اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں میں سے اولاد بھی ایک نعمت ہے اولاد اللہ کی طرف سے عطا کردہ تحفہ ہیں ہمیں چاہئے کہ اپنی اولاد کو نیک اور پرہیز گار بنائے۔ حضرت جابر بن سمرہ سے روایت ہے کے رسول اکرم نے فرمایا: کوئی شحص اپنی اولاد کو ادب دے وہ اسکے لیے ایک صاع صدقہ کرنے سے بہتر ہے۔ (ترمذى، 3/382، حدیث:1958) اسی طرح اولاد کے متعلق اور مختلف حقوق ملاحظہ فرمائیں:

1۔ والدین پر یہ حق ہے کہ اولاد کو اچھی تربیت دیں یونہی شریعت کا پابند بنائیں انہیں دینی ماحول میں رکھیں اس کے متعلق رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: ہر بچہ فطرت پر پیدا ہوتا ہے اس کے والدین اسے یہودی بنائیں نصرانی یا مجوسی۔ (بخاری، 3/298، حدیث: 4775) اس حدیث مبارکہ کا مطلب یہ ہے بچہ تو مسلمان پیدا ہوتا ہے بعد میں اسکے والدین جس طرح چاہے اسے بنا دیں۔

2۔ والدین پر لازم ہے کہ اولاد کو نماز کا حکم دیں نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اپنی اولاد کو نماز کا حکم دو جب وہ سات سال کے ہوں اور ان کو نماز چھوڑنے پر ما رو جب وہ دس سال کے ہوں۔ (ابو داود، 1/208، حدیث: 494) عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں: اپنے بچوں کی نماز کے بارے میں حفاظت کرو۔

3۔ دنیا و آخرت میں بلندی کا باعث اولاد کی نیک تربیت ہے جس طرح دنیا میں عزت سکون و راحت کا ذریعہ بنتی ہے اس طرح مرنے کے بعد بھی صد قہ جاریہ بن جاتی ہے، رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: جب انسان فوت ہو جاتا ہے اسکے عمال ختم ہو جاتے ہیں سوائے تین اعمال کے ان میں سے ایک نیک اولاد ہے۔ (مسلم، ص 684، حدیث: 4223)

4۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا: جب تمہاری اولاد دس سال کی ہو جائے تو اسے نماز چھوڑنے پر مارو اور ان کے بستر الگ کر دو۔(ابو داود، 1/208، حدیث: 494)

5۔ اولاد کا حق وراثت میں اولاد اگر بیٹا ہو تو 2 حصہ اور اگر بیٹی ہو تو ایک حصہ ہے رسول پاک ﷺ نے فرمایا: اولاد زندہ پیدا ہو تو اس پر نماز بھی پڑھی جائے اور وراث بھی بنایا جائے۔ (ابن ماجہ، 2/222، حدیث: 1508)

اللہ پاک ہمیں بھی اپنی اولاد کی شریعت کے مطابق تربیت کرنے کی توفق عطا فرمائے۔ آمین یارب العالمین