نماز اللہ پاک کی ایک اعلیٰ نعمت ہے جو اس نے ہمیں عطا کی ہے یقیناً ہم سے ہر ایک کو اس کی قدر کرنی چاہیے اور قدر اسی ہی طرح ہوگی کہ ہم اس کو بالکل صحیح انداز میں ادا کریں کیونکہ اگر صحیح ادا نہیں کریں گیں تو یہی نماز ہمیں روز قیامت ہمارے ہی  منہ پے ماری جائی گی لہٰذا اس کو بالکل صحیح طریقے سے جس طرح اس کو ادا کرنے کا حق ہے اسی طرح پڑھنی ہے۔ نماز مغرب کی اہمیت اور فضیلت:نماز مغرب کو بڑی اہمیت حاصل ہے اس کو ادا کرنے کی بڑی برکتیں اور فضیلتیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

(1) خادم نبی حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سرکار عالی وقار مدینہ کے تاجدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جس نے مغرب کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کی اس کے لیے مقبول حج و عمرہ ثواب لکھا جائے گا اور وہ ایسا ہے گویا (یعنی جیسے) اس نے شب قدر میں قیام کیا۔ (فیضانِ نماز ص: 110) مغرب کے فرضوں کے بعد 6 نوافل کا ثواب:دو فرامین مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم : (1) جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اور ان کے درمیان کوئی بُری بات نہ کہے تو بارہ برس کی عبادت کے (ثواب کے) برار کی جائیں گی

(2)جو مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اس کے گناہ بخش دی جائیں گی اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برار ہوں۔ (فیضانِ نماز، ص 110)حضرت سید نا ثوبان رضی اللہُ عنہ سے مروی ہے کہ پیارے مصطفیٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشادفرمایا: جو مغرب وعشا کے درمیان مسجد میں ٹھرا رہے، نماز اور قرآن کے علاوہ کوئی بات نہ کرے تو اللہ پاک کے ذمہ کرم پرحق ہے کہ اس کے لئے جنت میں دو محل بنائے جن میں سے ہر ایک کی مسافت 100 سال ہو گی ، دونوں کے درمیان اس کے لئے درخت لگائے گا کہ اگر اہل دنیا اس کا چکر لگائیں تو وہ سب کا احاطہ کر لے ۔ ایک روایت میں ہے کہ جس نے مغرب و عشا کے درمیان 10 رکعتیں پڑھیں اللہ پاک اس کے لئے جنت میں ایک محل بنائے گا ۔ امیرالمؤمنین حضرت سید نا عمر فاروق رضی اللہُ عنہ نے عرض کی: یا رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تب تو ہمارے محل بہت زیادہ ہو جائیں گے ۔ ارشاد فرمایا: اللہ پاک سب سے زیادہ کثرت و فضل فرمانے والا ہے ۔ یا فرمایا: سب سے زیادہ پاک ہے۔ (احیاء العلوم ، 1 /1046)

(3) ام المؤمنین حضرت سید نا عائشہ صدیقہ رضی اللہُ عنہا سے مروی ہے کہ میرے سرتاج ،صا حب معراج صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اللہ پاک کے نزدیک افضل نماز مغرب کی نماز ہے، اسے نہ تو مسافر سے کم کیا اور نہ ہی مقیم سے ، اس کے ذریعے رات کی نماز کو شروع فرمایا اور دن کی نماز کو ختم فرمایا تو جس شخص نے نماز مغرب پڑھی اور اس کے بعد دو رکعتیں پڑھیں اللہ پاک اس کے لئے جنت میں دو محل بنائے گا۔ راوی کا بیان ہے کہ مجھے معلوم نہیں کہ وہ دو محل سونے کے ہوں گے یا چاندی کے ۔ جس نے چار رکعتیں پڑھیں اللہ پاک اس کے 20 سال کے گناہ معاف فرمائے گا۔ یا فر مایا :40 سال کے گناہ معاف فرمائے گا۔ ( احیاء العلوم ،1/1045)

(4) اُمّ المؤمنین حضرت سیدتنا اُمّ سلمہ اور حضرت سید نا ابو ہریرہ رضی اللہُ عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشادفرمایا: جس نے نمازمغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھیں تو یہ اس کے حق میں پورا سال عبادت کرنے کے برابر ہے یا فرمایا : گویا کہ اس نے شب قدر میں نماز پڑھی۔ ( احیاء العلوم ،1/1045)

(5) حضرت سیِّدُنا کُرْز بن وَبَرہ رحمۃُ اللہِ علیہ جو ابدال میں سے ہیں ۔ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُنا خضر علیہ السّلام سے عرض کی:’’ مجھے ایسی چیز سکھائیے جس پر میں ہر رات عمل کیا کروں ۔‘‘ انہوں نے فرمایا: جب تم نماز مغرب پڑھ لو تو عشا کے وقت تک کسی سے کلام کئے بغیر نماز پڑھتے رہو، جو نماز پڑھ رہے ہو اس کی طرف متوجہ رہو اور ہر دو رکعتوں پر سلام پھیر دو۔ ہر رکعت میں ایک بار سورۂ فاتحہ، تین بار سورۂ اخلاص پڑھو۔ جب نماز سے فارغ ہو جاؤ تو اپنے گھر کی طرف لوٹ جاؤ اور کسی سے کلام نہ کرو پھر دو رکعتیں پڑھو، ہر رکعت میں ایک مرتبہ سورۂ فاتحہ اور سات مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھو۔ پھر سلام پھیرنے کے بعد سجدہ کرو اور اس میں سات مرتبہ اللہ عَزَّوَجَلَّ سے استغفار کرو، پھر سات بار یہ کہو: سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْم پھر سجدے سے سرا ٹھا کر سیدھے ہو کر بیٹھ جاؤ اور ہاتھوں کو اٹھا کر یوں دعا کرو:یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ یَا ذَا الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ یَا اِلٰہَ الْاَوَّلِیْنَ وَالْآخِرِیْنَ یَا رَحْمٰنَ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ وَرَحِیْمَہُمَا یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا رَبِّ یَا اَللّٰہُ یَا اَللّٰہُ یَا اَللّٰہ پھر اسی حالت میں کھڑے ہو جاؤ کہ ہاتھ اٹھے ہوئے ہوں اور اسی طرح دعا کرو، پھر جہاں چاہو قبلہ رخ ہو کر اپنی سیدھی کروٹ پر لیٹ جاؤ اور حضور نبی ٔ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پردرود پاک پڑھتے پڑھتے سو جاؤ۔

حضرت سیِّدُنا کرز بن وبرہ رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : میں نے عرض کی: مجھے بتائیے کہ آپ نے یہ دعا کن سے سنی ہے؟ فرمایا: جب رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے یہ دعا سکھائی اس وقت میں وہاں حاضر تھا اور جب آپ پر یہ دعا وحی کی گئی تب بھی میں خدمت میں حاضر تھا، یہ سب میری موجودگی میں ہوا۔لہٰذا میں نے یہ دعا اسی وقت سیکھ لی تھی۔( احیاء العلوم ،1/1048)

اللہ پاک سے دعا ہے کہ ہمیں نمازِ مغرب کے ساتھ ساتھ باقی نمازوں کو بھی صحیح معنیٰ میں سمجھ کر پڑھنے کی توفیق عطا کرے۔ اٰمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم