اولاد اللہ تعالیٰ کی نعمتوں میں سے ایک عظیم نعمت ہے جس کی پیدائش پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرنا اور اس کے فضل و شکر بجالانا، تقاضائے بندگی میں ہے، لیکن ان كی تربیت کرنا ہماری ایک اہم ذمہ داری ہے۔

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا قُوْۤا اَنْفُسَكُمْ وَ اَهْلِیْكُمْ نَارًا وَّ قُوْدُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ عَلَیْهَا مَلٰٓىٕكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا یَعْصُوْنَ اللّٰهَ مَاۤ اَمَرَهُمْ وَ یَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ(۶) (پ 28، التحریم: 6) ترجمہ: کنز العرفان: اے ایمان والو!اپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کواس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں، اس پر سختی کرنے والے، طاقتور فرشتے مقرر ہیں جو اللہ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اور وہی کرتے ہیں جو انہیں حکم دیا جاتا ہے۔

تفسیر صراط الجنان میں ہے: یعنی اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ اور ا س کے رسول ﷺ کی فرمانبرداری اختیار کرکے، عبادتیں بجالا کر، گناہوں سے باز رہ کر،اپنے گھر والوں کو نیکی کی ہدایت اور بدی سے ممانعت کرکے اور انہیں علم و ادب سکھا کراپنی جانوں اور اپنے گھر والوں کواس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں۔

یہاں آدمی سے کافر اور پتھر سے بت وغیرہ مراد ہیں اور معنی یہ ہے کہ جہنم کی آگ بہت ہی شدید حرارت والی ہے اور جس طرح دنیا کی آگ لکڑی وغیرہ سے جلتی ہے جہنم کی آگ اس طرح نہیں جلتی بلکہ ان چیزوں سے جلتی ہے جن کا ذکر کیا گیا ہے۔

مزید فرمایا کہ جہنم پر ایسے فرشتے مقرر ہیں کہ جو جہنمیوں پر سختی کرنے والے اور انتہائی طاقتورہیں اور ان کی طبیعتوں میں رحم نہیں، وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اور وہی کرتے ہیں جو انہیں حکم دیا جاتا ہے۔ (تفسیر خازن، 4/287)

اسلام نے اولاد کے حقوق مقرر کیے ہیں ان میں سے پانچ حقوق درج ذیل ہیں:

1۔ والد پر اولاد کا پہلا حق یہ ہے کہ ان کے لیے نیک ماں کا انتخاب کرے جو اسلام کے اصولوں کے مطابق انکی پرورش کرے۔

2۔ زندگی کی حفاظت یعنی استقرار حمل کے بعد اسے ضائع کرنے یا ولادت کے بعد اسے قتل کرنے سے پرہیز کرے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَوْلَادَكُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍؕ-نَحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَ اِیَّاهُمْۚ-(پ 8، الانعام: 151) ترجمہ: اور اپنی اولاد کو تنگ دستی کے ڈر سے قتل نہ کرو، ہم ہی تمہیں اور انہیں رزق دیتے ہیں۔

حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺ سے سوال کیا: اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ کیا ہے؟ اللہ کے رسول ﷺ نے جواب دیا: اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرائے حالانکہ اسی نے تجھے پیدا کیا، میں نے کہا: یہ تو بہت بڑا جرم ہے، پھر اسکے بعد کیا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تو اپنے بچے کو اس ڈر سے قتل کردے کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گا، میں نے عرض کیا: پھر اسکے بعد کیا؟ آپ نے فرمایا: یہ کہ تو اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ زنا کرے۔ (جہنم میں لے جانے والے اعمال، 2/474)

3۔ ایک حق یہ ہے کہ بچے کی ولادت کے بعد اسکا اچھا نام رکھے کہ ولادت کہ بعد نام والد کی طرف سے بچے کے لیے پہلا تحفہ ہے۔

4۔ والدین پر اولاد کا ایک حق یہ ہے کہ انکے لیے مناسب قیام طعام اور تعلیم و تربیت کا انتظام کرے۔

5۔ اولاد کا ایک حق یہ بھی ہے کہ اولاد کے ساتھ نرمی اور شفقت کے ساتھ پیش آے۔

اللہ پاک ہمیں شریعت کی حدود کی پاسداری کرتے ہوے اپنے حقوق و فرائض کو پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ