اولاد کی تربیت ہر والدین کی اولین ذمہ داری اور دین اسلام کا اہم حصہ ہے۔ بچے والدین کے لیے اللہ کی امانت ہیں اور ان کی صحیح رہنمائی ایک نیک معاشرے کی بنیاد ہے۔ یہاں چند اہم اصول بیان کیے جا رہے ہیں جو اولاد کی اصلاح اور تربیت میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

سب سے پہلے والدین کو اپنے کردار کو سنوارنے کی ضرورت ہے۔ بچے عموماً اپنے والدین کو دیکھ کر سیکھتے ہیں۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا: تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور ہر ایک سے اس کی رعایا کے بارے میں سوال ہوگا۔ (بخاری، 1/309، حدیث: 893)

یہ حدیث اس بات کی تاکید کرتی ہے کہ والدین اپنی اولاد کے لیے جوابدہ ہیں، اس لیے وہ خود نیک عمل اور اعلیٰ اخلاق کا مظاہرہ کریں۔

دوسرا اصول یہ ہے کہ بچوں کے ساتھ محبت اور شفقت کا برتاؤ کریں۔ محبت وہ بنیاد ہے جو بچوں کے دلوں کو والدین کے قریب کرتی ہے۔ نبی کریم ﷺ بچوں سے خاص شفقت فرماتے تھے اور ان کے ساتھ نرم رویہ رکھتے تھے۔ والدین کو چاہیے کہ بچوں کی اچھائیوں پر ان کی تعریف کریں اور ان کی چھوٹی بڑی کامیابیوں کو سراہیں۔

تیسری بات یہ ہے کہ بچوں کو دین اسلام کی تعلیم دیں۔ ان کے دلوں میں اللہ اور رسول ﷺ کی محبت پیدا کریں اور عبادات کا عادی بنائیں۔ انہیں سچائی، دیانت داری اور انصاف کا درس دیں۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ (پ 28، التحریم:6) ترجمہ کنز الایمان: اے ایمان والو اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کو اس آ گ سے بچاؤ جس کے ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔

یہ آیت اس بات پر زور دیتی ہے کہ والدین کو اپنی اولاد کی دینی اور اخلاقی تربیت کرنی چاہیے تاکہ وہ برائیوں سے دور رہ سکیں۔

چوتھا نکتہ یہ ہے کہ والدین بچوں کے لیے وقت نکالیں۔ ان کے ساتھ وقت گزارنے سے ان کے مسائل کو سمجھنے اور ان کے جذبات کو بہتر طریقے سے جاننے کا موقع ملتا ہے۔ والدین کی توجہ بچوں کو احساس دلاتی ہے کہ وہ ان کے لیے اہم ہیں۔

پانچواں اصول یہ ہے کہ بچوں کی غلطیوں پر سختی سے پیش نہ آئیں بلکہ نرمی اور حکمت سے ان کی اصلاح کریں۔ حضرت محمد ﷺ نے فرمایا: بہترین شخص وہ ہے جو اپنے اہل و عیال کے لیے بہترین ہو۔ (ترمذی، 4/278، حدیث: 2621)

اس حدیث سے ظاہر ہوتا ہے کہ نرمی اور اچھا رویہ اولاد کی تربیت میں بہت اہم ہے۔

آخر میں دعا کو کبھی نہ بھولیں۔ والدین کی دعائیں بچوں کے لیے ڈھال ہیں۔ اللہ سے ہمیشہ یہ دعا کرتے رہیں کہ وہ آپ کی اولاد کو نیک اور صالح بنائے۔

ان تمام اصولوں پر عمل کرنے سے اولاد کی صحیح تربیت ممکن ہے اور وہ دین اور دنیا دونوں میں کامیاب انسان بن سکتے ہیں۔