اولاد کو سدھارنے کے طریقے از بنت امجد فاروق،فیضان ام
عطار شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
آج کے دور میں بہت سے والدین اپنی اولاد کے
بگڑتے ہوئے رویوں سے بہت پریشان ہیں لہذا اولاد کو سدھارنے اور انہیں راہ راست پر
لانے کے بہت سے طریقے ہیں ان میں سے چند درج ذیل ہیں۔
اسلامی تربیت: اولاد کی اسلامی تربیت کی جائے ہر
معاملے میں انہیں پیار و محبت سے سمجھایا جائے کیونکہ جو کام نرمی سے ہو سکتا ہو
اسے گرمی سے مت کیا جائے اس طرح اولاد مزید بگڑ سکتی ہے اسکے علاوہ بڑوں کا ادب
سکھایا جائے اپنی غلطی کا اعتراف کرنا سکھایا جائے
دوستانہ ماحول: گھر میں دوستانہ اور خوشگوار ماحول
بنائیں۔ بچوں کو محسوس ہونا چاہیے کہ وہ گھر میں محفوظ ہیں اور ان کی رائے اہم ہے۔
مشکلات کا سامنا: اگر بچے کسی مسئلے کا سامنا کر رہے
ہیں تو انہیں سمجھائیں کہ مشکلات کا سامنا کرنے سے ہی انسان مضبوط ہوتا ہے۔ ان کی
مدد کریں کہ وہ مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
مساوی رویہ: اگر دو یا تین بچے ہوں تو کسی کے ساتھ زیادہ
پیار اورکسی کے ساتھ کم ایسا رویہ نہ رکھا جائے بلکہ سب کے ساتھ مساوی سلوک کیا
جائے اس طرح انکے درمیان پیار و محبت بڑھے گا۔
تعلیم کی اہمیت:بچوں کو تعلیم کی اہمیت سمجھائیں۔
انہیں کتابیں پڑھنے کی ترغیب دیں اور ان کی تعلیمی سرگرمیوں میں دلچسپی لیں۔
حدود کا تعین: بچوں کے لیے واضح حدود مقرر کریں۔
انہیں بتائیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط، اور ان حدود کی پاسداری کریں۔
رول ماڈل بنیں: والدین کو چاہیے کہ وہ خود اچھے کام
کریں اور اپنے بچوں کے لیے بہترین رول ماڈل بنیں کیوں کہ عموما اولاد وہی کرتی ہے
جو وہ اپنے والدین کو کرتے دیکھتی ہے اس لیے والدین نمازوں کی پابندی کریں اور
اپنے رویے درست رکھیں۔
اچھے انداز میں سمجھانا: اگر بچے کوئی غلطی کریں تو انہیں پیار
سے سمجھایا جائے نا کہ ڈانٹ ڈپٹ اور غصے سے اگر پیار سے سمجھائیں گے تو بچہ سمجھے
گا بھی اور اپنی غلطی جا اعتراف بھی کرے گا اور آئندہ ایسا نا کرنے کا عہد بھی کرے
گا۔
محبت اور توجہ: بچوں کو محبت اور توجہ دینا بہت ضروری
ہے۔ یہ ان کی خود اعتمادی کو بڑھاتا ہے اور انہیں محفوظ محسوس کراتا ہے۔ جب بچے
محسوس کرتے ہیں کہ ان کے والدین ان کی پرواہ کرتے ہیں، تو وہ بہتر رویے کی طرف
مائل ہوتے ہیں۔
قواعد و ضوابط: بچوں کے لیے واضح قواعد و ضوابط بنائیں
اور ان پر عمل درآمد کروائیں۔ یہ ان کو سکھاتا ہے کہ کس طرح صحیح اور غلط میں فرق
کرنا ہے۔
سماجی مہارتیں: بچوں کو دوسروں کے ساتھ مل جل کر رہنے
کی تربیت دیں۔ انہیں سکھائیں کہ کس طرح دوستانہ رویہ اپنایا جائے، دوسروں کا
احترام کیا جائے، اور مسائل کو حل کیا جائے۔
مثبت حوصلہ افزائی: بچوں کی اچھی عادات اور کارکردگی کی
تعریف کریں۔ جب وہ کچھ اچھا کرتے ہیں تو ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ یہ ان کے اعتماد
کو بڑھاتا ہے اور انہیں بہتر کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
وقت گزارنا: اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، چاہے وہ
کھیلنے کا وقت ہو یا کوئی مشترکہ سرگرمی۔ اس سے آپ کے درمیان رشتہ مضبوط ہوتا ہے
اور بچے خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں۔