اولاد کو سدھارنےکے طریقے از بنت دلاور حسین،فیضان ام
عطار شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
والدین
کی ذمہ داریوں میں سے سب سے اہم ذمہ داری اولاد کی اچھی تربیت کرنا ہے ان کو اچھے
برے کام کی تمیز سکھانا ہے تاکہ گھر اور معاشرہ پرامن ہو سکے اور بچوں کو بھی صحیح
غلط کی تمیز آ سکے۔ اولاد کو سدھارنےکے چند اسباب بیان کیے گئے ہیں جن کو مدنظر
رکھتے ہوئے ان کی بہترین تربیت کی جا سکتی ہے اس میں سب سے پہلا
اخلاق و کردار: بچے کی پہلی درسگاہ اس کی ماں کی گود
ہوتی ہے یعنی اس کی ماں ہوتی ہے اور پھر باقی گھر والے ہوتے ہیں بچہ جو اپنی ماں
یا اپنے گھر والوں کو کرتے ہوئے دیکھتا ہے وہی طریقہ اپناتا ہے تو بہتر ہے کہ بچوں
کی ماں اپنے اخلاق کو کردار مثبت رکھے تاکہ اولاد کے لیے اخلاق اور کردار بھی بہتر
ہو سکے۔
مثبت گفتگو: والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے
سامنے اپنے بزرگوں کی عزت کریں اپنے بزرگوں سے کبھی اونچی آواز میں بات نہ کرے ان
کا ادب و احترام کرے تاکہ ان کی اولاد بھی اپنے بڑوں کی عزت کرے اور ان کے ساتھ
حسن اخلاق سے پیش ائے۔
محبت اور توجہ: والدین کو چاہیے کہ وہ اپنی اولاد کے
ساتھ محبت سے پیش آئے ان کی ہر بات کو اہمیت دے اور توجہ سے سنیں تاکہ بچوں میں
خود اعتمادی پیدا ہو اور والدین کو ان کی تربیت کرنے میں آسانی ہوگی۔
تعلیم و تربیت: والدین کو اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت
پر توجہ دینی چاہیے دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی علوم پر بھی توجہ دینی چاہیے
بالخصوص فرائض علوم پر تاکہ بچوں میں دنیا کے ساتھ آخرت کی فکر کرنے کی کہ بھی کڑھن
پیدا ہو۔
حوصلہ افزائی کرنا: والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کہ اچھے
کاموں پر ان کی حوصلہ افزائی کرے تاکہ ان میں کام کرنے کا جذبہ پیدا ہو اور اپنے
کام کو خوش اسلوبی سے انجام دے۔
دوست بنائیں: والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے
ساتھ گل مل کر رہے ہیں اور اپنے بچوں کو اپنا دوست بنائیں تاکہ ان کے بچے ان کے
ساتھ کوئی بھی بات کرنے میں جھجک محسوس نہ کریں۔
ایکٹیوٹیز: والدین کو چاہیے کہ اپنے اولاد کی ایکٹیوٹیز پر نظر
رکھے وہ کب کیا کرتے ہیں یہ کیا کرنا چاہتے ہیں ان کی ایکٹیویٹیز کیا ہے۔
مثالی کردار: والدین کو چاہیے کہ مثالی کردار کے لیے
اپنے بچوں کو نبی کریم ﷺ اور صحابہ کرام کی زندگی کی مثال دے کر ان کی زندگیوں کو
بھی بہتر بنایا جائے۔
اور
اپنی اولاد کے لیے دعا کریں کہ اللہ پاک آپ کی اولاد کو نیک صالح اور والدین کا
فرمانبردار بنائے۔