دینِ اسلام اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے ۔اگر کوئی غیرجانبداری کے ساتھ دینِ اسلام کی تعلیمات پر غور کرے تو اس کو ہر مذہب سے افضل ہی  پائے گا۔ دینِ اسلام کی روشن اور پاکیزہ تعلیمات اس کی حقانیت و افضلیت کی واضح دلیلیں ہیں ، انہی تعلیمات میں سے ایک اہم روشن تعلیم”نیکی کے کام میں تعاون “بھی ہے۔اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں ارشاد فرمایا:وَتَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَ التَّقْوٰى ۪۔ ترجمۂ کنزالایمان: اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو۔(پ6 ، المائدہ : 2) اس آیت کی تفسیر میں علامہ قرطبی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:اس میں تمام مخلوق کیلئے حکم ہے کہ بھلائی اور پرہیزگاری کے کام میں ایک دوسرے سے تعاون کریں یعنی ایک دوسرے کی مدد کریں۔علامہ قرطبی رحمۃُ اللہِ علیہنےتَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ (یعنی نیکی کے کام میں تعاون کرنے)کی کچھ صورتیں بھی بیان فرمائی ہیں،چنانچہ لکھتے ہیں:عالم اپنے علم کے ذریعے لوگوں سے تعاون کرے اور انہیں سکھائے اور غنی اپنے مال کے ذریعے ، بہادر راہِ خدا میں اپنی بہادری کے ذریعے۔(تفسیر قرطبی، 3/1648 ،المائدہ، تحت الآیۃ : 2)حکیمُ الامّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہِ علیہ لکھتے ہیں : تعاون کے معنیٰ ہوئے ایک دوسرے کی مدد کرنا ، مدد عام ہے خواہ مالی مدد ہو یا زبانی مدد یا ارکانی یعنی اعضاء سے مدد یا جانی مدد جس قسم کی مدد درکار ہو اور جس مدد پر قدرت ہو وہ کرنا۔بِرّ سے مراد ہر نیکی ہے۔ ( تفسیر نعیمی ، 6/174 )* حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّ الدَّالَّ عَلَی الْخَیْرِ کَفَاعِلِہٖ یعنی بے شک نیکی کی راہ دکھانے والا، نیکی کرنے والے کی طرح ہے۔حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: یعنی نیکی کرنے والا،کرانے والا، بتانے والا اور مشورہ دینے والا، سب ثواب کے حق دار ہیں۔(مراۃ المناجیح،1/ 194) اس حدیث کے تحت حضرت شاہ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:خیر اور نیکی کا راستہ دکھانا عملِ خیر میں شامل ہے۔ (اشعۃاللمعات،1)نیکی کے کاموں میں تعاون کی بہت سی صورتیں ہیں ان میں سے چند کا ذکر کیا جاتا ہے :1) اگر کوئی قرآنِ پاک پڑھنا چاہتی ہے اور آپ قرآنِ پاک پڑھا سکتی ہیں تو ضرور پڑھائیے۔اللہ پاک کے رسول صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمان ہے:خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقرآن وَ عَلَّمَهٗ یعنی تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔( بخاری ، 3/410 ،حدیث : 5027 )2)کوئی دینی کتاب پڑھنا چاہتی ہو اور آپ کے پاس وہ کتاب ہو تو اسے دے دیجئے ،ان شاء اللہ وہ پڑھے گی اور اس پر عمل کرے گی تو آپ کو بھی ثواب ملے گا۔3) کوئی طالبہ کسی درسی بحث میں اُلجھی ہوئی ہے یا اسے سبق سمجھ نہیں آرہا ، اگر آپ کو آتا ہے تو اس کی مدد کردیں اور سبق سمجھا دیں۔ 4)کوئی سُنّی عالمہ صاحبہ دینی کتاب لکھنا چاہتی ہیں لیکن ان کے پاس وسائل نہیں یا کتاب تو لکھ لی ہے لیکن اسے شائع کرنے کے وسائل نہیں تو اس کتاب کے لکھنے اور شائع کروانے میں ان کی مدد کیجئے۔5)سوشل میڈیا پر کوئی دینی کتاب مانگتی ہے تو معتبر سنی عالمِ دین کی لکھی ہوئی کتاب اس کے ساتھ شیئر کریں۔اَلحمدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ www.dawateislami.netپر کثیر دینی کُتب و رسائل فری ڈاؤن لوڈنگ کی سہولت کے ساتھ موجود ہیں،جس موضوع پر کتاب یا رسالہ درکار ہوتو اسے سرچ کرکے ڈاؤن لوڈ کریں اور شیئر کریں۔6) اگر آپ کے پاس دینی کتب ہیں اور آپ انہیں پڑھ چکی ہیں یا ابھی آپ کے استعمال میں نہیں تو دوسروں کو پڑھنے کے لئے دے دیجئے۔7) اگر وسعت ہو تو دینی کتب و رسائل خرید کر اسلامی بہنوں میں تقسیم کرنے چاہئیں ۔8) اگر کسی مسجد کافرش نہ بنا ہو اور نمازیوں کو نماز پڑھنے میں مشکل پیش آتی ہو توشوہر یا محارم کے ذریعے مسجد کا فرش بنوادیں تاکہ نمازیوں کو نماز پڑھنے میں آسانی ہو۔9) مساجد،جامعات یا مدارس میں سردیوں میں گرم پانی یا قالین اور گرمیوں میں ٹھنڈے پانی کی ضرورت ہو تو شوہر یا محارم کے ذریعے اس نیکی کے کام میں تعاون کیا جائے۔10) اہلِ محلہ اگر گلی محلے کی صفائی ستھرائی کا اہتمام کرنا چاہتے ہوں اور انہیں آپ کے تعاون کی ضرورت ہو تو شوہر یا محارم کے ذریعے ضرور تعاون کریں کہ صفائی کو حدیثِ مبارکہ میں نصف ایمان فرمایا گیا ہے۔(مسلم،ص،115،حدیث: 534) اللہ پاک ہمیں اسلام کی روشن تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے نیکی کے کاموں میں دوسروں کا ساتھ دینے کی توفیق دے۔ اٰمین بجاہِ النبی الکریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم