اسلام اتنا پیارا اور خوبصورت دین ہے کہ اس نے ہر
کسی کے حقوق متعین کیے ہیں خواہ والدین ہوں، بہن بھائی ہوں، رشتے دار ہوں، اولاد
ہوں الغرض ہر کسی کے حقوق متعین کیے ہیں آج جن حقوق کے بارے میں تذکرہ ہوگا وہ
اولاد کے حقوق ہیں اور یہ ایک اتنا اہم اور خوبصورت موضوع ہے جس کا اندازہ اس سے
لگایا جاسکتا ہے کہ میرے آقا اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے اس موضوع پر ایک پورا
رسالہ بنام مشعلۃ الارشاد فی حقوق الاولاد
تحریر فرمایا ہے۔ آئیے اولاد کے کچھ حقوق ملاحظہ ہوں:
(1)اولاد کے حقوق میں سے ایک حق یہ ہے جو میرے آقا
اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے ذکر کیا ہے وہ یہ ہے کہ بچے کا اچھا نام رکھا جائے
بہتر یہی ہے کہ محمد یا احمد رکھ لیا جائے اور پکارنے کے لیے کوئی اور نام رکھ لیا
جائے حدیث مبارکہ میں محمد اور احمد نام رکھنے کے بہت فضائل آئے ہیں ملاحظہ ہو:
پیارے آقا ﷺ نے فرمایا: جس کے یہاں لڑکا پیدا ہو
اور وہ میری محبّت اور میرے نام سے برکت حاصل کرنے کیلئے اس کا نام محمد رکھے تو
وہ اور اس کا لڑکا دونوں جنّت میں جائیں گے۔ (کنز العمال، جزء: 16، 8/175، حدیث: 45215)
(2) دوسرا حق یہ کہ اس کی اولاد کے دل میں حضور ﷺ کی
محبت ان کے اہل بیت کی محبت ڈالے یہ عین ایمان اور اصل ایمان ہے اس بارے میں حدیث
مبارکہ ملاحظہ ہو۔
میرے آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: اپنے بچوں کو تین
چیزیں سکھاؤ: اپنے نبی کی محبّت، اہل بیت کی محبّت اور قرآن پاک پڑھنا۔ (الصواعق
المحرقہ، ص 172)
(3) تیسرا حق علم دین خصوصا نماز روزے کے مسائل، اور
بغض، جسد، تکبر، وعدہ خلافی، گالی گلوچ، کینہ، اور ان جیسی دیگر برائیوں کے رزائل پڑھائے
نیز صدق، عدل، قناعت، زہد، حیا، امانت اور ان جیسی دیگر خوبیوں کے فضائل پڑھائے۔
(4) چوتھا اور سب سے اہم حق عقائد اسلام و سنت
سکھائے کہ لوح سادہ فطرت اسلامی و قبول حق پر مخلوق ہے (اس لیے کہ بچہ فطرتا دین
اسلام اور حق بات قبول کرنے کے لیے پیدا کیا گیا ہے) اس وقت کا بتایا پتھر کی لکیر
ہوگا۔
(5) پانچواں حق جب تمیز آئے ادب سکھائے، کھانے، پینے،
ہنسنے، بولنے، اٹھنے، بیٹھنے، چلنے، پھرنے، حیا، لحاظ بزرگوں کی تعظیم، والدین اور
استاد کا ادب اور دختر کے بھی شر اطاعت کے طرق و آداب طور طریقے بتائے اور سب
زیادہ قرآن کریم کی تعلیم دے۔
یہ پانچ حق پیان ہوئے لیکن یہ موضوع اتنا وسیع ہے
کہ اس کو اس مختصر سے مضمون میں بیان کرنا ممکن نہیں اولاد کے حقوق مزید جاننے کے
لیے میرے اعلی حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ کتاب کا مطالعہ انتہائی مفید ہے ان
شاء اللہ الرحمٰن ڈھیروں معلومات حاصل ہوں گی۔
اللہ کریم سے دعا ہے کہ وہ ہمیں شریعت کی پاسداری
کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہر مسلمان کے حقوق کا خیال رکھنے کی توفیق عطا
فرمائے ہماری ہمارے والدین پیر و مرشد اساتذہ کرام اور ساری امت محمدیہ ﷺ کی بے
حساب مغفرت فرمائے۔ آمین