیت سمجھاتی ہیں۔ ہمیں اپنے پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرکے ان کے حقوق کا خیال رکھنا ہمارے اخلاقی اور معاشرتی ترقی کے لئے مثبت اثرات پیدا کرتا ہے۔