ہر مسلمان،عاقل
و بالغ مرد و عورت پر روزانہ 5 وقت کی نماز فرض ہے۔جو نماز کو فرض نہ مانے وہ دینِ
اسلام سے باہر ہے۔ جو نماز کو فرض تو مانے مگر ایک نماز بھی جان بوجھ کر چھوڑ دے
تو وہ سخت گناہ گار اور دوزخ کے عذاب کا حق دار ہے۔ اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِ سنت
مولانا شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:جس
نے قصداً (یعنی جان بوجھ کر)ایک وقت کی (نماز) چھوڑی
ہزاروں برس جہنم میں رہنے کا مستحق(یعنی حق
دار) ہوا، جب تک توبہ نہ کر لے۔ (فتاویٰ رضویہ،9/158) اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جب ایک نماز جان بوجھ کر
چھوڑنے پر ہزاروں سال تک دوزخ میں رہنا پڑے گا تو جو سِرے سے نماز ہی نہ پڑھتی ہوں
تو وہ کس قدر سخت عذاب کے شکار ہو ں گی۔ جان بوجھ کر نماز چھوڑنے والے سے تو شیطان
بھی پناہ مانگتا ہے، چنانچہ منقول ہے: ایک شخص جنگل میں جا رہا تھا، شیطان بھی اُس
کے ساتھ چل دیا، اُس شخص نے دن بھر میں ایک نماز بھی نہ پڑھی یہاں تک کہ رات ہو گئی،
شیطان اُس سے بھاگنے لگا، اُس شخص نے حیران ہو کر بھاگنے کا سبب پوچھا: تو شیطان
بولا:میں نے عمر بھر میں صرف ایک بار حضر ت آدم علیہ السلام کو سجدہ
کرنے سے انکار کیا تو لعنتی ہو گیا اور تو نے تو آج پانچوں نمازیں چھوڑ دیں، مجھے
خوف آ رہا ہے کہ کہیں تجھ پر عذاب اُترے اور میں بھی اس میں نہ پھنس جاؤں۔ (درۃ الناصحین، ص144 ملخصاً) اللہ پاک
ہمیں پابندی کے ساتھ پانچوں نمازیں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ امین یا رب
العلمین۔اب یہاں پر بالخصوص نمازِ مغرب کی اہمیت و فضیلت پر 5 فرامینِ مصطفٰےذکر کیے
جاتے ہیں:1۔ حضرت عایشہ صدیقہ رضی اللہ
عنہا روایت کرتی ہیں،الله پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا: اللہ پاک کے نزدیک سب سے افضل نماز،نمازِ مغرب
ہے اور جو اس کے بعد دو رکعت پڑھے تو اس کے لیے اللہ پاک جنت میں ایک گھر بنا دے
گا(جس میں) وہ صبح کرے
گا اور راحت پائے گا۔ (طبرانی،المعجم
الاوسط،7: 230،رقم:6445)2۔ خادمِ
نبی حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے:اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے:جس نے مغرب کی نماز جماعت کے ساتھ
ادا کی اُس کے لیے مقبول حج و عمرہ کا ثواب لکھا جائے گا اور وہ ایسا ہے گویا اس
نے شبِ قدر میں قیام کیا۔(جمع
الجوامع، 7/195، حدیث:
22311) 3۔ رزین نے محکول سے روایت کی،الله پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم فرماتے ہیں: جو شخص بعدِ مغرب کلام کرنے سے پہلے دو رکعت
پڑھے،اس کی نماز علّیّین میں اٹھائی جاتی ہے۔4۔ حضرتِ حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت
ہے،اللہ پاک کے آخری نبی صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا:مغرب کے بعد کی دونوں رکعتیں جلدی پڑھو کہ
وہ فرض کے ساتھ پیش ہوتی ہیں۔ (طبرانی) 5۔ حضور نبیِ کریم صلی اللہُ علیہ واٰلہٖ وسلم نے ارشاد فرمایا: میری امت اس وقت تک خیر یا فطرت پر رہے گی
جب تک تارے نظر آنے تک مغرب میں تاخیر نہیں کرے گی۔(ابو داود ملخصا) ہمیں چاہیے کہ نماز کی پابندی کرتے ہوئے پانچوں
نمازیں وقت پر ادا کریں۔عذابِ الٰہی سے خود کو ڈرانے اور نمازوں کی عادت بنانے کے لئے
دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہو جائیں اور نیک و صالحات کی صحبت اختیار کیجئے،ان
شاءاللہ نمازوں کی پابندی کے ساتھ ساتھ خوب نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کی
سعادت حاصل ہو گی۔