اولاد کو سدھارنے کے طریقے از بنت منور حسین، جامعۃ
المدینہ معراج کے سیالکوٹ
اولاد
کی اچھی تربیت کرنا اور انہیں اچھا مسلمان بنانا یہ والدین کی خواہش بھی ہوتی ہے
اور ذمہ داری بھی۔ اس خواہش اور ذمہ داری کو احسن طریقے سے پورا کرنے کے لیے بچوں
کو شروع سے ہی نبی کریم ﷺ کی پیاری پیاری سیرت پر عمل کرنا سکھائیے کیونکہ ہمارے
پیارے نبی کریم ﷺ کی سیرت پر عمل کرنا ہی دنیا وآخرت میں کامیابی کا ذریعہ ہے۔
چنانچہ
امیر المومنین حضرت علی المرتضیٰ کرّم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم سے روایت ہے کہ نور
والے آقا ﷺ نے فرمایا: اپنی اولاد کی تین خصلتوں پر تربیت کرو: (1) اپنے نبی کریم ﷺ
کی محبت۔(2) اہل بیت پاک کی محبت۔(3) تلاوت قرآن۔ بے شک قرآن کی تلاوت کرنے والا
انبیاواصفیا کے ساتھ اس روز عرش الہی کے سائے میں ہو گا جس دن عرش الہی کے علاوہ
کوئی سایہ نہیں ہو گا۔ (جمع الجوامع، 1/ 126،حدیث: 782 )
اولاد
کی اچھی تربیت کرنے کے لیے چند طریقے پیش کیے جاتے ہیں اگر ہر والدین یہ جو طریقے
بتائے جانے لگے ہیں اگر اس کے مطابق تربیت کریں گے تو ان شاء اللہ آپ کا بچہ آپ کی
آنکھوں کی ٹھنڈک بنے گا۔
(1) نماز کا عادی بنانا: بچوں کو نماز کا عادی بنانے کے لیے اس
کی اہمیت اس طرح سکھائیے کہ نماز ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ (نسائی،ص
644، حدیث: 3945) اس لیے ہمیں نماز نہیں چھوڑنی چائیے۔
(2)سچ بولنے کا عادی بنانا: جب بچوں کو سچ بولنے کی ترغیب
دلائی جائے تو یہ بتائیے کہ اللہ کے آخری نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ نے
کبھی بھی جھوٹ نہیں بولا، اسی لیے آپ کے دشمن بھی آپ کو صادق وامین کہتے تھے۔
(3) دوسرں کو تنگ نہ کرنا: بچوں کو یہ سمجھائیے کہ دوسرں
کو تنگ کرنا بری بات ہے کیونکہ پیارے آقا مدینے والے مصطفیٰ ﷺ نے فرمایا: مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے
دوسرے مسلمان محفوظ رہیں( بخاری، 1/15، حدیث: 10)
(4) دوسروں کی مدد کرنا: بچوں کو دوسروں کی مدد کی ترغیب اس طرح
دلائیے کہ ہمارے پیارے آقا ﷺ ہمیشہ ضرورت مندوں کی مدد کیا کرتے تھے۔
(5) بالوں کا اکرام کرنا: جب آپ بچوں کے بالوں میں کنگھا
کریں تو یہ بتائیے کہ ہمارے اچھے اور سچے نبی ﷺ نے فرمایا:جس کے بال ہوں تو وہ ان
کا اکرام کرے۔( ابوداؤد، 4/103،حدیث:4163)
(6) قرآن پاک کی تعلیم کا شوق دلانا: بچوں کو قرآن پاک
کی تعلیم کا شوق اس طرح دلائیے کہ ہمارے پیارے آقا ﷺ نے فرمایا: تم میں سب سے بہتر
وہ ہے جو خود قرآن سیکھے اور دوسرں کو سکھائے۔ (بخاری، 3/410، حدیث: 5027)
(7) سلام کرنے کا عادی بنانا: بچوں کو سلام کرنے کا عادی
بنائیے اور یہ بھی بتائیے کہ رسول اللہ ﷺ ہمیشہ سلام میں پہل فرماتے تھے۔ (شعب
الایمان،2/155،حدیث: 1430)
(8) خوشبو لگانا: جب بچوں کو خوشبوں لگائیں تو نبی کریم ﷺ
کی پسند کا ذکر کیجئے کہ نور والے آقا مدینے والے مصطفیٰ ﷺ کو دنیا کی جو چیزیں
پسند تھیں ان میں سے ایک خوشبو بھی ہے۔ (نسائی، ص 644، حدیث: 3945)
(9) اخلاقیات کی تعلیم دینا: جب بچوں کو اخلاقیات کی تعلیم
دیں تو یہ کہیں کہ ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ کی یہ عادت مبارکہ تھی کہ آپ ہمیشہ بڑوں
کی عزت کرتے اور چھوٹوں پر شفقت کرتے تھے۔
محترم
والدین کرام! یہ جو چند طریقے پیش کیے گئے ہیں یہ کام وہ ہے جو ہمارے گھروں میں
صبح شام ہوتے ہیں ہمارے ہاں یہ کام کرتے وقت بعض مائیں بچوں کو برا بھلا کہتی ہیں
کبھی تو بددعائیں بھی دے دیتی ہیں یہ غلط انداز ہے بچے کی ابھی سیکھنے اور سمجھنے
کی عمر ہے لہذا آپ کے صحن میں ہنستی مسکراتی دل لبھاتی ننھی سی صورت محض ایک بچہ
نہیں آئندہ معاشرے کی کامل تصویر ہے انہی بچوں نے اگے چل کر معاشرے کی باگ دوڑ
سنبھالنی ہے لہذا خوب محنت کے ساتھ ایک زندہ قوم کی آبیاری کیجئے عزت دار غیرت مند
باشعور اوت ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل کے لیے بچوں کی اچھی اور احسن طریقے سے
تربیت کی جائے کہ ان کی تربیت کے ساتھ ساتھ عشق رسول ان کی نس نس میں بسا دیجئے ان
شاء الله عزوجل یہ دنیا اور آخرت میں سرخ روہوں گے یقین مانیے! عشق رسول ہی وہ قوت
ہے جو مسلمان کو کبھی پست یا ناکام نہیں ہونے دیتی۔
اللہ
پاک ہمیں اپنی اولاد کی اچھی تربیت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔