دین اسلام نے والدین،اساتذہ کرام،رشتہ
داروں،پڑوسیوں وغیرہ کے ساتھ ساتھ اولاد کے حقوق بھی مقرر کیے ہیں۔ آئیے ہم اعلیٰ
حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے اپنے رسالے مشعلۃ الارشاد فی حقوق الاولاد میں بیان کردہ کچھ
اولاد کے حقوق مع احادیث کریمہ پڑھنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔
1۔ بچہ کا یہ حق ہے کہ اس کا پیارا سا نام رکھا
جائے۔ اسلام سے قبل اہل عرب اپنے بچوں کے عجیب نام رکھتے تھے، حضور نبی اکرم ﷺ نے
ایسے نام ناپسند فرمائے اور خوبصورت نام رکھنے کا حکم دیا۔
حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ
حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: روز قیامت تم اپنے ناموں اور اپنے آباء کے ناموں سے
پکارے جاؤ گے اس لیے اپنے نام اچھے رکھا کرو۔ (ابو داود، 4/374، حدیث: 4948)
2۔اولاد کو قرآن پاک پرھائے۔جیسا کہ حدیث مبارکہ میں اسکی فضیلت بیان
کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: جب معلم بچے سے کہتا ہے کہ پڑھو بسم اللہ الرحمن الرحیم
بچہ پڑھنے والا جب پڑھتا ہے، تو اللہ تبارک و تعالیٰ بچے اور معلم اور بچے کے
والدین کے لئے آزادی لکھ دیتا ہے۔
سبحان اللہ! ایک اور حدیث پڑھئے اور ایمان تازہ
کیجئے، پیارے پیارے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو شخص بھی دنیا میں اپنے بچے کو قرآن سکھائے، اسے قیامت کے دن تاج پہنایا جائے گا اہل
جنت اسے جنت میں اسی حوالے سے جانیں گے کہ وہ شخص ہے کہ اس نے دنیا میں اپنے بچے
کو قرآن سکھایا تھا۔
3۔ جب تمیز آئے تو ادب سکھائے یاد رکھئے! قیامت کے
دن جس طرح دیگر نعمتوں کے متعلق سوال ہوگا یوں ہی اولاد بھی ایک نعمت ہے اس کے
متعلق بھی ہم سے سوال ہوگا۔ اپنی اولاد کی درست اسلامی تربیت کرکے دنیا میں ہی اس
سوال کا جواب تیار کرلیجئے۔
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے ایک شخص سے
فرمایا: اپنے بچّے کی اچھی تربیت کرو
کیونکہ تم سے تمہاری اولاد کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ تم نے اس کی کیسی تربیت
کی اور تم نے اسے کیا سکھایا۔ (شعب الایمان، 6 / 400، حدیث: 8662) لہٰذا اپنی
اولاد کو وہ کچھ سکھائیے کہ جس سے قیامت کے دن آپ کو رسوائی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اللہ پاک کے آخری نبی ﷺ نے ارشادفرمایا: کسی باپ نے اپنے بچّے کو ایسا عطیہ نہیں دیا جو
اچّھے ادب سے بہتر ہو۔ (ترمذی، 3 / 383، حدیث:
1959)
4۔اسے میراث سے محروم نہ کرے۔ اسکے متعلق وعید بیان
کرتے ہوئے پیارے آقا ﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے وارث کو اس کی میراث سے محروم کردے
اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو جنت سے محروم فرما دے گا۔ (ابن ماجہ، 3/304، حدیث:
2703)
آخر میں اللہ پاک سے دعا ہے کہ اللہ کریم ہمیں
والدین و اولاد کے حقوق کے ساتھ ساتھ تمام مسلمانوں کے حقوق ادا کرنے کی توفیق عطا
فرمائے اور ان حقوق کی ادائیگی میں غلطیوں و کوتاہیوں سے محفوظ فرمائے۔