نیکی کے کاموں میں تعاون کرنا بڑے ثواب کا کام ہے ۔چنانچہ اس کے متعلق اللہ پاک قرآن میں ارشاد فرماتا ہے: وَ تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ترجمہ کنزالایمان: اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو ۔(پ 6،المائدہ 2)

حدیث پاک: حضرت سیدنا ابو مسعود عقبہ بن عامر انصاری بدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے کسی کو نیکی کی طرف رہنمائی کی تو اس کے لئے نیکی کرنے والے کی مثل اجر ہے۔( ریاض الصالحین 2/626)

اب آپ کے سامنے نیکی کے کاموں میں تعاون کی 10 صورتیں پیش کی جا رہی ہیں:۔

(1) کوئی شخص کسی مسجد یا مدرسے یا پھر کسی دینی محافل کا راستہ پوچھے تو اس کو راستہ بتا دینا۔

(2) خود کو کسی وظیفہ کا علم ہو تو اپنے دوسرے مسلمان بھائی کو یہ وظیفہ بتا دینا کہ اس وظیفہ کا اتنا ثواب ہے۔

(3) جس شخص کو قرآن پڑھنے نہ آتا ہو اس کو قرآن پڑھنا سکھا دینا۔

(4) جس کو درست انداز میں نماز نہ آتی ہو اس کو نماز سیکھا دینا۔

(5) مسجد مدرسے اور جامعات کے تعمیراتی کاموں میں حصہ لینا۔

(6) سو فیصد درست شرعی مسئلہ معلوم ہونے پر دوسرے کو وہ شرعی مسئلہ بتا دینا۔

(7) کوئی طالب علم درسیات کی کتابیں نہ خرید سکتا ہو اس کو وہ کتابیں خرید کر دے دینا۔

(8) کسی مدرسے جامعہ میں ہر مہینےنفلی صدقہ ( جتنی استطاعت ہو )دیتے رہنا۔

(9) علمائے کرام کو کتابیں تحریر کرنے کے معاملے میں مالی تعاون کرنا (کتاب کو چھاپنے اور دیگر معاملات میں) ۔

(10) کوئی شخص آنکھوں کی نعمت سے محروم ہو اور مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے لئے جانا چاہتا ہو تو اس کو ہاتھ پکڑ کر مسجد تک پہنچا دینا۔(بہار شریعت جلد 1 صفحہ 583 پر ہے کہ اندھے پر جماعت واجب نہیں ہے اگرچہ اندھے کے لئے کوئی ایسا شخص ہو جس کو ہاتھ پکڑ کر مسجد تک پہنچا دے)۔

اللہ پاک سے دعا ہے کہ وہ ہمیں نیکی کرنے اور نیکی کے کاموں میں تعاون کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین