جمعۃُ المبارک کو بڑی فضیلت و اہمیت حاصل ہے، اللہ پاک نے جمعہ کے نام کی ایک پوری سورت ”سورۃُ الجمعہ“ نازِل فرمائی ہے جو قراٰنِ کریم کے اٹھائیسویں پارے میں جگمگا رہی ہے۔ احادیثِ مبارکہ میں اس دن کے بہت فضائل بیان ہوئے ہیں۔ چنانچہ سرکارِمدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ باقرینہ ہے: جُمُعہ کا دن تمام دِنوں کا سردار ہے اور اللہ پاک کے نزدیک سب سے بڑا ہے اور وہ اللہ پاک کے نزدیک عیدُالاضحٰی اور عیدُالفطر سےبڑا ہے، اس میں پانچ خصلتیں ہیں:(1)اللہ پاک نے اسی میں حضرت آدم علیہ السّلام کو پیدا کیا (2)اسی میں انہیں زمین پر اُتارا (3)اسی میں انہیں وفات دی (4)اور اس میں ایک ساعت ایسی ہے کہ بندہ اس وقت جس چیز کا سوال کرے اللہ پاک اسے دے گا، جب تک حرام کا سوال نہ کرے (5)اور اسی دن میں قیامت قائم ہوگی، کوئی مُقَرَّب فرشتہ، آسمان و زمین،ہوا، پہاڑ اور دریا ایسا نہیں کہ جمعہ کے دن سے ڈرتا نہ ہو۔(ابن ماجہ، 2/8، حدیث: 1084)

دن میں پانچ نمازیں فرض ہونے کی نسبت سے نمازِ جمعہ کی فضیلت پر 5 فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم:

(1)حضرتِ سیِّدُنا اَنس بن مالک رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اللہ پاک کسی مسلمان کو جمعہ کے دن بے مغفرت کئے نہ چھوڑے گا۔(معجم اوسط، 5/ 109، حدیث: 4817)

(2)سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ خوشبودار ہے: جمعہ کے دن اور رات میں چوبیس گھنٹے ہیں کوئی گھنٹہ ایسا نہیں جس میں اللہ پاک جہنم سے چھ لاکھ آزاد نہ کرتا ہو، جن پر جہنم واجِب ہو گیا تھا۔ (مسند ابی یعلیٰ، 3/219،حدیث:3421)

(3)حضرت عبداللہ بن عَمْرو رضی اللہُ عنہمَا سے روایت ہے کہ حضورِ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اِرشاد فرمایا: جو مسلمان جمعہ کے دن یا جمعہ کی رات میں مرے گا، اللہ پاک اسے فتنۂ قبر سے بچالے گا۔ (ترمذی، 2/ 339، حدیث: 1076)

(4)تاجدارِمدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اِرشاد فرمایا: جو روزِ جمعہ یا شبِ جمعہ (یعنی جمعرات اور جُمُعہ کی درمیانی شب)مرے گا عذابِ قبرسے بچا لیاجائے گااور قِیامت کے دن اِس طرح آئے گا کہ اُس پر شہیدوں کی مُہر ہو گی۔(حلیۃ الاولیاء، 3 / 181، حدیث: 3629)

(5)اللہ پاک کے محبوب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ فرحت نشان ہے: سوائے روزِ جمعہ کے جہنم(ہر روز)بھڑکایا جاتا ہے۔(ابو داؤد،1/403،حدیث:1083)

اے عاشقان رسول! ہم کتنے خوش نصیب ہیں کہ اللہ پاک نے اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے ہمیں جُمُعۃ المبارَک کی نعمت سے سرفراز فرمایا۔ افسوس! ہم ناقدرے اس مبارک دن کو بھی عام دِنوں کی طرح غفلت میں گزار دیتے ہیں حالانکہ جمعہ عید کا دن ہے۔ جیسا کہ حدیثِ پاک میں ہے: اللہ پاک نے اِسے (یعنی جمعہ کو) مسلمانوں کے لئے عید کا دن بنایا ہے تو جو شخص جمعہ میں آئے وہ غسل کرے اور جس کے پاس خوشبو ہو وہ خوشبو لگائے اور مسواک کرے۔(ابنِ ماجہ، 2/16،حدیث:1098)

اللہ پاک ہمیں اس مبارک دن کی برکتوں سے مالا مال فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم