نماز دین کا ستون اور فرائض میں ایک اہم فرض ہے  نماز ایک عظیم نعمت ہے جو پابندی سے پڑھے گا وہ جنت کا حقدار ہوگا اور جو فرض نماز یں نہیں پڑھے گا وہ عذاب نار کا حقدار بنے گا، نماز کی اہمیت سے کسی طور پر انکار نہیں۔( فیضان نماز، ص422)

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" سب سے پہلے قیامت کے دن بندے سے نماز کا حساب لیا جائے گا، اگر یہ درست ہوئی تو باقی اعمال بھی ٹھیک رہیں گے اور یہ بگڑی تو سبھی بگڑے (فیضان نماز :425)

اللہ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے :"جو نماز کی پابندی کرے گا اللہ پاک اسے تنگی اور عذاب قبر سے دور فرمائے گا، اللہ پاک نامہ اعمال اس کے سیدھے ہاتھ میں دے گا اور وہ پل صراط سے بجلی کی سی تیزی سے گزر جائے گا اور جنت میں بغیر حساب داخل ہوگا ۔

(فیضان نماز 426 )

جہاں نماز پڑھنے کے بہت سے اکرام اور انعامات ہیں، وہیں اس کو چھوڑنے والے کے لئے بہت سی سزائیں اور عذابات بھی بیان ہوئے ہیں، ان میں سے پانچ سزائیں درج ذیل ہیں: 1 ۔ اسے کسی عمل پر ثواب نہ دے گا۔( فیضان نماز : 426)

امیرالمومنین حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:" سنئے! جو شخص نماز کو ضائع کرتا ہے، اس کا اسلام میں کوئی حصّہ نہیں۔ برے خاتمے کی سزا:حضرت سیدنا امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:" حضرت سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ نے ایک شخص کو دیکھا، جو نماز پڑھتے ہوئے رکوع و سجود پورے ادا نہیں کرتا تھا تو اس سے فرمایا: تم نے جو نماز پڑھی اگر اسی نماز کی حالت میں انتقال کر جاؤ تو حضرت سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر تمہاری موت واقع نہیں ہوگی۔"

سنن نسائی کی روایت میں یہ بھی ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ نے پوچھا: تم کب سے اس طرح نماز پڑھ رہے ہو؟ اس نے کہا: چالیس سال سے، فرمایا: تم نے چالیس سال سے بالکل نماز ہی نہیں پڑھی اور اگر اسی حالت میں موت آگئی تو دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نہیں مرو گے۔( اسلامی بہنوں کی نماز، ص 82، 83)

قبر کا عذاب: نماز نہ پڑھنے والے کی قبر کو اتنا تنگ کردیا جائے گا کہ اس کی پسلیاں ایک دوسرے میں داخل ہوجائیں گی، اس کی قبر میں آگ بھڑکا دی جائے گی، پھر وہ دن رات انگاروں پر الٹ پلٹ ہوتا رہے گا اور قبر میں اس پر اژدھامسلط کر دیا جائے گا، جس کا نام "الشجاع القرع" یعنی گنجا سانپ ہے، اس کی آنکھیں آگ کی ہوں گی، جبکہ ناخن لوہے کے، اس کے ہر ناخن کی لمبائی ایک دن کی مسافت یعنی فاصلے تک ہوگی ، وہ میت سے کلام کرتے ہوئے کہے گا: میں الشجاع الاقرع ہوں، اس کی آواز کڑک دار بجلی کی سی ہو گی، وہ کہے گا: میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ نماز فجر ادا نہ کرنے پر طلوع آفتاب تک مارتا رہوں اور نماز ظہر ضائع کرنے پر عصر تک مارتا رہوں اور نماز عصر ادا نہ کرنے پر مغرب تک مارتا رہوں اور نماز مغرب ضائع کرنے پر عشاء تک مارتا رہوں اور نماز عشاء ضائع کرنے پر فجر تک مارتا رہوں ، جب بھی وہ اسے (یعنی مردے کو) مارے گا تو وہ ستر ہاتھ تک زمین میں دھنس جائے گا اور وہ ( نماز ترک کرنے والا) قیامت تک اس عذاب میں مبتلا رہے گا۔

جہنم میں داخلہ : اعلی حضرت امام احمد رضا خان رحمة اللہ علیہ فتاوی رضویہ جلد 9 صفحہ 182 پر فرماتے ہیں: ایمان و تصحیحِ عقائد کے بعد جملہ حقوق اللہ میں سب سے اہم و اعظم نماز ہے، جب جمعہ و عیدین یا بلا پابندی نمازِ پنجگانہ نہ پڑھنا ہرگز نجات کا ذمہ دار نہیں، جس نے قصداً ایک وقت کی نماز چھوڑی، ہزاروں برس جہنم میں رہنے کا مستحق ہوا، جب تک توبہ نہ کرلے اور اس کی قضا نہ کرلے۔" (فیضان نماز427)

سورہ مریم، آیت نمبر 59 میں اللہ پاک فرماتا ہے: ترجمہ کنزالایمان:"تو ان کے بعد ان کی جگہ وہ نا خلف آئے، جنہوں نے نمازیں گنوائیں اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے تو عنقریب وہ دوزخ میں غئی کا جنگل پائیں گے۔"

رب قہار کی ناراضگی: منقول ہے کہ بے نمازی (نماز کے معاملے میں سستی کرنے) والا روزِ قیامت اس حال میں آئے گا کہ اس کے چہرے پر تین سطریں لکھی ہوں گی۔

1 ۔اے اللہ کا حق برباد کرنے والے

2۔اے اللہ کے غضب کے ساتھ مخصوص ،

3 ۔جس طرح دنیا میں تو نے حق اللہ یعنی اللہ پاک کا حق ضائع کیا، اسی طرح آج تو بھی اللہ پاک کی رحمت سے مایوس ہو جا۔

اے بے نمازیو!اپنی ناتوانی پر ترس کھائیے، سُستی اُڑائیے اور نماز پڑھنا شروع کر دیجئے، جب نماز کی عادت پڑ جائے گی تو ان شاء اللہ نماز پڑھے بغیر آپ کو چین ہی نہیں آئے گا۔

پڑھتے رہو نماز تو جنت کو پاؤ گے

چھوڑو گے گر نماز تو جہنم میں جاؤ گے