قرآن مجید میں اولاد کی تربیت کے لیے کچھ احکامات اور طریقے بیان کیے گئے ہیں:

حدیث کے چند احکامات ہیں جو اولاد کی تربیت کے لیے ہدایت فراہم کرتے ہیں۔

نبی کریم ﷺ نے اولاد کی تربیت کے لیے کچھ احکامات اور طریقے بیان فرمائے ہیں:

1۔ اپنی اولاد کو اچھے راستے پر چلاؤ، اور انہیں برے کاموں سے روکو۔

2۔ بچوں کی تربیت کرو، اور انہیں اچھےراستے پر چلاؤ۔

3۔ بچوں کو نماز کی تربیت دو جب وہ سات سال کے ہوں۔ (ابو داود، 1/208، حدیث: 495)

4۔ بچوں کو محبت کرو، اور انہیں اچھے راستے پر چلاؤ۔

5۔ اپنی اولاد کو شکر گزار بناؤ، اور انہیں اللہ کا فرمان مانیں۔

6۔ بچوں کو صبر اور حوصلہ افزائی کی تربیت دو۔

7۔ بچوں کو حلم اور عفو کی تربیت دو۔

8۔ اپنی اولاد کو اچھےراستے پر چلاؤ، تاکہ وہ اچھے انسان بن جائیں۔

9۔ بچوں کو اچھی صحبت میں رکھو، اور برے لوگوں سے انہیں دور رکھو۔

10۔ اپنی اولاد کی تربیت میں سے سب سے اہم بات یہ ہے کہ انہیں اللہ کا فرمان ماننا سکھاؤ۔

یہ نبی کریم ﷺ کے کچھ فرمان ہیں جو اولاد کی تربیت کے لیے ہدایت فراہم کرتے ہیں۔

اولاد کی تربیت میں والدین کی کردار اہم ہے یہاں کچھ طریقے ہیں جو آپ اپنے بچوں کو سدھارنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں:

1۔ مثال قائم کریں: بچوں کو اپنے والدین کی مثال پر چلنا پسند ہوتا ہے۔ لہذا آپ کو اپنے بچوں کے سامنے اچھا مثال قائم کرنا چاہیے۔

2۔ ہمدردی اور سمجھ: بچوں کو سمجھنے اور ان کی feelings کو تسلی دینے کی کوشش کریں۔

3۔ سخت اور نرم دونوں رویے: بچوں کو سمجھانے کے لیے سخت اور نرم دونوں رویے اپنائیں۔

4۔ اعتماد اور حوصلہ افزائی: بچوں کے اندر اعتماد اور حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ زندگی کی تلخیوں کا سامنا کر سکیں۔

یہاں کچھ طریقے ہیں جو آپ اپنے بچوں کو سدھارنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں: مثال قائم کریں، محبت اور سمجھ، سخت اور نرم دونوں رویے، اعتماد اور حوصلہ افزائی، وقت دینا، حدود اور قواعد، تعلیم اور تربیت، خوشی اور تفریح، دعا اور روحانی تربیت، ان کی بات سنو۔