اولاد کے 5 حقوق از بنت ملک ناصر علی،فیضان ام عطار
شفیع کا بھٹہ سیالکوٹ
ہر انسان کے دوسرے پر حقوق ہوتے ہیں جیسے کہ پڑوسی
کے پڑوسی پر حقوق رشتہ داروں کے حقوق مسافروں کے حقوق اسی طرح اولاد پر والدین کے
حقوق اور والدین پر بھی اولاد کے حقوق ہوتے ہیں۔
1: بچوں کے اچھے نام رکھے جائیں۔ پیدائش
کے بعد بچوں کے اچھے نام رکھے جائیں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے
روایت ہے کہ تاجدار رسالت ﷺ نے فرمایا: اچھوں کے نام پر نام رکھو اور اپنی حاجت
اچھے چہرے والوں سے طلب کرو۔ (الفردوس بماثور الخطاب، 2/80، حدیث: 2329)
محمد نام رکھنے کی فضیلت: حدیث
مبارکہ میں ہے: پیارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس کے لڑکا پیدا ہوا اور وہ میری
محبت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کے لیے اس کا نام محمد رکھے وہ (یعنی نام
رکھنے والا والد) اور اس کا لڑکا دونوں بہشت یعنی جنت میں جائیں گے۔ (کنز العمال، 14/ 170، حدیث:
40210)
2: جب سمجھدار ہو جائیں تو قرآن پاک پڑھائیں۔ جب اولاد سمجھدار ہو جائے تو ان کو
قرآن پاک پڑھائیں اور اولاد کو ادب سکھایا
جائے۔ نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے: باپ پر اولاد کا حق یہ ہے کہ وہ انہیں بہترین ادب
سکھائے اور ان کے عمدہ نام رکھے۔ (شعب الایمان، 6/400، حدیث: 8658)
3: اولاد سے محبت کی جائے۔ اپنی اولاد سے
محبت کی جائے ان کی جائز خواہشات پوری کی جائیں جناب اقرع بن حابس رضی اللہ عنہ نے
حضور ﷺ کو اپنے نواسہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کو چومتے ہوئے دیکھا تو کہا کہ میرے
دس بیٹے ہیں مگر میں نے کبھی کسی کو نہیں چوما حضور ﷺ نے فرمایا: بے شک جو رحم
نہیں کرتا اس پر رحم نہیں کیا جاتا۔ (مکاشفۃ القلوب، ص 594)
4:بچوں سے نرمی اور بھلائی کی جائے، حضرت
عبداللہ بن شہداد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور ﷺ لوگوں کو نماز پڑھا رہے تھے
کہ اچانک حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ سجدہ کی حالت میں آپ کی گردن پر سوار ہو گئے
آپ نے سجدہ طویل کر دیا لوگوں نے سمجھا شاید کوئی بات ہو گئی ہے جب آپ نے نماز
پوری کر لی تو صحابہ نے عرض کی: یا رسول اللہ ﷺ! آپ نے بہت طویل سجدہ کیا یہاں تک
کہ ہم سمجھے کوئی بات واقع ہو گئی ہے آپ نے فرمایا میرا بیٹا مجھ پر سوار ہو گیا
تو میں نے جلدی کرنا مناسب نہ سمجھا تھا کہ وہ اپنی خوشی پوری کر لے۔ (مکاشفۃ
القلوب، ص 594)
5: اولاد کے ساتھ نیک سلوک کرنا چاہیے۔ ایک
آدمی نے حضرت عبداللہ بن مبارک رضی اللہ عنہ کے سامنے اپنے کسی لڑکے کی شکایت کی آپ
نے فرمایا: تم نے اس پر بددعا کی ہے اس نے کہا: ہاں آپ نے فرمایا: تو نے اسے برباد
کر دیا اولاد کے ساتھ نیک سلوک اور نرمی کرنی چاہیے۔ (مکاشفۃ القلوب، ص 594)