اولاد انسان کی زندگی کا سرمایہ ہوتی ہے اولاد کو سدھارنے کے لیے بہت سے اصولوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

1۔ حسن اخلاق: والدین کو چاہیے کہ اپنی اولاد کو ہر ایک سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کی ترغیب دیں کہ اس میں بہت سی دینی اخروی سعادت پوشیدہ ہیں جیسا کہ حضور ﷺ نے فرمایا: حسن اخلاق گناہوں کو اس طرح پگھلا دیتا ہے جس طرح دھوپ برف کو پگھلا دیتی ہے۔ (شعب الایمان، 6/247، حدیث: 8036)

2۔ پاکیزگی: والدین کو چاہیے کہ اپنی اولاد کو صاف ستھرا رہنے کی تاکید کریں حضور ﷺ نے فرمایا: اللہ پاک ہے پاکیزگی پسند فرماتا ہے ستھرا ہے ستھرا پن پسند فرماتا ہے۔ (ترمذی، 4/365، حدیث: 2808)

3۔توکل: اپنی اولاد کا توکل کے لیے ذہن بنائیں کہ ہماری نظر اسباب پر نہیں خالق اسباب یعنی اللہ پر ہونی چاہیے رب تعالیٰ چاہے گا تو یہ روٹی ہماری بھوک مٹائے گی وہ چاہے گا تو یہ دوا ہمارے مرض کو دور کرے گی۔

4۔صبر: اپنی اولاد کا ذہن بنائیے کہ جب بھی کوئی صدمہ پہنچے تو بلا ضرورت شرعی کسی کے سامنے بیان نہ کیجیے اور صبر کیجیے اور صبر کا ثواب کمائیے حضور ﷺ نے فرمایا: جس بندے پر ظلم کیا جائے اور وہ اس پر صبر کرے اللہ تعالی اس کی عزت میں اضافہ فرمائے گا۔ (ترمذی، 4/145، حدیث: 2332)

5۔وقت کی اہمیت: اپنی اولاد کو وقت کی اہمیت کا احساس دلاتے ہوئے ان کا ذہن بنائیے کہ وقت ضائع کرنا عقل مندوں کا شیوا نہیں۔

حضرت داؤد طائی کے بارے میں منقول ہے کہ آپ روٹی پانی میں بھگو کر کھا لیتے تھے اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں جتنا وقت لقمے بنانے میں صرف ہوتا ہے اتنی دیر میں قرآن کریم کی 50 آیتیں پڑھ لیتا ہوں۔ (تذکرۃ الاولیاء، 1/201)

اس کے علاوہ بھی بہت سے ایسے اصول ہیں جس سے اولاد کی تربیت میں سدھار پیدا ہو سکتا ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اولاد کی ایسی تربیت کریں جس سے اولاد کبھی بھی برے راستے پر نہ چلے۔